جلد ثابت ہوجائے گا کہ مودی چوری کرکے کرسی پر بیٹھے ہیں، پون کھیڑا
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
دہلی واقع پارٹی ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے بی جے پی لیڈر انوراگ ٹھاکر کی ای ووٹر لسٹ تک رسائی کو فرضی واڑا کا پختہ ثبوت قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ "جب بھی جی چاہے نئی دنیا بسا لیتے ہیں لوگ، ایک چہرے پر کئی چہرے لگا لیتے ہیں لوگ"۔ ساحری لدھیانوی کے مشہور گیت میں شامل یہ ابتدائی مصرعے آج کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران سنائے۔ انہوں نے مذکورہ بالا مصرعوں کو الیکشن کمیشن کی کارگزاریوں سے جوڑ دیا اور بتایا کہ الیکشن کمیشن "ووٹ چوری" کے مقصد سے کئی کئی چہرے لگا رہا ہے۔ کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ ووٹر لسٹ کو لے کر جس طرح کے انکشافات ہو رہے ہیں وہ حیران کرنے والے ہیں۔ مثلاً "ایک نام، چہرے کئی۔ ایک چہرہ، نام کئی۔ ایک چہرہ، ایک نام، پتہ کئی"۔
دہلی واقع پارٹی ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے پون کھیڑا نے بی جے پی لیڈر انوراگ ٹھاکر کی ای ووٹر لسٹ تک رسائی کو فرضی واڑا کا پختہ ثبوت قرار دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے وارانسی سیٹ کا الیکٹرانک ریکارڈ منظرعام پر لانے کا مطالبہ الیکشن کمیشن کے سامنے رکھ دیا۔ انہوں نے بی جے پی لیڈر انوراگ ٹھاکر کے ذریعہ فرضی ووٹرس سے متعلق کئے گئے انکشافات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے بی جے پی اور الیکشن کمیشن کے درمیان سانٹھ گانٹھ ظاہر ہوگئی ہے۔ انوراگ ٹھاکر کے انکشافات سے یہ بھی ثابت ہو گیا کہ پارلیمنٹ انتخاب فرضی ووٹر لسٹ کی بنیاد پر ہوا تھا۔
پون کھیڑا نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی وارانسی پارلیمانی سیٹ پر بھی دھاندلی کا سنگین الزام عائد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ شماری کے دن نصف وقت تک نریندر مودی وارانسی سیٹ پر شکست کھا رہے تھے، لیکن انہیں فرضی ووٹرس کا ایک بوسٹر ڈوز ملا اور وہ فتحیاب ہوگئے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ اگر کانگریس کو وارانسی کی الیکٹرانک ووٹر لسٹ مل جائے تو یہ ثابت ہو جائے گا کہ وزیر اعظم نریندر مودی "چوری کی کرسی" پر بیٹھے ہوئے ہیں۔
کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے راہل گاندھی کی 7 اگست کی پریس کانفرنس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اُس دن ہندوستانی سیاست میں زبردست بھونچال آ گیا تھا۔ اس پریس کانفرنس کی وجہ سے بی جے پی 6 دنوں تک صدمے میں رہی اور پھر انوراگ ٹھاکر کو پریس کانفرنس کے لئے بھیجا گیا۔ پریس کانفرنس میں انوراگ ٹھاکر نے رائے بریلی، امیٹھی، ڈائمنڈ ہاربر، قنوج سمیت 6 لوک سبھا حلقوں میں فرضی ووٹرس ہونے کا دعویٰ کیا۔ کھیڑا نے کہا کہ اس سے الیکشن کمیشن کا کردار مزید سوالوں کے گھیرے میں آ گیا ہے۔ انوراگ نے پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی کے ذریعہ ایک ہفتہ قبل کئے گئے انکشافات کو صحیح ثابت کر دیا ہے۔ اب صرف اپوزیشن ہی نہیں، بلکہ پورا ملک "ووٹ چور، گدی چھوڑ" کا نعرہ لگا رہا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران پون کھیڑا نے کانگریس رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی وڈرا کی وائناڈ کی پارلیمانی سیٹ کی مثال بھی پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ انوراگ ٹھاکر نے وہاں 93 ہزار فرضی ووٹ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے اس سیٹ پر تقریباً 4.
پون کھیڑا نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے اس بات پر حیرانی ظاہر کی کہ الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی کی پریس کانفرنس کے دوران ہی انہیں نوٹس جاری کر دیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی سے کہا تھا کہ وہ اپنے انکشافات کے بارے میں حلف نامہ داخل کریں۔ لیکن انوراگ ٹھاکر کو اسی طرح کا انکشاف کرنے کے 24 گھنٹے بعد بھی کوئی نوٹس نہیں بھیجا گیا ہے۔ کھیڑا نے آخر میں یہ سوال بھی داغ دیا کہ جب دونوں (برسر اقتدار طبقہ اور اپوزیشن) ہی فریقین الیکشن کمیشن پر سوال اٹھا رہے ہیں تو چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار کہاں چھپے ہوئے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پریس کانفرنس کے الیکشن کمیشن راہل گاندھی فرضی ووٹرس فرضی ووٹر فرضی ووٹ انہوں نے ووٹر لسٹ بی جے پی کہا کہ ا سیٹ پر
پڑھیں:
نریندر مودی نے غزہ میں ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت کی
بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ ہم ٹرمپ کی قیادت کا خیرمقدم کرتے ہیں کیونکہ غزہ میں انکی امن کوششیں درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہیں، ہندوستان ہمیشہ پائیدار اور منصفانہ امن کی تمام کوششوں کی بھرپور حمایت کریگا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو اتوار 5 اکتوبر تک امن معاہدے پر راضی ہونے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر حماس اس ڈیڈ لائن کے اندر متفق نہ ہوئی تو انہیں شدید کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ الٹی میٹم ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں جاری کیا تھا۔ اس کے بعد حماس نے کچھ تذبذب اور شرائط کے ساتھ ان کی تجویز کو قبول کرتے ہوئے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ ادھر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے بھی اپنی کارروائیاں روکنے کا حکم دیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل ٹرمپ کے منصوبے کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد کے لئے تیار ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اس معاملے پر امریکی صدر کے اقدام کی تعریف کی ہے۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے نریندر مودی نے لکھا "ہم صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی قیادت کا خیرمقدم کرتے ہیں کیونکہ غزہ میں ان کی امن کوششیں درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہیں، ہندوستان ہمیشہ پائیدار اور منصفانہ امن کی تمام کوششوں کی بھرپور حمایت کرے گا"۔
نریندر مودی نے کہا کہ ٹرمپ کا منصوبہ فلسطینی اور اسرائیلی شہریوں کے لئے طویل المدت اور دیرپا امن کی راہ ہموار کرتا ہے۔ آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانی نے بھی اس معاملے پر اپنا موقف واضح کیا ہے۔ انہوں نے ٹرمپ کے منصوبے کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا امریکی صدر کے منصوبے کا خیرمقدم کرتا ہے، حماس بلا تاخیر اپنے ہتھیار ڈال دے، اس کے ساتھ تمام مغویوں کو رہا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا جنگ کے خاتمے اور انصاف کے حصول کے لئے اپنے اتحادیوں کے ساتھ کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ قبل ازیں کی خبر کے مطابق ہندوستان میں اسرائیل کے سفیر ریوین آزر نے منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی کا غزہ میں تنازعہ کو ختم کرنے کے مقصد سے امریکی زیر قیادت امن منصوبے کی حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا تھا اور دیگر ممالک سے بھی اس اقدام کی حمایت کرنے پر زور دیا تھا۔