ہونڈا کمپنی نے اپنا پہلا دوبارہ قابل استعمال راکٹ لانچ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
ہونڈا نے اپنا پہلا تجرباتی دوبارہ قابل استعمال راکٹ لانچ اور محفوظ لینڈنگ کے ساتھ کامیابی سے مکمل کرلیا ہے۔
یہ راکٹ ٹیسٹ رواں ماہ کو جاپان کے ٹائکی ٹاؤن میں ہوا جہاں راکٹ نے 271 میٹر (تقریباً 890 فٹ) بلندی تک پرواز کی اور 56.6 سیکنڈ کے پرواز کے بعد زمین پر اتر کر نشانے پر لینڈ کیا۔
راکٹ کی لمبائی 6.3 میٹر (20.
یہ تجربہ راکٹ کے ثابت قدمی، کنٹرول اور عمودی لینڈنگ کی صلاحیت کو ثابت کرتا ہے۔ ہونڈا نے یہ راکٹ اپنی گاڑیوں اور آٹو ڈرائیونگ ٹیکنالوجیز میں موجود تجربات کی بنیاد پر تیار کیا ہے۔
علاوہ ازیں اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ وہ متعدد شعبوں کو یکجا کر کے ٹیکنالوجی میں توسیع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ہونڈا نے یہ نوٹ کیا کہ 2029 تک سب آربیٹل پرواز کریں گے یعنی وہ آسمان کے قریب ترین خلائی دائرہ کو چھونے کی کوشش کریں گے ۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسکولوں میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی کی قرارداد منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب اسمبلی نے ایک اہم قرارداد منظور کرتے ہوئے صوبے بھر کے تمام پرائیویٹ اور پبلک اسکولوں میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے کی سفارش کر دی ہے، یہ قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی، جس پر اراکین اسمبلی نے متفقہ طور پر اتفاق کیا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی، اخلاقی اور سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ موجودہ دور میں موبائل فون اور بالخصوص سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے رجحان نے کم عمر طلباء کی سوچ، تعلیم اور اخلاقی اقدار پر منفی اثرات ڈالے ہیں، جس کی وجہ سے نئی نسل تعلیم کے بجائے غیر ضروری مشاغل میں الجھ رہی ہے۔
قرارداد میں واضح کیا گیا کہ حکومت کو اس اہم سماجی مسئلے کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے اور بچوں کی تعلیم و تربیت کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں، اس ضمن میں پہلا قدم تمام نجی اور سرکاری اسکولوں میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی صورت میں اُٹھایا جائے تاکہ بچوں کی توجہ صرف اور صرف تعلیم پر مرکوز رہے۔
مزید کہا گیا کہ حکومت مستقبل میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے استعمال کے حوالے سے بھی جامع قانون سازی کرے تاکہ کم عمر طلباء کو ان پلیٹ فارمز سے درپیش خطرات سے محفوظ رکھا جا سکے۔
ماہرین تعلیم اور والدین کی ایک بڑی تعداد نے بھی اسمبلی میں منظور ہونے والی قرارداد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ کم عمر بچوں کے ہاتھوں میں موبائل فون نے انہیں پڑھائی سے دور اور غیر اخلاقی مواد کے قریب کر دیا ہے، لہٰذا اس قرارداد پر فوری عمل درآمد نئی نسل کو منفی اثرات سے بچانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
واضح رہے کہ دنیا کے کئی ممالک میں بھی اسکولوں میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد ہے تاکہ تعلیمی ماحول کو بہتر اور بچوں کی توجہ صرف تعلیم کی طرف مبذول کرائی جا سکے۔