منامہ: بحرین میں اسرائیلی سفیر کی نئی تقرری پر عوام سڑکوں پر نکل آئے اور دارالحکومت منامہ میں اسرائیلی سفارتخانے کے باہر زبردست احتجاج ریکارڈ کرایا۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اور اسرائیلی فوج کی فلسطینیوں کے خلاف بربریت کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔ احتجاج کے دوران نئے اسرائیلی سفیر کی تصاویر نذرآتش کی گئیں اور مظاہرین نے اپنی حکومت سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا۔

عینی شاہدین کے مطابق احتجاج میں بڑی تعداد میں شہری شریک ہوئے۔ اس دوران سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا اور متعدد افراد کو حراست میں لینے کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔

Breaking | Protests erupt in Bahrain against the appointment of the new Israeli ambassador in Manama, leading to clashes between demonstrators and security forces.

pic.twitter.com/sLBY1VYi2Q

— Quds News Network (@QudsNen) September 1, 2025

یاد رہے کہ بحرین نے ستمبر 2020 میں امریکا کی ثالثی میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ اگست 2021 میں خالد الجلاہمہ کو تل ابیب میں بحرین کا پہلا سفیر مقرر کیا گیا جبکہ اسرائیل نے دسمبر 2021 میں ایتان نائیہ کو منامہ میں اپنا پہلا سفیر نامزد کیا تھا۔ چند روز قبل اسرائیل نے بحرین میں اپنے نئے سفیر کی تقرری کا اعلان کیا جس کے بعد عوامی ردعمل سامنے آیا ہے۔
 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میں اسرائیل سفیر کی

پڑھیں:

اجازت نہیں دیں گے کہ کوئی مجرم ہمیں دھمکائے، انصار اللّہ

اسرائیلی وزیر نے کل یمن کے محاذ کے بارے میں دعویٰ کیا تھا کہ حوثیوں کو پچھلے دو سالوں میں اندرونی محاذ (اسرائیل کے اندر) کو نشانہ بنانے کی کوششوں کی وجہ سے بھاری قیمت چکانی پڑے گی، اسلام ٹائمز۔ یمن کی اسلامی مزاحمتی تحریک انصاراللّہ کے سیاسی شعبے کے رکن محمد الفَرح نے اسرائیل کے وزیرِ جنگ کی جانب سے کی گئی بیان بازی کے ردِ عمل میں کہا کہ اس رجیم نے اب تک اپنے کسی بھی مقصد کو حاصل نہیں کیا ہے۔ محمد الفرح نے اسرائیلی وزیرِ جنگ اسرآئیل کاٹز کی دھمکیوں کے جواب میں کہا ہے کہ ہم کسی مجرم کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمیں دھمکائے۔ اسرائیلی وزیر نے کل یمن کے محاذ کے بارے میں دعویٰ کیا تھا کہ حوثیوں کو پچھلے دو سالوں میں اندرونی محاذ (اسرائیل کے اندر) کو نشانہ بنانے کی کوششوں کی وجہ سے بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ہم نے اپنا آخری لفظ نہیں کہا۔

الفرح نے کاٹز سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ نے اپنے کسی بھی عسکری ہدف کو حاصل نہیں کیا اور آپ کی پوزیشن کی کمزوری اور آپ کی کہانی میں تضاد عالمی رائے عامہ کے سامنے آشکار ہو چکا ہے۔ الفرح نے کاٹذ کی جانب مخاطب ہو کر مزید کہا کہ آپ نے دو سال تک جرائم کر کے بھی محاصرہ شدہ غزّہ سے اپنے اسیر زبردستی واپس حاصل نہیں کر سکے، اور اس کے باوجود آپ کے ساتھ امریکہ اور مغربی ممالک کی تمام خفیہ ایجنسیاں موجود تھیں۔ واضح رہے کہ یمن کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت، محاصرے اور مظالم کے خاتمے اور مظلومین کیساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے اسرائیل کو نشانہ بنایا اور سمندر کی ناکہ بندی کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
  • جب اسرائیل نے ایک ساتھ چونتیس امریکی مار ڈالے
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل  نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں ناصر اسپتال کے حوالے کردیں
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
  • اجازت نہیں دیں گے کہ کوئی مجرم ہمیں دھمکائے، انصار اللّہ
  • ایران میں امریکی سفارتخانے پر قبضے کے گہرے اثرات
  • اسرائیل میں لاکھوں الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں کا فوجی بھرتی کے خلاف احتجاج، 15 سالہ نوجوان ہلاک
  • یروشلم میں ہزاروں قدامت پسند یہودیوں کا فوجی بھرتی کیخلاف احتجاج