فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان، بھارتی پراکسیز کی دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان، بھارتی پراکسیز کی دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد بے نقاب WhatsAppFacebookTwitter 0 30 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان میں دہشتگردی کی حالیہ لہر کے پسِ پشت بھارت کی ریاستی سرپرستی میں سرگرم پراکسیز کا گٹھ جوڑ ایک بار پھر آشکار ہو گیا ہے۔ شمالی وزیرستان اور بنوں گیریژن میں سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملے بھارت اور فتنہ الخوارج کی ناپاک ملی بھگت کا نتیجہ ہیں، جس کے شواہد سامنے آگئے ہیں۔
پاکستان نے ماضی میں بھی متعدد بار عالمی برادری کے سامنے بھارتی ریاستی سرپرستی میں دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد پیش کیے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کئی بار پریس کانفرنسز کے ذریعے بھارتی دہشتگردی کو بے نقاب کر چکے ہیں۔
29 اپریل 2025 کو ایک اہم پریس کانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے انکشاف کیا کہ بھارتی فوج کے افسران پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں براہ راست ملوث ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 25 اپریل کو جہلم کے قریب سیکیورٹی فورسز نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا، جس کے قبضے سے ایک دیسی ساختہ بم (IED)، ڈرون، متعدد موبائل فونز اور 10 لاکھ روپے نقد برآمد ہوئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق گرفتار شخص نے بھارت میں دہشتگردی کی تربیت حاصل کی تھی، اور فرانزک تجزیے سے معلوم ہوا کہ اس کے بھارتی آرمی افسران سے رابطے تھے۔ بھارتی افسر میجر سندیپ سمیت کئی افسران کی ہدایت پر پنجاب اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بم نصب کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ جعفر ایکسپریس سانحے میں بھی فتنہ الہندستان کے مہرے اپنے بھارتی ہینڈلرز سے مسلسل رابطے میں تھے۔ را سے منسلک بھارتی سوشل میڈیا اکاونٹس ایک منظم انداز میں پاکستان میں دہشتگردی، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کے بیانیے کو پروموٹ کرتے ہیں۔
بھارت کے دہشتگرد چہرے کو ماضی میں بھی عالمی سطح پر بے نقاب کیا گیا ہے۔ بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو بلوچستان سے گرفتار ہوا تھا، جس نے اعتراف کیا کہ وہ پاکستان میں تخریبی اور دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث تھا۔ بلوچستان میں ہتھیار ڈالنے والے دہشتگردوں کے بیانات سے بھی بھارتی مداخلت کے واضح شواہد سامنے آئے۔بین الاقوامی سطح پر بھارت کی دہشتگردانہ سرگرمیوں کی ایک مثال کینیڈا میں مقیم خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کا قتل ہے، جو بھارت کے جارحانہ ایجنڈے کا تسلسل قرار دیا جا رہا ہے۔
اقوام عالم سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بھارتی پراکسیز، فتنہ الہندستان اور فتنہ الخوارج کی دہشتگردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سخت نوٹس لیں۔ ان بھارتی اسپانسرڈ دہشتگردوں کا نہ کوئی مذہب سے تعلق ہے اور نہ ہی انسانیت سے، اور پراکسیز کے ذریعے ہونے والی دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد یہ ثابت کرتے ہیں کہ بھارتی جنگجو پالیسیاں خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرراولپنڈی احتجاج کیس،پی ٹی آئی کے 21کارکنوں کی ضمانتیں منظور راولپنڈی احتجاج کیس،پی ٹی آئی کے 21کارکنوں کی ضمانتیں منظور ایف بی آر مالی سال 25-2024میں محصولات کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام وزیراعظم کی سیاحت کے فروغ کیلئے پاکستان کو عالمی ٹورازم برانڈ بنانے کی ہدایات پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت میں شمولیت کے حوالے سے خبروں کی واضح تردید عافیہ صدیقی کیس، حکومت کا امریکی عدالت میں معاونت اور فریق بننے سے انکار ریاست مخالف مواد اپ لوڈ کرنے کے مقدمے میں صنم جاوید کی ضمانت منظور،رہائی کا حکمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد ڈی جی آئی ایس پی آر فتنہ الہندستان میں دہشتگردی فتنہ الخوارج پاکستان میں اور فتنہ
پڑھیں:
بھارت کی سازش بے نقاب، پاکستان کے میزائل پروگرام کے خلاف جھوٹی امریکی رپورٹ سامنے آ گئی
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف سینئر صحافی مبشر لقمان نے اپنے حالیہ وی لاگ میں ایک سنگین انکشاف کیا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے میزائل پروگرام کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کے لیے ایک منظم سازش کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سازش کی پشت پناہی میں امریکی جریدہ فارن پالیسی بھی شامل ہو چکا ہے، جس نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں پاکستان پر انٹرکانٹیننٹل بلسٹک میزائل (ICBM) بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان ایسے بلسٹک میزائلز تیار کر رہا ہے جو امریکہ تک مار کر سکتے ہیں، جس پر مبینہ طور پر امریکی انٹیلیجنس ادارے تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، ایسے ہتھیار رکھنے والے ممالک کو “دوست” نہیں سمجھا جا سکتا، اور امریکہ کو اب پاکستان کو ممکنہ جوہری دشمن تصور کرنا چاہیے۔
تاہم مبشر لقمان نے اس رپورٹ کو “جھوٹ کا پلندہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا میزائل پروگرام صرف خطے میں دفاعی ضروریات کے تحت قائم ہے اور اس کا ہدف صرف اور صرف بھارت کی ممکنہ جارحیت کا مقابلہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نہ تو توسیع پسند ملک ہے اور نہ ہی اس کی پالیسی میں خطے سے باہر کسی ملک پر حملے کی خواہش موجود ہے۔ پاکستان کے میزائلز کی رینج بھارت کی حد تک محدود ہے، اور ان کا مقصد صرف قومی دفاع اور طاقت کا توازن برقرار رکھنا ہے۔
دوسری جانب مبشر لقمان نے بھارتی میزائل پروگرام کو عالمی خطرہ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت کے پاس دو ایسے انٹرکانٹیننٹل بلسٹک میزائل موجود ہیں جو نہ صرف ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں بلکہ امریکہ تک بھی مار کر سکتے ہیں۔ ان میں اگنی (6,500 کلومیٹر) اور سوریہ (10,000 کلومیٹر) شامل ہیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر کوئی ملک امریکہ کے لیے خطرہ ہے، تو وہ پاکستان نہیں بلکہ بھارت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو عالمی برادری میں بدنام کرنے کے لیے یہ جھوٹا بیانیہ گھڑا ہے تاکہ اپنی حقیقت چھپا سکے۔
مبشر لقمان کے مطابق، بھارت کی یہ فیک نیوز مہم اس وقت تیز ہوئی ہے جب امریکی انٹیلیجنس ادارے خود بھارت کو عالمی امن کے لیے خطرہ سمجھنے لگے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ بھی بھارت کی اصل پالیسیوں کو بھانپ چکی ہے، اور اب دہلی کی سازشوں کا پردہ چاک ہونا شروع ہو گیا ہے۔
Post Views: 4