گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی بلوچستان میں نہتے مسافروں کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
گورنر سندھ نے اس واقعے کو فتنہ ہندوستان کی پاکستان میں بدامنی پھیلانے کی مذموم کوشش قرار دیا اور کہا کہ ریاست کی رٹ، شہریوں کی جان و مال کا تحفظ اور امن کا قیام ہماری اولین ترجیح ہے، جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے بلوچستان میں نہتے اور معصوم مسافروں کے بے رحمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت سوز بربریت اور سفاکیت قرار دیا ہے۔ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ شہریوں کو بس سے اتار کر بے دردی سے قتل کرنا ایک ایسا ظلم ہے جو کسی بھی مذہب، قانون یا اخلاقی اصول کے تحت قابلِ قبول نہیں، یہ عمل پاکستان کے پرامن شہریوں کو خوفزدہ کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عناصر پاکستان کے امن، اتحاد اور ترقی کے دشمن ہیں، ان کے ناپاک عزائم کو ریاست اور قوم مل کر ہمیشہ کی طرح ناکام بنائیں گے۔ گورنر سندھ نے اس واقعے کو فتنہ ہندوستان کی پاکستان میں بدامنی پھیلانے کی مذموم کوشش قرار دیا اور کہا کہ ریاست کی رٹ، شہریوں کی جان و مال کا تحفظ اور امن کا قیام ہماری اولین ترجیح ہے، جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گورنر سندھ کہا کہ
پڑھیں:
دوحہ اجلاس میں وزیراعظم پاکستان کی گونج
اسلام آباد( تجزیہ ۔صغیر چوہدری )دوحہ اجلاس میں وزیراعظم پاکستان کی گونج – اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں لانے کی تجویز،اب صرف مذمت نہیں، عملی اقدامات وقت کی ضرورت ہے وزیر اعظم شہباز شریف
“قطر پر اسرائیلی حملہ امن کی کوششوں کو سبوتاژ ہے”
“فلسطین کے منصفانہ حل تک مشرق وسطیٰ میں امن ممکن نہیں”
پاکستان نے اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں پیش کرنے کی تجویز دی۔
دیگر مسلم رہنماؤں کی بھی اسرائیلی جارحیت کی مذمت، قطر کے ساتھ اظہارِ یکجہتی۔۔۔۔
دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے دوران وزیراعظم پاکستان کا خطاب سب سے نمایاں رہا۔ انہوں نے اسرائیل کے قطر پر حملے کو خطے میں امن کی کوششوں کے خلاف کھلا وار قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کرتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا: “اب وقت آ گیا ہے کہ اسلامی دنیا صرف مذمت پر اکتفا نہ کرے بلکہ عملی اقدامات کرے۔ اسرائیل کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر عالمی عدالت انصاف میں جوابدہ بنایا جائے۔”
انہوں نے خبردار کیا کہ “جب تک مسئلہ فلسطین منصفانہ بنیادوں پر حل نہیں ہوتا، مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔”
وزیراعظم پاکستان نے یہ بھی کہا کہ “قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کے لیے مخلصانہ کردار ادا کیا ہے، اس پر حملہ دراصل پورے خطے کے امن پر حملہ ہے۔”
اجلاس کے دوران دیگر مسلم رہنماؤں نے بھی اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کہا کہ اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کردی ہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے قطر کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم عالمی امن کیلئے خطرہ ہیں۔
تاہم دوحہ اجلاس میں پاکستانی وزیراعظم کی یہ تجویز سب سے زیادہ نمایاں رہی کہ او آئی سی اور عرب لیگ کے پلیٹ فارم سے اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں لا کر جوابدہ بنایا جائے۔