اسلام آباد میں یوم دفاع سے قبل حملے کی منصوبہ بندی ناکام، خودکش بمبار گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) یومِ دفاع سے قبل وفاقی دارالحکومت کو ایک بڑے دہشت گرد حملے سے بچا لیا گیا۔ حساس اداروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سہولت کاروں اور ایک افغان خودکش بمبار کو گرفتار کر لیا۔ منصوبہ بنوں کینٹ حملے کی طرز پر تیار کیا گیا تھا اور ہدف اسلام آباد کی ایک حساس تنصیب تھی۔
ذرائع کے مطابق منصوبہ اس گروپ نے بنایا جس کی قیادت ماضی میں تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ نور ولی محسود کرتا تھا۔ عملی ذمہ داری قلعہ عبداللہ (بلوچستان) کے ایک شخص کو دی گئی تھی جو اسلام آباد کی ہوٹل انڈسٹری میں ملازمت کے بعد اپنے والد، جو درزی ہیں، کے پاس واپس لوٹ گیا تھا۔ بعدازاں وہ جڑواں شہروں میں گروہ کا کمانڈر بنا۔
گرفتار خودکش بمبار افغان شہری ہے جو کابل میں مزدوری کرتا تھا اور بعد ازاں ٹی ٹی پی میں شامل ہوا۔ تحقیقات کے مطابق اس نے افغانستان کے صوبہ پکتیکا میں واقع ’الفاروق فدائی کیمپ‘ میں تربیت حاصل کی۔ کیمپ کا انسٹرکٹر مخلص یار عرف حاجی لالا تھا جو جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھتا ہے اور نور ولی محسود و حکیم اللہ محسود کا قریبی ساتھی رہا ہے۔
تحقیقات میں سامنے آیا کہ کمانڈر اور بمبار دونوں اسی کیمپ سے تربیت یافتہ ہیں۔ کمانڈر کا ابتدائی کام اسلام آباد اور راولپنڈی کے حساس مقامات کی ریکی تھا۔ جون میں وہ افغانستان گیا جہاں اسلام آباد کے ٹارگٹ کو حتمی شکل دی گئی۔ حکام کے مطابق اس حملے کو عالمی سطح پر بڑی خبر بنانے کے لیے منصوبہ بنایا گیا تھا، لیکن بروقت کارروائی نے منصوبہ ناکام بنا دیا۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسلام آباد
پڑھیں:
برطانیہ : ٹرین میں چاقو کے حملے میں 10 افراد زخمی، 2 مشتبہ افراد گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برطانیہ کے علاقے کیمرج شائر میں ٹرین پر تیز دھار آلے سے کیے گئے حملے میں 10 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے 9 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ ڈانکاسٹر سے لندن کنگز کراس جانے والی ٹرین میں پیش آیا، جو شام 6 بج کر 25 منٹ پر روانہ ہوئی تھی۔ واقعے کے فوراً بعد ہنٹنگڈن اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔
حملے کے بعد متعدد مسافروں کو متبادل بسوں کے ذریعے لندن منتقل کیا گیا، جبکہ کیمرج شائر پولیس نے اس واقعے کو “بڑا حادثہ” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کے ماہر افسران بھی تحقیقات میں معاونت کر رہے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق ایک شخص کو خون آلود بازو کے ساتھ بوگی میں بھاگتے اور چیختے دیکھا گیا، “ان کے پاس چاقو ہے، بھاگو”، اس کے فوراً بعد ایک اور شخص زمین پر گر گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت تشویشناک ہے۔
وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے “انتہائی افسوسناک اور خوفناک” قرار دیا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں اور افواہیں پھیلانے سے گریز کریں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں، تاہم فی الحال حملے کی وجوہات سے متعلق کوئی حتمی بیان جاری نہیں کیا گیا۔