نیویارک(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں دہشتگردی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے مشترکہ فورم کا قیام ناگزیر ہے۔

چینی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئےبلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ  بھارت نے پیلگام واقعے کے بعد یکطرفہ حملے کیے اور پاکستان کی غیرجانبدارتحقیقات کی پیشکش کو مسترد کردیا۔

پاکستان امن چاہتا ہے لیکِن اشتعال پر جواب ضرور دے گا، شیری رحمان

انہوں نے کہا کہ پائیدارامن صرف سفارتکاری اوربات چیت سے ممکن ہے، عالمی برادری کوپاک بھارت جنگ بندی میں اپنا کردارادا کرنا ہوگا۔

سابق گورنر زبیر عمر کو پی ٹی آئی میں شمولیت کیلئے گرین سگنل مل گیا

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر بھارت کی یکطرفہ خلاف ورزیاں ناقابل قبول ہیں، مذاکراتی عمل تعطل کا شکار ہے۔

پی پی چیئرمین نے دعویٰ کیا کہ پاکستان نے چھ بھارتی طیارے گرائے اورتمام کارروائیاں اپنے دفاع میں کیں، مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر دیرپا امن ممکن نہیں۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

بلاول بھٹوزر داری کی چیئر مین سینیٹ سلیکٹ کمیٹی انٹیلی جنس سے ملاقات ، بھارت کی اشتعال انگیزبیانات کی مذمت

واشنگٹن ڈی سی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جون2025ء)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے امریکی سینیٹر ٹام کاٹن (ریپبلکن-آرکنساس)، چیئرمین سینیٹ سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس سے کیپیٹل ہِل پر ملاقات کی۔ یہ ملاقات پاکستان کے سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کے امریکی دورے کے سلسلے کی ایک اہم کڑی تھی، ملاقات کے دوران، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کی اشتعال انگیز بیانات اور حالیہ جھڑپوں کے دوران عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے ان اقدامات کو علاقائی امن اور سلامتی کے لیے خطرناک قرار دیا۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھی روشنی ڈالی اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا، اسے بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی اور ایک خطرناک نظیر قرار دیا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس کردار کو سراہا جس کے تحت بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی ممکن ہوئی، جس سے کشیدگی میں کمی آئی اور سفارتی راستے کھلے۔

(جاری ہے)

انہوں نے زور دیا کہ دیرپا امن صرف مکالمے، سفارتکاری اور باہمی احترام سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے، نہ کہ دھمکی آمیز بیانیے یا طاقت کے استعمال سے۔ ان کے بقول، تعمیری رابطہ ہی خطے میں پائیدار استحکام اور پرانے تنازعات کے حل کی بنیاد بن سکتا ہے۔ سینیٹر ٹام کاٹن نے اس کھلے اور مثبت تبادلہ خیال پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ان کے وفد کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے امریکا اور پاکستان کے درمیان سلامتی کے شعبے میں تعاون اور علاقائی امن قائم رکھنے کے حوالے سے تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • بلاول بھٹوزر داری کی چیئر مین سینیٹ سلیکٹ کمیٹی انٹیلی جنس سے ملاقات ، بھارت کی اشتعال انگیزبیانات کی مذمت
  • پاک بھارت مذاکرات کروانے کیلئے بھی امریکا کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے: بلاول بھٹو
  • بھارت میں دہشتگردی کا کوئی واقعہ ہوتا ہے تو اسے جنگ سمجھا جاتا ہے: بلاول
  • میں نہیں چاہتا میرے بچے یا بھارتی نوجوان نسل پانی، کشمیر یا دہشتگردی پر لڑائی لڑیں، بلاول بھٹو
  • بلاول بھٹو کی دہشتگردوں کیخلاف مشترکہ فورم اور آئی ایس آئی اور را کے ملکر کام کرنے کی تجویز
  • پاکستان اور بھارت میں دہشتگردی کے خلاف مشترکہ فورم کی ضرورت ہے: بلاول بھٹو
  • پاکستان اور بھارت مل کر دہشتگردی کا خاتمہ کر سکتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری
  • عالمی برادری کو چاہیے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرے، بلاول بھٹو زرداری
  • نیویارک میں بلاول بھٹو زرداری کی پریس کانفرنس جاری ہے