وفاقی کابینہ نے پاکستان کا پہلا گرین بلڈنگ کوڈ منظور کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
وفاقی کابینہ نے پاکستان کا پہلا گرین بلڈنگ کوڈ منظور کر لیا۔
پاکستان نے ماحول دوست تعمیرات کی جانب ایک بڑا قدم اٹھا لیا ہے اور وفاقی کابینہ نے ملک کا پہلا گرین بلڈنگ کوڈ منظور کر لیا ہے جس کا اعلان وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد مگسی نے کیا۔
وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی خالد مگسی کے مطابق یہ اقدام وزیراعظم کے ماحولیاتی تحفظ اور توانائی بچت کے وژن کو عملی شکل دینے کی جانب اہم پیش رفت ہے۔
خالد مگسی نے کہا کہ یہ کوڈ وزیراعظم کے پائیدار ترقی کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔
نئے ضوابط کے تحت چار یا زائد منزلہ نئی عمارتوں پر گرین بلڈنگ کوڈ کا اطلاق لازمی ہوگا۔
اسلام آباد میں بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے بھی نئے تعمیراتی ضوابط نافذ کیے جا چکے ہیں۔
خالد مگسی کا کہنا تھا کہ اب عمارتوں میں توانائی کی بچت، شمسی توانائی پر مبنی ڈیزائن اور گرین چھتیں لازمی ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ قابلِ تجدید توانائی کی شمولیت کے بغیر اب تعمیرات ممکن نہیں ہوں گی۔
وفاقی وزیر نے اسے اقوام متحدہ کے ترقیاتی اہداف کی جانب پاکستان کا ایک مثبت اور عملی قدم قرار دیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گرین بلڈنگ کوڈ خالد مگسی
پڑھیں:
جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے، امریکی وزیر توانائی
اپنے ایک انٹرویو میں امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات دھماکوں پر مشتمل نہیں ہونگے، یہ تجربات سسٹم ٹیسٹ ہیں، جوہری دھماکے نہیں، انہیں ہم نان کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا کہ امریکا فی الحال جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہا۔ عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات دھماکوں پر مشتمل نہیں ہوں گے، یہ تجربات سسٹم ٹیسٹ ہیں، جوہری دھماکے نہیں، انہیں ہم نان کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔ امریکی وزیر توانائی کا مزید کہنا تھا کہ ان تجربات میں ایٹمی ہتھیار کے تمام دیگر حصوں کی جانچ شامل ہے، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور ایٹمی دھماکا کرنے کی صلاحیت کو فعال کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تجربے نئے سسٹم کے تحت کیے جائیں گے، تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے تیار ہونے والے متبادل ایٹمی ہتھیار پرانے ہتھیاروں سے بہتر ہوں۔
کرس رائٹ نے کہا کہ ہماری سائنس اور کمپیوٹنگ کی طاقت کے ساتھ، ہم انتہائی درستی کے ساتھ بالکل معلوم کرسکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے میں کیا ہوگا اور اب ہم یہ جانچ سکتے ہیں کہ وہ نتائج کس صورت میں حاصل ہوئے اور جب بم کے ڈیزائن تبدیل کیے جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہوں گے۔ واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا فوری حکم دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا ان تجربات میں وہ زیر زمین ایٹمی دھماکے بھی شامل ہوں گے، جو سرد جنگ کے دوران عام تھے تو انہوں نے اس کا واضح جواب نہیں دیا تھا۔