Daily Sub News:
2025-09-17@23:13:53 GMT

ایران کا جوہری مذاکرات کے لیے نئی شرائط کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT

ایران کا جوہری مذاکرات کے لیے نئی شرائط کا اعلان

ایران کا جوہری مذاکرات کے لیے نئی شرائط کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 13 July, 2025 سب نیوز

تہران (آئی ٹی) ایران نے جوہری پروگرام سے متعلق آئندہ مذاکرات کے لیے نئی شرائط کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کسی بھی ممکنہ معاہدے میں یورینیم افزودگی کا حق تسلیم کرنا لازم ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران یورینیم افزودگی کے حق کے بغیر کوئی معاہدہ قبول نہیں کرے گا، کیونکہ یہ حق ایران کی خودمختاری، سائنسی ترقی اور پُرامن ایٹمی توانائی کے استعمال سے وابستہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے اس حق کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں، اور ہمارا مؤقف بالکل واضح ہے کہ جوہری توانائی صرف پُرامن مقاصد کے لیے استعمال ہوگی۔

قطری خبر رساں ادارے
کے مطابق عباس عراقچی نے کہا کہ اگر ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کی گئیں تو یہ یورپ کے سفارتی کردار کے اختتام کے مترادف ہوگا۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر ایسی کوئی پابندیاں لگتی ہیں تو ایران کے ایٹمی پروگرام میں یورپی شراکت داری مکمل طور پر ختم تصور کی جائے گی۔

عباس عراقچی کے مطابق، ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کی تفصیلات کا جائزہ لیا جا رہا ہے، جس میں وقت، مقام، نوعیت، شرائط اور ضمانتوں پر مشاورت جاری ہے۔

تاہم انہوں نے یہ واضح کر دیا کہ ممکنہ مذاکرات صرف جوہری معاملات تک محدود ہوں گے اور دفاعی امور پر کسی قسم کی بات چیت نہیں کی جائے گی۔

ایرانی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ ایران جوہری بم کو “غیر اسلامی اور غیر انسانی” تصور کرتا ہے اور ان کا ملک صرف پُرامن ایٹمی پروگرام کا حامی ہے۔

واضح رہے کہ2015 کے جوہری معاہدے، جسے مشترکہ جامع پلان آف ایکشن (JCPOA) کہا جاتا ہے کی بحالی پر بات چیت کے دوران ایران کی جانب سے یہ سخت مؤقف سامنے آیا ہے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت صدارت میں اس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کر دیا تھا،جس کے بعد ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہوا۔

عباس عراقچی نے مزید کہا کہ ایران پر کسی بھی ممکنہ حملے کی صورت میں آئندہ ردعمل زیادہ فیصلہ کن اور افسوسناک ہوگا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی ٹی آئی پاکستان کی ترقی کی اڑان کو پتھر مار کر کریش کرنا چاہتی ہے، احسن اقبال پی ٹی آئی پاکستان کی ترقی کی اڑان کو پتھر مار کر کریش کرنا چاہتی ہے، احسن اقبال علی امین گنڈا پور کی لاہور آمد، پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس کا ایجنڈا سامنے آ گیا اسرائیل کے ساتھ جاسوسی کے الزامات: ایران سے 5 لاکھ افغان باشندے ملک بدر سندھ توانائی کا حب ہے مسائل فوری حل کیے جائیں گے، صدر آصف زرداری امریکا نے یورپی یونین اور میکسیکو پر 30 فیصد تجارتی ٹیکس عائد کردیا اپوزیشن اراکین کیخلاف کارروائی، سپیکر کے پی کے نے سپیکر پنجاب اسمبلی کو خط لکھ دیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

قطر پر حملہ؛ مسلم ملکوں کو بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنا ہوں گے،اسحاق ڈار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم ملکوں کو بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔

وزیراعظم، وزرا اور عسکری قیادت کی دوحا آمد کے پس منظر میں نائبِ وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے واضح اور مؤقف سے بھرپور پیغام دیا ہے کہ مسلم اُمّت کے سامنے اب محض اظہارِ غم و غصّہ کافی نہیں رہا۔ انہوں نے زور دیا کہ قطر پر یہ حملہ محض ایک ملک کی حدود کی خلاف ورزی نہیں، بلکہ ایک بین الاقوامی اصول، خودمختاری اور امن ثالثی کے عمل پر کھلا وار ہے۔

اسحاق ڈار نے اپنے انٹرویو میں واضح کیا کہ جب بڑے ممالک ثالثی اور امن مذاکرات میں حصہ لے رہے ہوتے ہیں تو ایسے حملے اس عمل کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہیں اور مسلم امت کی حیثیت و وقار کے لیے خطرہ ہیں۔

وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے صومالیہ اور الجزائر کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں فوری نوعیت کا اجلاس طلب کروایا اور جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کو بھی اس سلسلے میں متحرک کیا گیا، تاکہ عالمی فورمز پر اسرائیلی جارحیت کو تنہا نہ چھوڑا جائے۔

انہوں نے کہا کہ محض قراردادیں اور بیانات کافی نہیں، اب ایک واضح، عملی لائحۂ عمل درکار ہے ۔ اقتصادی پابندیاں، قانونی چارہ جوئی، سفارتی محاذ پر یکسوئی اور اگر ضرورت پڑی تو علاقائی سیکورٹی کے مجموعی انتظامات تک کے آپشنز زیرِ غور لائے جائیں گے۔

اسحاق ڈار نے پاکستان کی دفاعی استعداد کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ ہماری جوہری صلاحیت دفاعی ہے اور کبھی استعمال کا ارادہ نہیں رہا، مگر اگر کسی بھی طرح ہماری خودمختاری یا علاقائی امن کو خطرہ پہنچایا گیا تو ہم ہر ممکن قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ فوجی راستہ آخری انتخاب ہوگا، مگر اگر جارحیت رکنے کا نام نہ لیا تو عملی، مؤثر اور متحدہ جواب بھی لازم ہوگا۔

پاکستانی وزیرِ خارجہ نے نشاندہی کی کہ مسئلہ فلسطین صرف خطے کا مسئلہ نہیں بلکہ دو ارب مسلمانوں کے سامنے اخلاقی اور سیاسی امتحان ہے۔ اگر مسلم ریاستیں اس مقام پر صرف تقاریر تک محدود رہیں گی تو عوام کی نظروں میں ان کی ساکھ مجروح ہوگی اور فلسطینیوں کی امیدیں پامال ہوں گی۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • پاکستان سے عراق جانے والے مرد زائرین پر سخت شرائط عائد
  • آئی ایم ایف وفد کے دورہ پاکستان سے قبل 51 شرائط پوری، دیگر پر کام جاری
  • استعفوں کا ڈھیر لگا دیا
  • قطر پر حملہ؛ مسلم ملکوں کو بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنا ہوں گے،اسحاق ڈار
  • بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت، اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، محمود عباس
  • ایران میں جوہری معائنہ کاروں کی واپسی مفاہمت کی جیت، رافائل گروسی
  • عرب اسلامی ممالک کے ہنگامی اجلاس میں شرکت؛ وزیراعظم کی عالمی رہنمائوں سے ملاقاتیں
  • جیا بچن نے ریکھا کو گھر بلا کر واضح کردیا کہ ’اصل مسز بچن‘ کون ہے