بھارت نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کو آخری ٹیسٹ میں شکست دیدی، سیریز 2-2سے برابر
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
بھارت نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کو آخری ٹیسٹ میں شکست دیدی، سیریز 2-2سے برابر WhatsAppFacebookTwitter 0 4 August, 2025 سب نیوز
لندن (سب نیوز)بھارت نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کو آخری ٹیسٹ میں 6رنز سے شکست دے کر سیریز 2-2سے برابر کردی، جو روٹ اور ہیری بروک کی سنچریاں رائیگاں چلی گئیں، آخری روز انگلینڈ کو جیت کیلئے صرف 35رنز اور بھارت کو 4وکٹیں درکار تھیں۔
اوول کرکٹ گراونڈ لندن میں پانچ ٹیسٹ میچز کی سیریز کے آخری مقابلے میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، بھارت نے پہلی اننگز میں 224رنز بنائے جبکہ انگلش ٹیم پہلی اننگز میں 247رنز پر آوٹ ہوگئی۔
بھارت نے دوسری اننگز میں نسبتا بہتر کھیل پیش کیا اور یشسوی جیسوال کی سنچری، آکاش دیپ، رویندرا جڈیجا اور واشنگٹن سندر کی نصف سنچریوں کی بدولت 396رنز بناڈالے۔انگلش ٹیم کو میچ جیتنے کیلئے 374رنز کا ہدف ملا، جو روٹ اور ہیری بروک نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے سنچریاں اسکور کیں اور ٹیم کو فتح کی ڈگر پر ڈالا، تاہم بعد میں آنے والے بیٹرز موقع سے فائدہ نہ اٹھاسکے اور وقتا فوقتا وکٹیں گنواتے رہے۔
انگلش ٹیم کو میچ کے آخری روز فتح کیلئے 34 رنز جبکہ بھارت کو 4 وکٹیں درکار تھیں تاہم بھارتی بولرز نے نپی تلی بولنگ کرتے ہوئے انگلینڈ کو 367رنز پر آوٹ کردیا اور میچ 6 رنز سے جیت لیا۔محمد سراج نے بھارت کی جیت میں اہم کردار ادا کیا، انہوں نے میچ میں 9 وکٹیں حاصل کیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزارت بحری امور نے فیری سروس لائسنس کی منظوری دیدی وزارت بحری امور نے فیری سروس لائسنس کی منظوری دیدی ملک کے بالائی و وسطی علاقوں میں 5تا 10اگست تک شدید بارشوں کی پیشگوئی حکومت کا27ویں آئینی ترمیم کیلئے پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ قومی کرکٹ ٹیم کے جارح مزاج اوپننگ بیٹر فخر زمان دورہ ویسٹ انڈیز سے باہر ہوگئے جعفر ایکسپریس پر ایک بار پھر حملہ، ٹرین کو دوزان ریلوے اسٹیشن پر روک دیا گیا پاکستان کی شاندار فتح؛ ویسٹ انڈیز کو شکست دیکر ٹی ٹوئنٹی سیریز اپنے نام کرلیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: انگلینڈ کو بھارت نے
پڑھیں:
بھارتی فلم ساز پاکستان سے جنگ میں شکست کابدلہ لینے کیلئے سرگرم
بالی ووڈ فلم انڈسٹری کے کچھ فلم ساز حالیہ پاک-بھارت کشیدگی پر مبنی کہانیوں کو فلمی منصوبوں میں تبدیل کر کے تجارتی فائدہ اٹھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں ، بھارتی فلم ساز ان عنوانات کے حقوق حاصل کر رہے ہیں جن سے پاکستان کے خلاف جنگی جذبات اور حب الوطنی کی لہر کو فلمی کامیابی میں بدلا جا سکے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مئی 2025 میں دونوں جوہری طاقتوں — پاکستان اور بھارت — کے درمیان شدید جنگ چھڑ گئی تھی، جو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ایک حملے کا الزام پاکستان پر دھرنے کے بعد شروع ہوئی۔ جنگ چار روز جاری رہی اور بالآخر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اچانک مداخلت سے جنگ بندی پر ختم ہوئی۔
آپریشن سندور” پر فلمی دوڑ
بھارت نے اس کارروائی کو آپریشن سندور کا نام دیا، جو ہندی زبان میں شادی شدہ ہندو عورتوں کے ماتھے پر لگائے جانے والے سرخ رنگ کی علامت ہے۔ یہ نام خاص طور پر **پہلگام حملے میں بیوہ ہونے والی خواتین کے بدلے کے طور پر استعمال کیا گیا۔
اسی عنوان کو بنیاد بناتے ہوئے، متعدد فلمی اسٹوڈیوز نے مشن سندور، سندور: دی ریونج ، دی پہلگام ٹیرر اور سندور آپریشن” جیسے نام رجسٹر کروا لیے ہیں ۔
فلم سازوں کی رائے منقسم
معروف ہدایتکار وویک اگنی ہوتری، جن کی فلم “دی کشمیر فائلز” 2022 میں ریلیز ہوئی تھی، اس موضوع پر فلم بنانے کے حق میں ہیں۔ ان کے بقول، “اگر یہ ہالی ووڈ ہوتا تو اب تک ایسی 10 فلمیں بن چکی ہوتیں۔” تاہم، ناقدین کا کہنا ہے کہ ان کی فلمیں اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی کو بڑھاوا دیتی ہیں۔
دوسری جانب، سینئر فلم ساز انیل شرما ، جن کی فلمیں غدر اورغدر 2 مقبول رہی ہیں، اس رجحان کو بھیڑ چال قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ “فلم سازی کوئی فوری ردعمل کا عمل نہیں، بلکہ جذباتی سچائی اور ذمہ داری کا تقاضا کرتی ہے۔
حب الوطنی یا پروپیگنڈا؟
فلم نقاد راجا سین نے خبردار کیا کہ جنگ جیسے حساس موضوعات پر یکطرفہ فلمیں بناناپروپیگنڈا اور غلط معلومات کو فروغ دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا، جب ایک ایجنڈا کے تحت درجنوں فلمیں بنیں اور دوسری طرف کو سننے کا موقع نہ ملے، تو یہ سینما کی سچائی پر سوال اٹھاتا ہے۔
معروف ہدایتکار راکیش اوم پرکاش مہرانے بھی اس رجحان پر تنقید کی اور کہا، “اصل حب الوطنی وہ ہے جو فلم کے ذریعے امن اور ہم آہنگی کو فروغ دے۔
یاد رہے، مہرا کی فلم رنگ دے بسنتی (2006) نہ صرف نیشنل فلم ایوارڈ جیت چکی ہے بلکہ گولڈن گلوب اور آسکر ایوارڈز کے لیے بھارت کی سرکاری انٹری بھی رہی۔