’کیٹامائن کوئین‘ نے ہالی ووڈ کے معروف اداکار کے قتل کا اعترافِ جرم کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
ڈرگ ڈیلر جسوین سنگھا عرف ‘کیٹامائن کوئین’ نے مشہور امریکی کامیڈی سیریز فرینڈز کے اسٹار میتھیو پیری کو ہلاک کرنے والی ڈرگ ڈوز فراہم کرنے کا جرم قبول کرلیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جسوین سنگھا "کیٹامائن کوئین” کے نام سے جانی جانے والی ایک ڈرگ ڈیلر خاتون نے باضابطہ طور پر فرینڈز اسٹار میتھیو پیری کو وہ دوا فروخت کرنے کا اعتراف کیا ہے جس نے انہیں موت کے گھاٹ اُتار دیا تھا۔
جسوین سنگھا نے ابتدائی طور پر الزامات کی تردید کی تھی لیکن اگست میں ایک دستخط شدہ بیان میں اپنی درخواست کو تبدیل کرنے پر رضامند ہوگئی اور اعتراف جرم کرلیا۔
جسوین سنگھا پر منشیات فراہم کرنے، منشیات کے اڈے چلانے اور ایسی منشیات تقسیم کرنے کے سنگین الزامات عائد تھے جس کے نتیجے میں موت یا سنگین نقصان ممکن ہے۔
پراسیکیوٹرز کے مطابق سنگھا نے منشیات ایک شخص کو فراہم کیں جس نے یہ کیٹامائن آگے اداکار میتھیو پیری کے اسسٹنٹ کینیٹھ ایواماسا تک پہنچائیں۔
یاد رہے کہ مشہور امریکی کامیڈی سیریز فرینڈز کے اداکار میتھیو پیری اکتوبر 2023 میں 54 سال کی عمر منشیات کے زائد استعمال کی وجہ سے ہلاک ہوگئے تھے، وہ برسوں تک نشے کی لت میں مبتلا رہے اور یہی عادت ان کی جان لے گئی۔
میتھیو باقاعدہ ڈاکٹر کے ذریعے ڈپریشن سے نجات کے لیے قانونی لیکن آف لیبل، علاج کے طور پر کیٹامائن کا استعمال کر رہے تھے لیکن اپنی موت سے چند ہفتوں پہلے ہی انہوں نے غیر قانونی طور پر مزید دوائیاں لینا شروع کر دی تھیں۔
پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ پیری نے اپنی موت سے چار دن قبل جسوین سنگھا سے بڑی مقدار میں کیٹامائن خریدی تھی، جس کی 25 شیشیوں کیلئے انہوں نے جسوین کو موت سے دن قبل 6 ہزار ڈالرز ادا کیے تھے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: جسوین سنگھا میتھیو پیری
پڑھیں:
مجھے اختیارات سے محروم رکھاگیا ہے، عمر عبداللہ کا اعتراف
ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔ انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔ ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جا رہا ہے، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم لوگوں کو اس صورتحال سے نکالنا چاہتے ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