پاکستان نے بھارت کے 3 کے بجائے4 رافیل طیارے گرائے، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے خلاف حالیہ فوجی تصاد م میں بھارت کے 3 نہیں 4 رافیل طیارے گر ائے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اسحاق ڈار کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا ہمسایہ ملک کے وزیر اعظم نے پلوامہ واقعے کے وقت کہا تھا اگر ہمارے پاس رافیل ہوتے تو پتہ نہیں میں کیا کر دیتا، رافیل تو تھے 4 گروا بھی لیے، تصدیق ہوئی ہے کہ بھارت کے 6 لڑاکا طیارے گرے، 3 کے بجائے 4 رافیل طیارے گرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ کشیدگی میں بھارت کی جوہری اور روایتی ہتھیاروں کی بھارتی بالادستی کا تاثر بھی ختم ہو گیا، وقت نے ثابت کیا کہ جو ہم کہہ رہے تھے سچ تھا اور بھارت نے جو کہا جھوٹ تھا، پاکستان کی سفارتی کامیابی کو پوری دنیا نے سراہا۔
پختونخوا: ادویات کی خریداری میں خورد برد،سابق ڈی جی صحت سمیت 10اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا آغاز
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
بھارت کا پے در پے حادثات کے بعد مِگ 21طیاروں کو ہمیشہ کیلئے غیرفعال کرنے کا فیصلہ
بھارت کا پے در پے حادثات کے بعد مِگ 21طیاروں کو ہمیشہ کیلئے غیرفعال کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 22 July, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (سب نیوز)انڈین ایئر فورس نے اپنے فضائی بیڑے میں شامل آخری مِگ-21 لڑاکا طیارے کو بھی 19 ستمبر کو باقاعدہ طور پر ریٹائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس آخری طیارے کو بھی غیرفعال کرنے کے بعد 60 سال پر محیط مگ-21 کی تاریخ کا خاتمہ ہو جائے گا۔62 سال کی مدت میں مِگ-21 نے کئی اہم جنگوں میں حصہ لیا۔ 876 مِگ 21 طیاروں میں سے تقریبا 490 مِگ-21 طیارے گر کر تباہ ہوچکے ہیں جن میں 170 سے زائد پائلٹس ہلاک ہوئے۔
انڈین ایئر فورس کے اخبارات میں دیئے گئے اشتہارات میں اطلاع دی گئی ہے کہ مِگ-21 طیاروں کے ریٹائرمنٹ کی تقریب 19 ستمبر کو چندی گڑھ ایئر بیس پر ہوگی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ مِگ-21 کے ریٹائرمنٹ کی تقریب اسی چندی گڑھ ایئر بیس پر ہوگی جہاں اپریل 1963 میں پہلے چھ مِگ-21 طیارے پہنچے تھے۔
ان طیاروں کو دی فرسٹ سپرسونکس اسکواڈرن کا حصہ بنایا گیا تھا جو ممبئی میں غیر اسمبل حالت میں آئے تھے۔ان طیاروں کو اس وقت سوویت یونین کے انجینئرز نے بھارت میں اسمبلڈ کیا تھا اور ان ہی کے پائلٹس نے پہلی تجرباتی پروازیں کی تھیں۔
یاد رہے کہ اِس وقت آئی اے ایف کے پاس دو مِگ-21 اسکواڈرن موجود ہیں۔ ان کے ریٹائر ہونے کے بعد لڑاکا طیاروں کے اسکواڈرن کی تعداد 29 رہ جائے گی جو کئی دہائیوں کی کم ترین سطح ہے۔کابینہ برائے سلامتی کے فیصلے کے مطابق آئی اے ایف کو پاکستان اور چین کے ساتھ دو جانب سے جنگ کے لیے 42 اسکواڈرن کی ضرورت ہے، جن میں ہر اسکواڈرن میں 16 سے 18 طیارے ہوتے ہیں۔دوسری جانب مِگ-21 کی جگہ لینے کے لیے تیار کیے جانے والے تیزس مارک-1اے طیارے کی فراہمی میں تاخیر ہو رہی ہے۔ان طیاروں کی پہلی کھیپ مارچ 2024 سے فراہم کی جانی تھی اور ہر سال کم از کم 16 طیارے آئی اے ایف کو دیے جانے تھے تاہم اب تک ایک بھی تیزس مارک-1اے فراہم نہیں کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،مجموعی کارکردگی، ترقیاتی منصوبوں پر اب تک ہونے والی پیش رفت کا جائزہ چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،مجموعی کارکردگی، ترقیاتی منصوبوں پر اب تک ہونے والی پیش رفت کا جائزہ نومئی مقدمات میں سرگودھا کی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، بیرسٹر عقیل ملک خیبرپختونخوا کی سینیٹ نشستوں پر اپوزیشن کیساتھ معاہدہ بانی پی ٹی آئی کا نہیں تھا، سلمان اکرم راجہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے حکم پر اپوزیشن کے 26معطل ارکان کو بحال کر دیا گیا قلات میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں فتنہ الہندوستان کے 8دہشت گرد ہلاک قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان کا گلگت بابوسر روڈ پر سیلابی ریلے سے جانی و مالی نقصان پر اظہارِ افسوسCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم