پاکستان اور ویت نام نے حلال سمندری خوراک کی صنعت میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہے۔یہ اتفاق رائے پاکستان میں ویت نام کے سفیرPHAM ANH TUANاور پاکستان فشریز ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کی محکمہ سمندری ماہی گیری کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منصور علی وسان کے ساتھ کراچی میں ہونے والی ملاقات کے دوران ہوا۔ڈاکٹر وسان نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ گزشتہ سال پاکستان سے ویت نام کو سمندری غذائی برآمدات بیس فیصد اضافے کے ساتھ نوے لاکھ ڈالرز تک پہنچ گئیں۔

اشتہار

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: ویت نام

پڑھیں:

سعودی عرب میں آئی ٹی اور سائبر سیکیورٹی پر پاک سعودی تعاون پر اتفاق

وفاقی وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے ریاض میں ڈیٹا، مصنوعی ذہانت اور سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے دو اہم ملاقاتیں اور شرکتیں کیں۔

SDAIA کے صدر سے ملاقات

انہوں نے سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اتھارٹی (SDAIA) کے صدر سے اتھارٹی کے ہیڈکوارٹرز میں ملاقات کی، جس میں دنیا بھر میں ڈیٹا اور اے آئی کے شعبے میں ہونے والی جدید پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:ڈیجیٹل انفراسٹرکچر زرعی شعبے کی ترقی اور برآمدات میں اضافہ کرے گا، شزا فاطمہ

اس دوران پاکستان کی نیشنل اے آئی پالیسی 2025 کے تحت تعاون کے امکانات پر بھی گفتگو ہوئی۔ دونوں فریقین نے طلبہ کی تربیت اور پاکستان میں مصنوعی ذہانت کی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا تاکہ مستقبل میں دونوں ممالک کے تعلیمی اور تکنیکی تعلقات مزید مستحکم ہوسکیں۔

گلوبل سائبر سیکیورٹی فورم 2025 میں خطاب

شزا فاطمہ خواجہ نے ریاض میں منعقدہ گلوبل سائبر سیکیورٹی فورم 2025 میں بھی شرکت کی، جس میں دنیا بھر سے حکومتی نمائندے، ماہرین اور ٹیکنالوجی لیڈرز شریک ہوئے۔

https://x.com/MoitOfficial/status/1973658582873940129

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ شہریوں کے اعتماد کو عملی اقدامات سے مضبوط بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے، شہری خدمات کے تحفظ کے لیے مؤثر سائبر سیکیورٹی انتظامات ناگزیر ہیں اور عالمی سطح پر مربوط ترقی کو سائبر اسپیس میں فروغ دینا بھی وقت کا تقاضا ہے۔

’ڈیماکریٹائزیشن آف سائبر سیکیورٹی‘ پر زور

انہوں نے زور دیا کہ سائبر سیکیورٹی کو ’ڈیماکریٹائز‘ کیا جانا چاہیے، یعنی حکومتی انوویشن میں پرائیویسی، شفافیت، آگاہی اور عوامی فیڈبیک کو شامل کیا جانا لازمی ہے، بصورت دیگر ڈیجیٹل ترقی کے ثمرات عوام تک مؤثر انداز میں نہیں پہنچ سکیں گے۔

عالمی ذمہ داری پر روشنی

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سائبر سیکیورٹی کسی ایک ملک یا ادارے کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ عالمی سطح کی مشترکہ ذمہ داری ہے جس کے لیے بین الاقوامی تعاون، پالیسی سازی اور آگاہی ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جدید ڈیجیٹل سیکیورٹی نظام اپنانے اور عالمی اداروں کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن ریاض سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اتھارٹی سعودی عرب شزا فاطمہ وفاقی وزیر

متعلقہ مضامین

  • ملکی سیاست، مشرقِ وسطیٰ کی بدلتی صورتحال اور دفاعی تعاون پر سیمینار
  • پاکستان اور آسیان ممالک کا دوطرفہ تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • سعودی عرب میں آئی ٹی اور سائبر سیکیورٹی پر پاک سعودی تعاون پر اتفاق
  • پاکستان، امارات کے درمیان جدید ریلوے، علاقائی رابطے کیلئے شراکت داری بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستان اور یو اے ای کے درمیان ریل اور انفراسٹرکچر تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • حکومت سندھ اور متحدہ عرب امارات کے مابین زرعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • یو اے ای اور پاکستان کا تعاون ایکشن پلان کی تیز رفتار برقرار رکھنے پر اتفاق
  • متحدہ عرب امارات اورپاکستان کا حکومتی شعبوں میں تعاون کے ایکشن پلان پر تیز رفتار برقرار رکھنے پر اتفاق
  • پاکستان اورایتھوپیا میں زرعی تعاون بڑھانے پر اتفاق، خوراک کے تحفظ اور معاشی ترقی کو فروغ دیا جائے گا
  • پاکستان اور عمان کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق