ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کو ہراساں کرنے والا شخص گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پولیس نے مشہور ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کو ہراساں کرنے، قتل اور اغوا کی دھمکیاں دینے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ ملزم کی شناخت حسن زاہد کے نام سے ہوئی ہے۔
مقدمہ اور الزامات
پولیس ترجمان کے مطابق کارروائی سامعہ حجاب کی تحریری شکایت اور ویڈیو بیان موصول ہونے کے بعد کی گئی۔ تھانہ شالیمار میں درج مقدمے میں پاکستان پینل کوڈ کی متعدد دفعات شامل کی گئی ہیں، جن میں:
354 (خواتین کی عزت مجروح کرنے کی نیت سے حملہ)
365 (اغوا)
392 (ڈکیتی کی سزا)
500 (ہتک عزت)
509 (خواتین کو ہراساں کرنا)
511 (ناکام مجرمانہ کوشش)
سامعہ حجاب کا بیان
سامعہ کے مطابق حسن زاہد کئی دنوں سے ان کا پیچھا کر رہا تھا اور بار بار تحائف دے کر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتا رہا۔ اس نے شادی کی پیشکش بھی کی، لیکن انکار پر مسلسل ہراسانی شروع کر دی۔ سامعہ نے الزام لگایا کہ ملزم نہ صرف ان کے گھر تک پہنچ گیا بلکہ یہ بھی دھمکی دی کہ اگر شادی سے انکار کیا تو وہ انہیں قتل کر دے گا۔
واقعے کی تفصیل
اپنے ویڈیو بیان میں سامعہ نے بتایا کہ ملزم نے ایک دن ان کے گھر کی گھنٹی بجائی، دروازہ کھلنے پر انہیں زبردستی ساتھ چلنے پر مجبور کیا۔ اس دوران ملزم ان کا فون چھین کر گاڑی میں بیٹھ گیا۔ سامعہ نے فون واپس لینے کی کوشش کی تو ملزم نے انہیں ہراساں کیا اور اغوا کرنے کی کوشش بھی کی۔
پولیس کی مزید کارروائی
پولیس کے مطابق مقدمے کی مزید تفتیش جاری ہے اور ملزم کے خلاف شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں تاکہ قانونی کارروائی کو مضبوط بنایا جا سکے۔
Post Views: 8.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سامعہ حجاب نے ملزم زاہد کو معاف کرنے کیلئے کی جانے والی ڈیل پر خاموشی توڑ دی
معروف ٹک ٹوکر سامعہ حجاب نے ملزم زاہد کو معاف کرنے کے معاہدے پر خاموشی توڑ دی۔ گزشتہ روز صحافیوں نے ٹِک ٹوکر سے پوچھا تھا کہ آپ کے ساتھ کتنے کروڑوں کی ڈیل ہوئی ہے، لیکن ٹک ٹوکر خاموشی سے کسی سوال کا جواب دیے بغیر چلا گیا تھا۔ تاہم سامعہ نے ایک ویڈیو میں ڈیل کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے حسن زاہد کو پیسے یا کسی خوف کی وجہ سے معاف نہیں کیا۔ ٹک ٹوکر کا کہنا تھا کہ حسن زاہد کے والدین میرے گھر آئے اور اپنے بیٹے کو معاف کرنے کی درخواست کی جس پر میں نے ان کے بیٹے کو معاف کردیا۔ واضح رہے کہ کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چوہدری عامر ضیاء نے کی، جس میں تفتیشی افسر محمد اسحاق عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ سامعہ حجاب نے ملزم کو معاف کر دیا ہے، میں ان کی جانب سے گواہی دیتا ہوں۔ جس پر عدالت نے حکم دیا کہ یا تو مدعی خود یا اس کے خاندان کا کوئی فرد عدالت میں آکر بیان دے جس کے بعد سماعت ملتوی کردی گئی۔ وقفے کے بعد ٹک ٹوکر سامعہ حجاب عدالت میں پیش ہوئیں اور اپنا بیان ریکارڈ کرایا، جج عامر ضیا نے سامعہ حجاب سے پوچھا کہ کیا آپ کا کیس حل ہوگیا؟ کیا آپ کیس کو مزید آگے بڑھانا چاہتے ہیں؟ سامعہ حجاب نے بیان دیا کہ ہمارا کیس طے پا گیا ہے اور میں اپنا کیس واپس لے رہی ہوں، مجھے ملزم کی ضمانت اور بری ہونے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ بعد ازاں عدالت نے حسن زاہد کی 20 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی۔