لاہور (نیوز ڈیسک )پاکستان کو FATF میں سفارتی فتح کیسے ملی ،عالمی برادری نےبھارتی پراپیگنڈےپر کیوں توجہ نہیں دی۔۔۔؟ اس حوالے سےاہم تفصیلات سامنے آئی ہیں ۔

آپریشن بنیان مرصوص میں ہزیمت اٹھانے کے بعد بھارتی حکومت نے پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کیلئے لاکھوں جتن کیے، بھارتی حکومت کی جانب سے ذرائع ابلاغ اور سفارتی سطح پر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا اور الزام تراشی کی گئی مگر عالمی برادری کی جانب سے بھارتی بیانیے کو بالکل بھی پذیرائی نہیں ملی ۔
بھارت کے سفارتی وفد کا بڑا ایجنڈا پاکستان کو ایف اے ٹی ایف (FATF) اجلاس میں ایک بار پھر گرے لسٹ میں شامل کروانے کا تھا مگر آج ہونے والے اجلاس میں پاکستان کو پہلے سے جاری ’’رپورٹنگ‘‘ پر رکھتے ہوئے گرے لسٹ میں شامل نہیں کیا جس سے بھارت اپنے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل کوآپریشن ریویو گروپ (ICRG) کا اجلاس آج ہوا، جس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس کے دوران چین نے واضح مؤقف اختیار کرتے ہوئے پاکستان کے لیے ریلیف کی حمایت کی جبکہ ترکی نے چین کے مؤقف کی توثیق کی۔ جاپان نے بھی پاکستان کی مکمل حمایت کی چونکہ وہ ایشیاء پیسیفک گروپ (APG) کے شریک چیئرمین ہے۔
بھارت جسے معرکۂ حق کے آپریشن بنیان مرصوص میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا کی پوری کوشش تھی کہ وہ کسی طرح فیٹف کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان کو ایک بار پھرگرےلسٹ میں شامل کروا دے مگر ایف اے ٹی ایف کے رکن ممالک بھارت کی ہرزہ سرائی سے متاثر نہیں ہوئے اور پاکستان کی سفارتی کاوشوں کی وجہ سے پاکستان کو یہاں بھی کامیابی ملی ۔
حقیقت پسندی سے جائزہ لیا جائے تو پاکستان اب تک ایف اے ٹی ایف کی تمام ضروریات کو پورا کرچکا ہے اور اب اس کا کسی بھی لسٹ میں رہنے کا کوئی جواز نہیں تاہم یہ پاکستان کیلئے بہت بڑی فتح ہے کہ بھارت اور اسرائیل کی تمام سازشوں کے باوجود پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا

معرکۂ حق کے آپریشن بنیان مرصوص کے بعد سے پاکستان کی سفارتی سطح پر بلندیوں کا سفر جاری ہے اور ہندوتوا اور صہیونی لابی مل کر پروپیگنڈا کرنے کے باوجود پاکستان کو فیٹف کی گرے لسٹ میں شامل کروانے میں ناکام رہے ہیں یہ پاکستان کی سفارتی محاذ پر ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔
پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ پیش پیش رہی ہے۔ ’’را‘‘ نے پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کے لیے نئی دہلی میں ایک ڈس انفو لیب بھی قائم کی، جس کا بنیادی مقصد بین الاقوامی برادری کو پاکستان کے حوالے سے گمراہ کرنا تھا ۔ اس ڈس انفو لیب کے ذریعے مسلسل جھوٹا، من گھڑت اور بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جاتا رہا تاکہ پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا جا سکے۔

بھارت جھوٹ اور فریب کے بل بوتے پر عالمی سطح پر ناکام ہو چکا ہے، جبکہ پاکستان نے شفاف اصلاحات اور ذمہ دار عالمی طرزِ عمل کے ذریعے خود کو ایک قابلِ اعتماد ریاست کے طور پر منوایا ہے۔ یہ لمحہ پاکستان کی سفارت کاری کی فتح اور بھارت کی سازشوں کی ناکامی کا عکاس ہے
مزیدپڑھیں:سولر لگوانے والے صارفین کے لئے نئی مشکل کھڑی ہوگئی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاکستان کو پاکستان کے پاکستان کی

پڑھیں:

آپریشن سندور کیوں روکا؟ راہول گاندھی کا مودی سرکار سے لوک سبھا میں دوٹوک سوال

 

