ہونڈا کمپنی نے اپنا پہلا دوبارہ قابل استعمال راکٹ لانچ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
ہونڈا نے اپنا پہلا تجرباتی دوبارہ قابل استعمال راکٹ لانچ اور محفوظ لینڈنگ کے ساتھ کامیابی سے مکمل کرلیا ہے۔
یہ راکٹ ٹیسٹ رواں ماہ کو جاپان کے ٹائکی ٹاؤن میں ہوا جہاں راکٹ نے 271 میٹر (تقریباً 890 فٹ) بلندی تک پرواز کی اور 56.6 سیکنڈ کے پرواز کے بعد زمین پر اتر کر نشانے پر لینڈ کیا۔
راکٹ کی لمبائی 6.3 میٹر (20.
یہ تجربہ راکٹ کے ثابت قدمی، کنٹرول اور عمودی لینڈنگ کی صلاحیت کو ثابت کرتا ہے۔ ہونڈا نے یہ راکٹ اپنی گاڑیوں اور آٹو ڈرائیونگ ٹیکنالوجیز میں موجود تجربات کی بنیاد پر تیار کیا ہے۔
علاوہ ازیں اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ وہ متعدد شعبوں کو یکجا کر کے ٹیکنالوجی میں توسیع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ہونڈا نے یہ نوٹ کیا کہ 2029 تک سب آربیٹل پرواز کریں گے یعنی وہ آسمان کے قریب ترین خلائی دائرہ کو چھونے کی کوشش کریں گے ۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
برسوں ایک ہی تھرماس استعمال کرنے والے شخص کے ساتھ کیا ہوا؟
تائیوان میں ایک شخص دھاتی انحطاط کی واضح علامات کے باوجود 10 سال سے زائد عرصے تک اسی زنگ آلود تھرماس کو استعمال کرنے کے باعث جان سے ہاتھ دھوبیٹھا۔
یہ بھی پڑھیں: سانپوں سے کٹواکر مہلک بیماریوں کا علاج، متنازع معالج کے ہاں مریضوں کی ِبھیڑ
مذکورہ شخص کو یہ احساس بھی ہوچکا تھا کہ اس کا تھرماس اب خاصا خراب ہوچکا ہے اور اس میں زنگ کے آثار بھی واضح ہیں لیکن اس کے باوجود اس نے اس کا استعمال ترک نہ کیا جو اس کے لیے جان لیوا ثابت ہوا۔
تائیوان کے میڈیا نے حال ہی میں اس شخص کی المناک موت رپورٹ کی ہے۔ ہیوی میٹل پوائزننگ کی وجہ سے اس کے پھیپھڑوں میں شدید انفیکشن سے بڑھ گیا تھا۔ اس شخص نے تقریباً ایک سال قبل صحت کے مسائل کا سامنا کرنا شروع کیا تھا اور خون کے ٹیسٹ سے معلوم ہوا تھا کہ وہ ہیوی میٹل پوائزننگ میں مبتلا تھا۔
آلودگی کے منبع کو دریافت کرنے کی کوشش کرنے پر ڈاکٹروں کو معلوم ہوا کہ وہ شخص گزشتہ 10 سالوں سے روزانہ کی بنیاد پر ایک ہی تھرماس کا استعمال کر رہا تھا۔
تھرماس کا معائنہ کرنے پر ڈاکٹروں نے دریافت کیا کہ اس کے اندر زنگ لگ چکا تھا لیکن پھر بھی وہ شخص اس میں کافی، چائے اور جوس جیسے تیزابی مشروبات ڈال کر پیا کرتا تھا۔
مزید پڑھیے: پہلوانوں کی طرح کھانے والی یوٹیوبر ایک ماڈل جیسی دبلی پتلی، آخر ماجرا کیا ہے؟
زنگ کو دیکھنے اور یہ جاننے کے باوجود کہ اس کا تھرمل کنٹینر ظاہر ہے کہ زنگ پروف مواد سے نہیں بنا اس مریض نے اسے صاف کرنے کے لیے صرف ہلکا سا کھنگال لیا کرتا تھا۔
یہ واضح نہیں ہے کہ تھرماس نے مشروبات میں کب بھاری دھاتیں منتقل کرنی شروع کیں لیکن جب مریض اسپتال میں آیا تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔
زہر نے اس کے مدافعتی نظام کو متاثر کیا اور ڈاکٹروں کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود وہ اپنی ابتدائی تشخیص کے ایک سال سے بھی کم عرصے میں نمونیا کا شکار ہو گیا۔
ڈاکٹروں نے نتیجہ اخذ کیا کہ تھرماس کا استعمال طویل عرصے سے کیا گیا اور خاص طور پر اس میں کولا جیسے کاربونیٹڈ مشروبات ڈالنے پر زہریلا مادہ جسم میں داخل ہوا۔
تھرماس کیسا ہونا چاہیے؟اس شخص کے المناک کیس کو تائیوان کے مرکزی میڈیا نے ایک سبق آموز کہانی کے طور پر شیئر کیا ہے۔
ماہرین صحت لوگوں کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ 304 اسٹینلیس اسٹیل سے بنے تھرماس کا انتخاب کیا کریں۔
مزید پڑھیں: خاتون نے الیکٹرک ٹوتھ برش کی مدد سے دھوکے باز شوہر کو کیسے پکڑا؟
انہوں نے بتایا ہے کہ تھرماس میں تیزابی مشروبات ڈال کر انہیں استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے اور تھرماس کی باقاعدگی سے صفائی بھی کرتے رہنا چاہیے۔
علاوہ ازیں ماہرین صحت نے 2 یا 3 سال کے مسلسل استعمال کے بعد تھرماس کو تبدیل کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پرانا تھرماس پرانے تھرماس کے نقصانات پرانے تھرماس میں پانی رکھنا