سعودی عرب اور دبئی کے 3 نئے ٹاور پروجیکٹس، دنیا کے بلند ترین تعمیراتی ریکارڈز ٹوٹنے کو تیار
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
مشرق وسطیٰ آنے والے برسوں میں دنیا کی بلند و بالا عمارتوں کا نیا مرکز بننے جا رہا ہے۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں ایسے 3 ٹاور منصوبوں پر کام جاری ہے جو موجودہ بلند ترین عمارت برج خلیفہ (828 میٹر) کو بھی پیچھے چھوڑ دیں گے۔
رائز ٹاور، ریاضسعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں تعمیر ہونے والا رائز ٹاور دنیا کا سب سے بلند ٹاور ہوگا، جس کی بلندی 2 کلومیٹر ہوگی یعنی برج خلیفہ سے 1170 میٹر زیادہ۔
678 منزلہ یہ منصوبہ فوسٹر + پارٹنرز کے ڈیزائن کے تحت تعمیر ہو رہا ہے۔
اس میں لگژری ہوٹلز، دفاتر، رہائشی اپارٹمنٹس، ڈائننگ، تفریحی سہولیات اور آبزرویشن ڈیکس شامل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے دنیا کی بلند ترین عمارت سے متعلق جانیں دلچسپ حقائق
منصوبہ سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (PIF) کی معاونت سے تیار کیا جا رہا ہے اور اس پر تقریباً 5 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔
یہ پروجیکٹ 306 مربع کلومیٹر پر پھیلے نارتھ پول پروجیکٹ کا حصہ ہے، جو کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب واقع ہے۔
جدہ ٹاور، جدہجدہ میں زیرِ تعمیر جدہ اکنامک ٹاور (جسے کنگڈم ٹاور بھی کہا جاتا ہے) بھی اپنی تکمیل کے بعد ایک کلومیٹر کی بلندی کو چھو لے گا۔
یہ دنیا کا پہلا ٹاور ہوگا جو 1 کلومیٹر ہائیٹ کا ہدف عبور کرے گا۔
یہ بھی پڑھیے جدہ میں تیزی سے تکمیل کی جانب گامزن دنیا کی بلندترین عمارت
اس میں لگژری رہائش، دفاتر، ایک فائیو اسٹار ہوٹل اور دنیا کا سب سے اونچا آبزرویشن ڈیک شامل ہوگا۔
2018 سے تعطل کے بعد جنوری 2025 میں اس کی تعمیر دوبارہ شروع ہوئی، اور 2025 کے وسط تک یہ 70 سے زائد منزلیں مکمل کر چکا ہے۔
اس پروجیکٹ کی تکمیل 2028 میں متوقع ہے اور یہ سعودی عرب کی ویژن 2030 منصوبہ بندی کا اہم حصہ ہے۔
برج عزیزی، دبئیدبئی میں تعمیر ہونے والا برج عزیزی بھی عالمی ریکارڈ قائم کرے گا۔
اس کی تصدیق شدہ بلندی 725 میٹر ہے، تاہم کچھ رپورٹس کے مطابق یہ تقریباً 1 کلومیٹر تک جا سکتا ہے۔
اس میں لگژری رہائش گاہیں، ایک ’سیون اسٹار‘ ہوٹل، دنیا کا سب سے اونچا ہوٹل لابی اور نائٹ کلب شامل ہوں گے۔
یہ منصوبہ شیخ زاید روڈ پر واقع ہے، جس کی تعمیر 2023 میں شروع ہوئی اور تکمیل 2027-28 میں متوقع ہے۔
تکمیل کے بعد یہ دنیا کی دوسری بلند ترین عمارت ہوگی اور دبئی کو عالمی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں مزید مضبوط مقام فراہم کرے گی۔
خطے کی نئی پہچانیہ تینوں عظیم منصوبے نہ صرف انجینئرنگ اور فن تعمیر کے نئے ریکارڈز قائم کریں گے بلکہ مشرق وسطیٰ کی اقتصادی تنوع، عالمی سرمایہ کاری کی کشش، اور شہری ترقی کے وژن کے عکاس بھی ہوں گے۔
2028 تک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات دنیا کے سب سے اونچے ٹاورز کے حامل ملک بن جائیں گے، جو اسکائی لائنز کو بدل دیں گے اور مستقبل کے شہری طرزِ زندگی کو نئی شکل دیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دنیا کی دنیا کا کی بلند
