ہانیہ عامر کی طبیعت ناساز؛ ماسک لگائے تصویر سے تشویش کی لہر دوڑ گئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
خوبرو اداکارہ ہانیہ عامر کی صحت سے متعلق افواہوں نے سوشل میڈیا پر متضاد افواہیں زیر گردش ہیں جس کی تاحال تردید یا تصدیق نہیں ہوپا رہی ہے۔
اداکارہ ہانیہ عامر اپنی معصوم اداؤں اور خوش مزاجی کی وجہ سے ہمیشہ خبروں میں رہتی ہیں لیکن اس بار انہوں نے انسٹاگرام پر ایک ایسی تصویر شیئر کر دی جس نے مداحوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا۔
تصویر میں ہانیہ عامر کے چہرے پر آکسیجن ماسک لگا ہوا ہے جبکہ وہ کیمرے کی طرف دیکھ کر ہاتھ کے اشارے سے "ٹھیک" ہونے کا پیغام دینے کی کوشش کر رہی ہیں۔ اس کے باوجود ان کی یہ حالت دیکھ کر مداحوں نے کمنٹس میں ان کی صحت کے بارے میں فکر مندی ظاہر کی۔
مداحوں نے انسٹاگرام پر مختلف تبصرے کرتے ہوئے دعا کی کہ ہانیہ عامر جلد صحتیاب ہو جائیں۔ کچھ صارفین نے پوچھا کہ آیا انہیں سانس کی بیماری ہے یا یہ صرف کسی شوٹنگ یا کسی اور وجہ سے لی گئی تصویر ہے۔
کئی فین پیجز نے ان کی تصویر شیئر کرتے ہوئے دعائیں کیں کہ وہ صحت مند رہیں اور جلد اپنی پرانی مسکراہٹ کے ساتھ نظر آئیں۔
مداحوں اور سوشل میڈیا صارفین کے اضطراب اور تشویش کے باوجود تاحال ہانیہ عامر نے اپنی اس تصویر کی وضاحت نہیں کی کہ وہ بیمار ہیں یا یہ کسی پروجیکٹ کا حصہ ہے۔
جس کے باعث سوشل میڈیا پر چہ مگوئیاں جاری ہیں اور مداح ان کی اصل حالت جاننے کے منتظر ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہانیہ عامر
پڑھیں:
پاکستان سمیت 16 ممالک کا فلوٹیلا کی سلامتی پر اظہارِ تشویش
—فائل فوٹوپاکستان سمیت 16 ممالک نے غزہ میں امداد پہنچانے والے جہاز فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پاکستان اور دیگر 15 ممالک نے مشترکہ بیان میں غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والی کشتیوں کے قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سیکیورٹی پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ان وزرائے خارجہ نے جنگ بندی اورغزہ میں انسانی ضروریات اجاگر کرنے کی ضرورت، عالمی اور انسانی قانون کے احترام پر زور دیا ہے۔
نیکوسیا غزہ کے لیے امدادی جہاز کا انتظام کرنے والے...
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے باز رہنے کی اپیل کرتے ہیں، جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست بین الاقوامی قانون کے خلاف ورزی ہو گی، انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر جوابدہی لازم ہو گی۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ ان ممالک میں پاکستان سمیت بنگلادیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر،جنوبی افریقہ، اسپین اور ترکیہ شامل ہیں۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ غزہ کے لیے ثابت قدم امدادی بحری بیڑے میں ان تمام ممالک کے شہری شریک ہیں، فلوٹیلا کے مقاصد میں فلسطینی عوام کی فوری انسانی ضروریات کے متعلق آگاہی پھیلانا بھی شامل ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق غزہ جنگ بندی پر زور دینا بھی اس ’عالمی ثابت قدم فلوٹیلا‘ کے مقاصد میں سرِفہرست ہے، فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے گریز کی اپیل کرتے ہیں۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فلوٹیلا کے معاملے پر بین الاقوامی قانون و انسانی ہمدردی کے قوانین کے احترام کی اپیل بھی کرتے ہیں، فلوٹیلا کے شرکاء کے انسانی حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی پر احتساب کیا جائے گا، بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملے یا غیر قانونی حراست کا بھی احتساب کیا جائے گا۔