مہنگائی کی حالیہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران عام استعمال کی 6 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی، 18 کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ 27 اشیاء کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان کے ہفتہ وار اعداد و شمار کے مطابق عمومی طور پر مہنگائی کی شرح میں 0.62 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ سالانہ بنیادوں پر یہ اضافہ 3.

57 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق جن اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں سرفہرست ٹماٹر رہے جن کی قیمت میں 14.98 فیصد اضافہ ہوا۔ آٹا 12.11 فیصد مہنگا ہوا، چکن کی قیمت میں 3.36 فیصد، آلو میں 1.52 فیصد، سرسوں کے تیل میں 1.37 فیصد اور انڈوں کی قیمت میں 1.03 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اسی طرح ایل پی جی، پکا ہوا بڑا گوشت، لہسن، پرنٹڈ لان، جلانے کی لکڑی اور لانگ کلاتھ بھی معمولی مہنگے ہوئے۔
دوسری جانب چند اشیاء کی قیمتوں میں معمولی کمی بھی ریکارڈ کی گئی۔ ان میں دال ماش 0.43 فیصد، دال مسور اور دال چنا 0.28 فیصد، کیلا 0.12 فیصد، 2.5 کلو بناسپتی گھی 0.10 فیصد اور پیاز 0.01 فیصد سستا ہوا۔
ماہرین کے مطابق روزمرہ استعمال کی اشیاء میں یہ اتار چڑھاؤ عام صارفین کے بجٹ پر براہِ راست اثر ڈال رہا ہے، خاص طور پر اُن خاندانوں پر جو محدود آمدنی میں گزر بسر کر رہے ہیں۔

Post Views: 8

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ

نئی تحقیق کے مطابق امریکا میں نوجوان بالغوں میں ڈائیورٹیکولائٹس (Diverticulitis) جیسی آنتوں کی سنگین بیماری تیزی سے بڑھ رہی ہے، جو عموماً بڑھاپے میں لاحق ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قبض کے علاج کے لیے کیوی اور رائی کی روٹی مفید قرار

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس (UCLA) اور وینڈر بلٹ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2005 سے 2020 کے درمیان 50 سال سے کم عمر مریضوں میں اس بیماری کے شدید کیسز میں 52 فیصد اضافہ ہوا۔

تحقیق کے مطابق اسپتال میں داخل ہونے والے ایسے مریضوں کا تناسب 2005 میں 19 فیصد سے بڑھ کر 2020 میں 28 فیصد سے زیادہ ہو گیا۔

تحقیق کی سربراہ میڈیکل طالبہ ’شائنئی کم‘ کے مطابق یہ بیماری پہلے بڑی عمر کے لوگوں میں عام سمجھی جاتی تھی، مگر اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ نوجوان مریض نہ صرف زیادہ متاثر ہو رہے ہیں بلکہ ان میں بیماری کی شدت بھی زیادہ ہے۔

ڈائیورٹیکولائٹس کیا ہے؟

یہ بیماری بڑی آنت (colon) کی دیواروں میں بننے والی چھوٹی تھیلیوں (pouches) کے سوزش یا پھٹنے سے پیدا ہوتی ہے۔ شدید صورت میں یہ انفیکشن، خون بہنے یا آنت پھٹنے جیسی خطرناک پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے۔

علاج اور اعداد و شمار

تحقیق میں 52 لاکھ سے زائد اسپتالوں کے ریکارڈ کا تجزیہ کیا گیا، جن میں 16 فیصد مریض 50 سال سے کم عمر کے تھے۔ اگرچہ نوجوان مریضوں میں بیماری زیادہ جارحانہ دیکھی گئی، مگر ان کی اموات اور اسپتال میں قیام کا دورانیہ نسبتاً کم رہا۔

یہ بھی پڑھیں:بڑی آنت کا کینسر: پہلی علامت جسے اکثر لوگ نظر انداز کردیتے ہیں

اسی دوران سرجری کی شرح میں نمایاں کمی آئی, جہاں 2005 میں 35 فیصد مریضوں کو آنت کا کچھ حصہ نکالنا پڑا، وہیں 2020 تک یہ شرح 20 فیصد تک گر گئی، جو زیادہ مؤثر اور محتاط علاج کی علامت ہے۔

وجوہات اور خدشات

ماہرین کے مطابق یہ واضح نہیں کہ کم عمر افراد میں بیماری کیوں بڑھ رہی ہے، تاہم اس رجحان کو کولن کینسر کے بڑھتے خطرے، غذائی عادات میں تبدیلی، موٹاپے اور بیٹھے رہنے کے طرزِ زندگی سے جوڑا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر کم کے مطابق ہمیں فوری طور پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ نوجوانوں میں یہ بیماری تیزی سے کیوں پھیل رہی ہے۔

ماہرین کے مطابق، آنتوں کی صحت برقرار رکھنے کے لیے غذائی فائبر (fiber) کا زیادہ استعمال بیماری کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔

بشکریہ: جریدہ Diseases of the Colon & Rectum

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Colon & Rectum امریکا آنتوں کی بیماری بڑی آنت ڈائیورٹیکولائٹس یونیورسٹی آف کیلیفورنیا

متعلقہ مضامین

  • قیمتیں کنٹرول میں رکھنے کیلئے مؤثر میکنزم کی ضرورت ہے؛ مسرت جمشید چیمہ
  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
  • پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا
  • آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا
  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا
  • حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کردیا
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ
  • ایل پی جی سستی، اوگرا نے قیمت میں بڑی کمی کا اعلان کر دیا
  • مہنگائی میں کمی اور شرح سود میں تاریخی کمی سے معیشت میں بہتری، عالمی اعتماد بحال، شزا فاطمہ