بھارت کے ایوان زیریں (لوک سبھا) میں پیر کو آپریشن سندور پر بحث کے دوران اس وقت گرما گرمی ہوگئی جب اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے حکومت سے سوال کیا کہ آپریشن سندور کیوں روکا گیا؟۔
بھارتی لوک سبھا کے خصوصی اجلاس کے دوران وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آپریشن سندور پراظہار خیال کرتے ہوئے کہا ”ہم نے اپنی فوج کو مکمل آزادی دی کہ وہ اہداف کا تعین کریں اور منہ توڑ جواب دے۔
انہوں نے کہا کہ ”10 مئی کی صبح، جب بھارتی فضائیہ نے کئی پاکستانی ایئربیسز کو تباہ کیا تو پاکستان نے شکست تسلیم کرتے ہوئے جنگ بندی کی درخواست کی۔“
انہوں نے دعویٰ کیا کہ “پاکستان کے ڈی جی ایم او نے فون کیا اور کہا، ’مہاراج، اب روک دیجیے؛ بہت ہوگیا۔‘ اور ہم نے ان کی درخواست قبول کر لی، راج ناتھ سنگھ کی تقریر دوران ان کو روکتے ہوئے راہول گاندھی اچانک بول پڑے ”تو آپ نے آپریشن سندور روکا کیوں؟“
راہول گاندھی کی اس مداخلت پر حکومتی ارکان پارلیمان میں بے چینی پھیل گئی۔ راج ناتھ سنگھ نے راہول گاندھی کو بیٹھنے کا اشارہ کرتے ہوئے کہا، “میں پہلے ہی اس بارے میں تفصیل سے بات کر چکا ہوں۔
راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ قائد حزبِ اختلاف کو سوال کرنے کا حق ہے، مگر انہیں میری مکمل تقریر سننی چاہیے۔
بھارتی وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت کا مقصد صرف دہشت گردی کے مراکز کو نشانہ بنانا تھا، کسی قسم کی جنگی کشیدگی بڑھانا نہیں تھا۔
ان کے مطابق بھارت کے ڈی جی ایم او نے بھی پاکستانی ہم منصب کو واضح کیا کہ بھارت تصادم بڑھانا نہیں چاہتا، مگر پاکستان نے اس بات کو نظر انداز کیا۔
راہول گاندھی کی طرف سے اٹھایا گیا وہ سوال تھا جس نے سیزفائر کے پس منظر کو دوبارہ بحث کا مرکز بنا دیا، خاص طور پر وہ ٹیلیفون کال جس میں مبینہ طور پر پاکستان نے جنگ بندی کی درخواست کی تھی۔
کانگریس کی جانب سے بعد ازاں یہ موقف اختیار کیا گیا کہ بھارت کو آپریشن مکمل کرنا چاہیے تھا، نہ کہ سیزفائر پر رضامندی ظاہر کرنی چاہیے تھی۔
کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی نے سوال اٹھایا ”پوری قوم، اپوزیشن بھی، وزیراعظم مودی کے ساتھ کھڑی تھی، پھر 10 مئی کو اچانک سیزفائر کی خبر کیوں آئی؟“
انہوں نے مزید کہا ”اگر پاکستان گھٹنے ٹیکنے کو تیار تھا تو بھارت نے کارروائی کیوں روکی؟ کس کے کہنے پر روکی؟ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود 26 بار کہا ہے کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان سیزفائر کروایا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • ایشیا کپ میں پاکستان سے نہ کھیلنا بھارت کو کیسے مہنگا پڑسکتا ہے؟
  • ایشیا کپ میں پاکستان سے نہ کھیلنا بھارت کو کیسے بھاری پڑسکتا ہے؟
  • اسائلم کیسے لیا جاتا ہے، پاکستانی شہری اس کے سب سے زیادہ خواہاں کیوں؟
  • ’ڈھاک کے تین پات‘: کسی عالمی رہنما نے آپریشن سندور روکنے کو نہیں کہا تھا، نریندر مودی  
  • کسی عالمی رہنما نے بھارت کو جنگ روکنے کیلئے نہیں کہا
  • بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی تنازعہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، حریت کانفرنس
  • مسئلہ کشمیر عالمی توجہ کا مرکز، کشمیری عوام کی قربانیوں کا ثمر ہے، قریشی
  • مسئلہ کشمیر عالمی توجہ کا مرکز، کشمیری عوام کی قربانیوں کا ثمر ہے، نذیر احمد قریشی
  • آپریشن سندور کیوں روکا؟ راہول گاندھی کا مودی سرکار سے لوک سبھا میں دوٹوک سوال
  • عالمی برادری غزہ کے امتحان میں ناکام ہو گئی، مصری وزیر خارجہ