چین کا ڈیجیٹل انفراسٹرکچر دنیا میں صف اول مقام پر ہے،نیشنل ڈیٹا ایڈمنسٹریشن
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
چین کا ڈیجیٹل انفراسٹرکچر دنیا میں صف اول مقام پر ہے،نیشنل ڈیٹا ایڈمنسٹریشن WhatsAppFacebookTwitter 0 14 August, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین کی اسٹیٹ کونسل کے انفارمیشن آفس کی پریس کانفرنس میں نیشنل ڈیٹا ایڈمنسٹریشن کے متعلقہ انچارج نے کہا کہ “چودہویں پانچ سالہ منصوبے” کے بعد سے چین کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر نے تیزی سے ترقی کی ہے، پیمانے اور ٹیکنالوجی کے لحاظ سے دنیا میں صف اول کی پوزیشن پر ہے، اور کمپیوٹنگ پاور کا مجموعی پیمانہ دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔
آٹھ کمپیوٹنگ ہبز میں سے پانچ مغربی خطے میں ہیں ، جو مغربی علاقوں کی صاف توانائی کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے علاقائی ہم آہنگی کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے ۔جون 2025 کے اختتام تک فائیو جی بیس اسٹیشنز کی مجموعی تعداد 4.
اور ڈیٹا انڈسٹری کا حجم 5.86 ٹریلین یوآن تک پہنچ گیا۔مصنوعی ذہانت کے پیٹنٹ کی تعداد دنیا کا 60 فیصد بنتی ہے۔گزشتہ سال، عوامی ڈیٹا وسائل کی ترقی اور استعمال جیسی 21 پالیسیاں متعارف کروائی گئیں، اور اس سال ڈیٹا پراپرٹی رائٹس سمیت 10 سے زیادہ سسٹم لانچ کیے جائیں گے، اور ایک قومی مربوط ڈیٹا مارکیٹ کی تعمیر میں تیزی آ رہی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپانچ گنا بڑے دشمن کو شکست دینے کے بعد حقیقی یوم آزادی منا رہے ہیں: بیرسٹر گوہر پاکستان میں سری لنکا کے ہائی کمشنر کا ایف پی سی سی آئی کا دورہ، دو طرفہ تجارتی تعلقات پر تبادلہ خیال مسلسل دوسرے روز سونے کی قیمت میں کمی ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟ برکینا فاسو پاکستان کیلئے افریقہ کی وسیع ترین مارکیٹ تک رسائی کا موثر ذریعہ بن سکتا ہے،عاطف اکرام شیخ چین کی جامع دیہی احیاء پانچ ممالک پاکستان کے کروڑوں ڈالرز کے ڈیفالٹر نکلے، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کینیڈا سے درآمد شدہ کینولا سیڈ کی ڈمپنگ ہوئی ہے، چینی وزارت تجارتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: دنیا میں
پڑھیں:
پانچ ممالک پاکستان کے کروڑوں ڈالرز کے ڈیفالٹرز، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف
آڈٹ رپورٹ کے مطابق ملکی کرنسی میں یہ رقم 86 ارب روپے سے زائد بنتی ہے، پاکستان نے 80 اور 90 کی دہائی میں ایکسپورٹ کریڈٹ دیا تھا۔ عراق کے ذمہ پاکستان کے سب سے زیادہ 23 کروڑ 13 لاکھ ڈالر واجب الادا ہے جبکہ سوڈان سے 4 کروڑ 66 لاکھ ڈالر وصول کرنے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مختلف ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں کا مقروض تو ہے مگر 5 ایسے ملک بھی ہیں جو پاکستان کے ڈیفالٹرز ہیں۔ آڈٹ حکام کے انکشاف میں 5 ممالک پاکستان کے کروڑوں ڈالرز کے ڈیفالٹر نکلے، جن میں سری لنکا، بنگلا دیش، عراق، سوڈان اور گنی بسا شامل ہیں۔ حکومت پاکستان 40 سال گزرنے کے باوجود ان پانچ ممالک سے 30 کروڑ 45 لاکھ ڈالر واپس لینے میں ناکام رہا ہے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق ملکی کرنسی میں یہ رقم 86 ارب روپے سے زائد بنتی ہے، پاکستان نے 80 اور 90 کی دہائی میں ایکسپورٹ کریڈٹ دیا تھا۔ عراق کے ذمہ پاکستان کے سب سے زیادہ 23 کروڑ 13 لاکھ ڈالر واجب الادا ہے جبکہ سوڈان سے 4 کروڑ 66 لاکھ ڈالر وصول کرنے ہیں۔
بنگلا دیش کے ذمہ شوگر پلانٹ اور سیمنٹ کی مد میں 2 کروڑ 14 لاکھ ڈالر ادا کرنے ہیں جبکہ پاکستان نے گنی بساو سے بھی 36 لاکھ 53 ہزار ڈالر وصول کرنے ہیں۔آڈیٹر جنرل آفس نے 07-2006ء میں اس ریکوری کی نشاندہی کی تھی۔ حکام وزارت اقتصادی امور کے مطابق دفتر خارجہ کے ذریعے ریکوری کے لیے کوشاں ہیں، ڈپلومیٹک چینل اور مشترکہ وزارتی کمیٹیز کے ذریعے بھی کوششیں کی گئیں، ان پانچ ممالک کو یاددہانی کے خط اور ڈیمانڈ نوٹسز بھی بھجوائے گئے۔ آڈیٹر جنرل کی رقم ریکور کرنے کے لیے معاملہ مناسب سطح پر اٹھانے کی سفارش کی گئی ہے۔