اسلام آباد ہائیکورٹ نے 18 افغان شہریوں کو واپس بھجوانے کی کارروائی آگے بڑھانے سے روک دیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
اسلام آ باد:
ہائیکورٹ نے 18 افغان شہریوں کو واپس بھجوانے کی کارروائی آگے بڑھانے سے روک دیا اور وزارتِ داخلہ، نادار، ڈی جی امیگریشن، ایف آئی اے اور پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے افغان شہریوں کی درخواست کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔ سماعت میں درخواست گزاروں کی جانب سے وکلا عادل عزیز قاضی اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق حکومت نے 4 اگست کو درخواست گزاروں کے پی او آر کارڈز منسوخ کر کے واپسی کا حکم دیا۔ وکیل کے مطابق درخواست گزار فضل الرحمن مرحوم کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، جس نے 2008ء میں تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد شہریت کے لیے درخواست دی تھی۔ وکیل کے مطابق شہریت کی درخواست پر تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
عدالت نے فریقین کو آئندہ سماعت پر پیراوائز کمنٹس جمع کروانے کی ہدایت کردی اور حکم دیا کہ درخواست گزاروں کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی بھی روکی جاتی ہے۔ کیس کی آئندہ سماعت 18 ستمبر 2025ء کو مقرر کی جاتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ہائیکورٹ کے رولز ایک رات میں بن گئے اور دستخط بھی ہوگئے . جسٹس محسن اختر کیانی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ادارہ شماریات میں تقرریوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران دلچسپ ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری ہائیکورٹ کے رولز ایک رات میں بن گئے اور دستخط بھی ہوگئے، آپ سے 5 ماہ میں تقرری کے رولز نہیں بن رہے؟.(جاری ہے)
نجی ٹی وی کے مطابق ادارہ شماریات میں تقرریوں کے حوالے سے زیر سماعت کیس کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ 5 ماہ ہوگئے، آپ لوگوں سے تقرری کے رولز نہیں بنے فاضل جج نے کہا کہ ہماری ہائی کورٹ کے رولز ایک رات میں بن گئے اور دستخط بھی ہوگئے، عدالتی عملہ آپ کو دے دیتے ہیں جو ایک رات میں رولز بھی بنا لے اور دستخط بھی کروا لے.
یاد رہے کہ اس سے قبل 5 اگست کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں وفاقی دارالحکومت میں پٹواریوں کی خالی نشستوں پر بھرتیوں سے متعلق درخواست کی سماعت میں جسٹس محسن اختر کیانی نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ ڈپٹی کمشنر کو نہیں پتہ کہ ا±ن کا کون سا آدمی کرپٹ ہے؟انہوں نے کہا تھا کہ جانتا ہوں ہمارا کون سا جج کرپٹ ہے، مجھے سب پتہ ہے کہ اداروں میں پیسے کیسے بٹورے جاتے ہیں، ان کا بس چلے تو یہ رشوت کو قانونی طور پر لاگو کر دیں. قبل ازیںاسلام آباد کے پٹوار سرکلز میں پرائیویٹ اشخاص کے سرکاری کام کرنے کی درخواست پر سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دئیے پٹواریوں کی 45 سیٹوں پر صرف نو پٹواری کام کر رہے ہیں پٹواریوں نے بھی آگے منشی رکھے ہوئے ہیں. معززجج نے قراردیا ہے کہ اسلام آباد کی پوسٹیں کسی اور صوبے کے لئے نہیں ہیں ،میں مقدمہ درج کرنے کا آرڈر نہیں دے رہا ورنہ یہ نو لوگ جیل چلے جائیں گے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کی پوسٹیں لوکل ہیں فیڈرل کی نہیں چیف کمشنر کو تو فائدہ ہے نو بندوں سے 45 کا کام کروا رہے ہیں پورا نظام ہی بے ایمانی پر چل رہا ہے. اسلام آباد ہائیکورٹ نے پٹوار سرکلز میں پرائیویٹ اشخاص کے سرکاری کام کرنے کے خلاف درخواست میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی.