کسی نجی تنظیم یا عام افراد کو سیلاب متاثرین میں کھانا تقسیم کرنے سے نہیں روکا، عظمی بخاری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
کسی نجی تنظیم یا عام افراد کو سیلاب متاثرین میں کھانا تقسیم کرنے سے نہیں روکا، عظمی بخاری WhatsAppFacebookTwitter 0 3 September, 2025 سب نیوز
لاہور(سب نیوز)وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ کسی نجی تنظیم یا عام افراد کو سیلاب متاثرین میں کھانا تقسیم کرنے سے نہیں روکا۔
اپنے ایک بیان میں عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے صرف اتنا کہا ہے کھانا تقسیم کرنے سے پہلے ضلعی انتظامیہ اور فوڈ اتھارٹی سے کھانا چیک کروا لیا جائے، بعض جگہوں پر پرائیویٹ افراد کی جانب سے غیر معیاری کھانا تقسیم کرنے کی شکایت آئی۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اس حوالے سے جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے،سیلاب متاثرین کی صحت کا خیال رکھتے ہوئے یہ ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سیلاب کے بعد متاثرہ علاقوں میں بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ ہے، اس حوالے سے یہ ان کی صحت کے تحفظ کے لئے کیا جا رہا ہے، اس کو سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے طور پہ استعمال نہ کیا جائے، مریم نواز ہر جگہ اس لئے خود جا رہی ہیں کہ انتظامیہ کو بھی پتہ ہو ہمیں کوئی دیکھنے پوچھنے والا ہے، عوام کو معلوم ہے ان کی وزیراعلی ہر حال میں ہر جگہ ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربانی پی ٹی آئی کے بھانجے شاہ ریز خان کی درخواست ضمانت منظور بانی پی ٹی آئی کے بھانجے شاہ ریز خان کی درخواست ضمانت منظور سی ڈی اے مزدور یونین کے زیر اہتمام عید میلادالنبی کا عظیم الشان جلوس 6ستمبر کو برآمد ہوگا گورنر پنجاب نے جہیز سیلاب میں بہہ جانے پر9بچیوں کی شادی کی ذمہ داری اٹھا لی راولپنڈی اور مری میں ڈینگی کے وار جاری، 24گھنٹوں میں 11نئے کیسز رپورٹ وفاقی حکومت کا کراچی اور حیدرآباد کے درمیان نئی موٹروے بنانے کا فیصلہ اگلے 24سے 48گھنٹوں میں مزید بارش، این ڈی ایم اے نے خبردار کردیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کھانا تقسیم کرنے سے سیلاب متاثرین
پڑھیں:
لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
لاہور، پنجاب کے وزیرِ ٹرانسپورٹ بلال اکبر نے اعلان کیا ہے کہ کینال روڈ پرالیکٹرک ٹرام منصوبہ آئندہ سال فروری میں شروع نہیں کیا جا سکے گا۔وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر کے مطابق منصوبے کے لیے مختص 130 ارب روپے کا فنڈ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے منتقل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کو مؤخرکرنے کے باوجود محکمہ ٹرانسپورٹ نے تین نئی تجاویز تیار کی ہیں، جو دسمبر میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کی جائیں گی۔انہوں نے بتایا کہ ٹرام منصوبے کے ساتھ لاہور کے ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کو ازسرِنوترتیب دیا جا رہا ہے تاکہ مستقبل میں جدید اور پائیدارسفری سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
2009 میں لاہور کے لیے چار میٹرولائنز کی ضرورت تھی، تاہم تازہ ترین اسٹڈی کے مطابق اب شہر میں کم از کم چھ میٹرو لائنز درکار ہیں۔چند روزمیں گوجرانوالہ اورفیصل آباد میٹرو منصوبوں کی گراؤنڈ بریکنگ تقریب منعقد کی جائے گی، جس کے بعد کینال روڈ ٹرام منصوبے پر بھی کام شروع کیا جائے گا، ورلڈ بینک کے تعاون سے 25 کروڑ ڈالرز کی لاگت سے لاہور میں 400 نئی الیکٹرک بسیں شامل کی جا رہی ہیں۔حکومت کی کوشش ہے کہ آنے والے برسوں میں لاہور میں ایک سے دو نئی میٹرو لائنز کا اضافہ کر کے شہریوں کے سفر کو مزید آسان اور ماحول دوست بنایا جائے۔