جناح ہاؤس حملہ کیس: علیمہ خان کے بیٹے شیرشاہ کی بھی ضمانت منظور WhatsAppFacebookTwitter 0 4 September, 2025 سب نیوز


لاہور:انسداد ہشت گردی عدالت لاہور نے 9 مئی سے متعلق جناح ہاؤس حملہ کیس میں علیمہ خان کے بیٹے شیرشاہ کی بھی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت منظور کرلی۔

انسداد ہشت گردی عدالت لاہور میں 9 مئی جناح ہاؤس کیس میں علیمہ خان کے بیٹے شیرشاہ کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، انسداد دہشت گری عدالت کے جج منظر علی گل نے کیس کی سماعت کی۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان انسدادِ دہشت گردی میں پہنچیں، سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی کی اہلیہ مہرین قریشی بھی عدالت میں پہنچیں، ملزم شیر شاہ کے وکلا رنا مدثر، بیریسٹر تیمور عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل رانا مدثر نے مؤقف اپنایا کہ اس مقدمے پر ابھی تک ملزم کی حد تک چالان نہیں آیا، ٹرائل نہ جانے کب شروع ہو، لہذا لامحدود وقت تک ملزم کو قید نہیں رکھا جا سکتا، ملزم کے خلاف کوئی ثبوت نہیں، ملزم کسی ہنگامہ آرائی میں ملوث نہیں۔

وکیل رانا مدثر نے استدلال کیا کہ ایسے ملزمان جن پر شیر شاہ سے زیادہ سنگین الزامات تھے انہیں ضمانت دے دی گئی، شیرشاہ پر ایسا کوئی الزام نہیں کہ اس نے توڑ پھوڑ کی ہو، صرف ایک ملزم کی نشاندہی پر کسی دوسرے کو ملوث نہیں کیا جاسکتا۔

دلائل سننے کے بعد عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے بھانجے شیر شاہ کی ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا، بعد ازاں عدالت نے فیصلہ جاری کرتے ہوئے شیر شاہ کی ضمانت منظور کرلی۔

عدالت نے شیر شاہ کو رہا کرنے کا حکم دیا، عدالت نے ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفلسطینی چیف جسٹس اور امام مسجد اقصیٰ کی پاکستان آمد، وفاقی وزیر مذہبی امور سے ملاقات فلسطینی چیف جسٹس اور امام مسجد اقصیٰ کی پاکستان آمد، وفاقی وزیر مذہبی امور سے ملاقات شیر افضل مروت کس کے ہاتھوں استعمال ہوتے رہے؟ علیمہ خان نے الزامات کا پنڈورا کھول دیا سستا آٹا فراہم کرنے سے فلور ملوں کے انکار پر حکومت کا ردعمل سامنے آگیا پختونخوا حکومت کا افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل فوری روکنے کا مطالبہ شہباز شریف کی چینی وزیراعظم سے ملاقات؛ مشترکہ منصوبوں پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق غزہ جنگ میں 21 ہزار فلسطینی بچے معذور ہوگئے، اقوام متحدہ کا لرزہ خیز انکشا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: علیمہ خان کے بیٹے شیرشاہ کی جناح ہاؤس عدالت نے شیر شاہ شاہ کی

پڑھیں:

ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں، مقصد عمران خان کو تنہا کرنا ہے، علیمہ خان

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے پنجاب حکومت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ویڈیو لنک کے ذریعے کروانے کا فیصلہ دراصل عمران خان کو تنہائی کا شکار بنانے کی کوشش ہے، اور ہم اسے کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے واضح کیا کہ عمران خان کو اس وقت براہ راست عدالت میں پیش نہ کرنا ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے، جس کا مقصد ان کی آواز کو دبانا ہے۔
  عمران خان کو گولیاں لگیں، تب بھی وہ عدالت آنے پر مصر تھے
انہوں نے یاد دلایا کہ جب عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا اور وہ زخموں سے چور تھے، اس وقت بھی انہوں نے ویڈیو لنک کے بجائے عدالت میں بنفسِ نفیس پیش ہونے کو ترجیح دی۔
علیمہ خان نے سوال اٹھایا کہ اگر اُس وقت ویڈیو لنک کی اجازت نہیں دی گئی تو آج ایسا کرنے کا مقصد کیا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ “اب ایسا کسی صورت ہونے نہیں دیں گے۔ عمران خان کو عدالت میں پیش کیا جائے، ویڈیو لنک قابلِ قبول نہیں۔”
وکلاء سے مشاورت کیسے ہو گی جب وہ جیل میں ہوں گے؟
علیمہ خان نے ویڈیو لنک ٹرائل کے قانونی اور انسانی پہلو پر بھی سوال اٹھایا۔ ان کے مطابق، جب عمران خان عدالت میں موجود نہیں ہوں گے تو وہ اپنے وکلاء سے براہ راست مشورہ کیسے کریں گے؟
انہوں نے کہا کہ اس پورے عمل کا بنیادی مقصد عمران خان کو قانونی، سیاسی اور ذاتی طور پر مکمل آئسولیٹ کرنا ہے۔
26ویں آئینی ترمیم پر تحفظات
علیمہ خان نے 26 ویں آئینی ترمیم کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے تحت جیلوں میں ٹرائل کی راہ ہموار کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “یہ ترمیم صرف عمران خان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، لیکن کل کو کوئی بھی شہری اس کا شکار ہو سکتا ہے۔ وکلاء برادری کو متحد ہو کر اس کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔”
جیل ٹرائل کا مقصد فیملی اور قانونی ٹیم سے دوری ہے
انہوں نے کہا کہ جیل میں ہونے والے ٹرائلز کے باعث اہلِ خانہ اور وکلاء کو عمران خان سے براہ راست ملاقات کا موقع بھی نہیں ملتا۔
انہوں نے کہاکہ  توشہ خانہ کیس کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی کو مکمل آئسولیشن میں ڈالنے کی تیاری کی جا رہی ہے، تاکہ وہ نہ کسی سے بات کر سکیں اور نہ ہی کسی کو اپنے مؤقف سے آگاہ کر سکیں۔”
انڈہ پھینکنے کے واقعے پر برہمی
علیمہ خان نے ان پر انڈہ پھینکنے کے واقعے پر بھی سخت ردعمل ظاہر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کارکنوں نے ان خواتین کو پولیس کے حوالے کیا، لیکن اعلیٰ سطح سے احکامات آتے ہی انہیں چھوڑ دیا گیا۔ کل وہی خاتون دوبارہ آئی اور پتھر پھینکا — اگر یہی روش جاری رہی تو کل گولی بھی چل سکتی ہے۔
انہوں نے سکیورٹی اداروں سے مطالبہ کیا کہ ایسے افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس: بانیٔ پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے بجائے عدالت میں پیش کرنے کی درخواست منظور
  • ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں، مقصد عمران خان کو تنہا کرنا ہے، علیمہ خان
  • مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا: علیمہ خان
  • جناح ہاؤس حملہ کیس: محمود الرشید کی درخواست ضمانت مسترد
  • عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں محمود الرشید کی ضمانت خارج کردی
  • جناح ہاؤس حملہ کیس: پی ٹی آئی رہنما محمود الرشید کی درخواست ضمانت مسترد
  • کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، چیف جسٹس
  • ٹنڈوآدم ،جعلی چیک دینے کے الزام میں ضمانت کی درخواستیں رد
  • ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کیس: عدالت نے ملزم حسن زاہد کی ضمانت منظور کرلی
  • رجب بٹ اور دوستوں کے خلاف زیادتی کیس میں اہم پیش رفت