انگلینڈ اور بھارت کے درمیان اولڈ ٹریفورڈ میں جاری چوتھے ٹیسٹ میچ کے دوران ایک پاکستانی شائقِ کرکٹ کو اپنی قومی ٹیم کی جرسی پہننے پر سیکیورٹی اہلکار کی جانب سے شرٹ ڈھانپنے کی ہدایت دی گئی، جس پر تنازع کھڑا ہو گیا، میزبان کلب لنکاشائر نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’کھیل کو کھیل ہی رہنے دو‘، دانش کنیریا بھارتی ٹیم کی منافقت پر پھٹ پڑے

فاروق نذر نامی پاکستانی شائق نے اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی، جس میں انہیں سبز رنگ کی پاکستانی ٹیم کی ٹی شرٹ پہنے اسٹیڈیم میں بیٹھے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو میں ایک سیکیورٹی اہلکار انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہتا ہے کہ مجھے کنٹرول روم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آپ یہ شرٹ ڈھانپ لیں۔ کچھ دیر بعد ایک اور اسٹیوَرڈ شرٹ کو ’’قوم پرستانہ‘‘ قرار دیتے ہوئے چھپانے کی بات کرتا ہے۔

ویڈیو میں فاروق نذر کو صورتحال پر برہم ہوتے اور شرٹ ڈھانپنے کی بار بار کی گئی درخواستوں پر پریشان ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔ بعد ازاں ایک پولیس افسر ان سے بات کرنے کے لیے انہیں اسٹیڈیم کے نشستوں والے حصے سے باہر لے جانے کی کوشش کرتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق فاروق نذر نے شرٹ چھپانے کے بجائے میدان چھوڑنے کو ترجیح دی۔

برطانیہ میں
انگلینڈ اور بھارت کے میچ میں
ایک پاکستانی کو پاکستان کی شرٹ پہن کر میچ دیکھنے سے روک دیا گیا۔

یہ کیا”بیہودگی اور گھٹیاپن”ہے؟ pic.

twitter.com/YoLMBYlxBB

— Asad R Chaudhry (@Asadrchaudhry) July 28, 2025

یہ واضح نہیں ہوسکا کہ یہ واقعہ 5 روزہ ٹیسٹ میچ کے کس دن پیش آیا، تاہم لنکاشائر کاؤنٹی کلب نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ کلب کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ہم اس واقعے سے باخبر ہیں اور اس کے تمام پہلوؤں اور سیاق و سباق کو مکمل طور پر سمجھنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت پر پیش آیا ہے جب بھارت اور پاکستان کے درمیان سیاسی کشیدگی عروج پر ہے، خصوصاً جون کے آغاز میں ہونے والی مختصر سرحدی جھڑپوں کے بعد اس تناؤ کا اثر دونوں ملکوں کے کرکٹ بورڈز، بی سی سی آئی اور پی سی بی کے تعلقات پر بھی پڑا ہے، پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیموں کے مابین درمیان 2012-13 کے بعد کوئی باقاعدہ سیریز نہیں ہوئی، جبکہ ٹیسٹ کرکٹ تو 2007-08 سے بند ہے۔

آئی سی سی ایونٹس میں بھی دونوں ممالک کے درمیان میچز کے لیے حالیہ برسوں میں غیر جانبدار مقام کو ترجیح دی گئی ہے تاکہ کسی ایک ملک کی میزبانی کا تنازع نہ پیدا ہو۔

یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی: ہربھجن سنگھ کی بھارتی ٹیم کی پاکستان آمد سے قبل زہر افشانی

دوسری جانب لنکاشائر کلب حالیہ برسوں میں بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ دی ہنڈریڈ لیگ کی ٹیم ’مانچسٹر اوریجنلز‘ اپنی آمدنی کا 70 فیصد حصہ بھارتی بزنس مین سنجیو گوئنکا کے آر پی ایس جی گروپ کے پاس جانے والا ہے، جو انڈین پریمیئر لیگ میں لکھنؤ سپر جائنٹس کے بھی مالک ہیں۔

لنکاشائر کے چیف ایگزیکٹیو ڈینیئل گڈنی نے ماضی میں بی سی سی آئی کو دی ہنڈریڈ میں شراکت دار بنانے کی تجویز بھی دی تھی۔

یہ واقعہ برطانوی کرکٹ گراؤنڈز میں کھیل سے ہٹ کر سیاسی حساسیت کے اثرات کی ایک تازہ مثال بن کر سامنے آیا ہے، جس پر مختلف حلقوں میں بحث جاری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news انگلینڈ اولڈ ٹریفورڈ بھارت پاکستانی شائق شرٹ کرکٹ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انگلینڈ بھارت پاکستانی شائق کرکٹ پاکستانی شائق کے لیے ٹیم کی

پڑھیں:

مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-22
جینوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کے بے بنیاد دعوؤں کا مؤثر جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ پاکستانی مندوب سرفراز احمد گوہر نے اپنے حق جواب کے استعمال میں کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ ظاہر کیا گیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ بھارت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور اسے کشمیری عوام کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔سرفراز گوہر نے کہا کہ دنیا بھر کی انسانی حقوق تنظیمیں، سول سوسائٹی اور آزاد میڈیا مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش ظاہر کر چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ *جینو سائیڈ واچ* کے مطابق بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق دینے پر مجبور کیا جائے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار مچھیرے کے اہم انکشافات
  • ویمنز ورلڈکپ: جنوبی افریقا اور بھارت پہلی مرتبہ ٹائٹل جیتنے کیلیے بےتاب
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
  • افغان ترجمان کے دعوے جھوٹے، وزارت اطلاعات: ایک اور بھارتی سازش بے نقاب: پاکستانی مچھیرے کو انڈین خفیہ اداروں نے دباؤ میں لا کر سکیورٹی فورسز کی وردیاں، سمز، کرنسی لانے کو کہا، وفاقی وزرا
  • بھارت میں گرفتار ہونے والے سارے جاسوس پاکستانی چاکلیٹ کیوں کھاتے ہیں؟
  • ’را‘ ایجنٹ کی گرفتاری: بھارت کی پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم ناکام
  • بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ
  • بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو پیسوں لا لالچ دیکر اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار کھانے کے وقفے سے پہلے ‘چائے کا وقفہ’ کرنے کا فیصلہ