پڑھیں:
پارک ویو سٹی کے حفاظتی بند کی تعمیر کا افتتاح کر دیا
لاہور:پارک ویو سٹی نے اپنے حفاظتی بند کی تعمیر کا باضابطہ آغاز ایک شاندار سنگِ بنیاد تقریب کے ذریعے کر دیا، جو مستقبل میں ممکنہ سیلابی خطرات کے مقابلے کے لیے رہائشیوں کی طویل مدتی حفاظت اور بحالی کی جانب ایک فیصلہ کن قدم ہے۔
اس موقع پر چیئرمین وژن گروپ عبدالعلیم خان، سی ای او پارک ویو سٹی جنید امین اور ڈائریکٹر سیلز اینڈ مارکیٹنگ نعیم وڑائچ نے خصوصی شرکت کرتے ہوئے منصوبے کا افتتاح کیا۔ ریئلٹرز، رہائشیوں اور کمیونٹی نمائندگان کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، جس سے اس انقلابی منصوبے پر بھرپور اعتماد اور حمایت کا اظہار ہوا۔
تقریب کے دوران چیئرمین عبدالعلیم خان نے دریائے راوی کے حالیہ سیلاب سے متاثرہ رہائشیوں کے لیے ایک ارب روپے کے ریلیف پیکج کا اعلان کیا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ہر متاثرہ رہائشی کو معاوضہ براہِ راست ان کے دروازے پر پہنچایا جائے گا۔ اس کے علاوہ متاثرہ پانچ بلاکس میں ترقیاتی چارجز کی دو ماہ کی معافی بھی دی گئی تاکہ فوری مالی ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
یہ حفاظتی بند 30 فٹ بلند ہوگا جو سوسائٹی کے تمام بلاکس کو کور کرے گا۔ اپنے بنیادی حفاظتی کردار کے ساتھ ساتھ اسے خوبصورت بنا کر واک اور جاگنگ ٹریک میں بھی ڈھالا جائے گا، جو صرف پارک ویو سٹی کے ممبران کے لیے ہوگا، یوں یہ منصوبہ حفاظت اور معیاری طرزِ زندگی دونوں کو یکجا کرے گا۔
چیئرمین عبدالعلیم خان نے پارک ویو سٹی کی انتظامیہ کی انتھک کاوشوں کو سراہا جنہوں نے مشکل وقت میں رہائشیوں کے ساتھ کھڑے ہو کر انہیں سہارا دیا اور سوسائٹی کو بحالی و ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔
یہ منصوبہ حالیہ سیلابی چیلنجز کے تناظر میں شروع کیا گیا ہے، جو پارک ویو سٹی کے اس عزم کی تجدید کرتا ہے کہ وہ اپنے رہائشیوں کو محفوظ، جدید اور پائیدار رہائشی سہولیات فراہم کرے گا۔ منصوبہ 100 دن کے اندر مکمل کیا جائے گا تاکہ بروقت ریلیف اور طویل مدتی تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین عبدالعلیم خان نے کہا کہ یہ حفاظتی بند محض ایک انتظامی اقدام نہیں بلکہ پارک ویو سٹی کے وژن کی عکاسی کرتا ہے، جو جدت اور ذمہ داری کو یکجا کرتا ہے۔ ہم پُرعزم ہیں کہ اپنے رہائشیوں کو محفوظ رکھتے ہوئے ایک ترقی یافتہ اور خوشحال کمیونٹی تشکیل دیں گے۔
سنگِ بنیاد کی یہ تقریب دراصل ایک نئے دور کا آغاز ہے، جسے پارک ویو سٹی نے “تحفظ، جدت اور ترقی کے نئے باب” سے تعبیر کیا ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف جدید سہولیات کی فراہمی بلکہ مضبوط اور مستحکم انفراسٹرکچر کی تعمیر کے ذریعے لاہور کی دیگر نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے لیے ایک مثال قائم کرتا ہے تاکہ وہ ماحولیاتی تحفظ، رہائشی بہبود اور فعال شہری منصوبہ بندی کو ترجیح دیں۔