اسلام آباد(نیوز ڈیسک) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ قوم اپنے شہداء اور غازیوں کو سلام پیش کرتی ہے، جنہوں نے مادرِ وطن کے دفاع میں جانفشانی اور قربانی کی لازوال مثالیں قائم کیں۔

1965 کی جنگ کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ پاک فضائیہ نے اس معرکے میں شجاعت اور بہادری کی نئی تاریخ رقم کی۔ فضائیہ کے شاہینوں نے پیشہ ورانہ مہارت اور جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کو ہر محاذ پر منہ توڑ جواب دیا اور معرکہ “حق بنیان المرصوص” میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔

صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ قوم کو پاک فضائیہ کے جوانوں کی صلاحیتوں پر فخر ہے۔ ان کی شاندار پیشہ ورانہ مہارت نے دنیا کو حیران کیا اور یہ جدید صلاحیتیں آج بھی قومی دفاع کی مضبوط ضمانت ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاک فضائیہ نے ملک کی فضائی حدود اور سالمیت کا ہمیشہ بھرپور دفاع کیا اور یہ روایت آئندہ بھی برقرار رہے گی

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(بزنس رپورٹر) وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت(ایف پی سی سی آئی) کے نائب صدر محمدامان پراچہ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی سود کی شرح کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے کوحقا ئق کے مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک غیرمتنازع مانیٹری پالیسی جس میں شرح سود سنگل ڈیجٹ میں ہو، صنعتی پیداوار میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیمتوں کے استحکام کے لیے ضروری ہے،اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنا موجودہ معاشی حالات کے تناظر میں ”ناقابلِ فہم” ہے۔ امان پراچہ نے کہا کہ موجودہ مہنگائی کی شرح کو مدِنظر رکھتے ہوئے پالیسی ریٹ کو کم کرکے ابتدائی مرحلے میں سنگل ڈیجٹ اور بعدازاں 6 سے 7 فیصد کے درمیان لانا چاہیے تاکہ معاشی حقائق سے ہم آہنگی پیدا ہو اور ترقی کو فروغ ملے۔ نائب صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ اگست 2025 میں مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک آ چکی ہے اور زیادہ شرح سود براہِ راست پیداواری لاگت کو متاثر کرتی ہے،پاکستان میں شرح سود خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پہلے ہی کہیں زیادہ ہے جو معاشی سرگرمیوں کوبری طرح سے متاثر کرتی اور معیشت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے جبکہ سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے جبکہ زیادہ شرح سود کرنسی کے بہاؤ کو محدود کرتی ہے، جس سے معاشی سرگرمیاں اور ترقی متاثر ہوتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سود کی شرح کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو سخت متاثر کرے گا، سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کرے گا اور معاشی بحالی کو روکے گا،اس لئے کاروبار کو فروغ دینے اور عالمی منڈی میں مسابقتی رہنے کے لیے ضروری ہے کہ پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • فکر سے عمل تک، نثار شاہ جی کی جہدوجہد
  • زائد پالیسی ریٹ سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے،امان پراچہ
  • ملک کے لئے جانیں قربان کرنے والے شہداء اور ان کے اہل خانہ کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، گنڈا پور
  • حدیدہ بندرگاہ پر اسرائیل کا حملہ، یمنی ائیر ڈیفنس کا کامیاب دفاع
  • اسرائیلی فضائیہ کا یمن کی بندرگاہ حدیدہ پر حملہ، بارہ بمباریوں کی تصدیق
  • 1965 جنگ کے 16ویں روز بھارتی فوج کو کتنا نقصان پہنچا؟
  • میانوالی مین ای بسپراجیکٹ کا افتتاح ، علی پور کے فلڈریلیف کا دورہ‘ جمہوریت کے پاسبانوں کو سلام : مریم نواز
  • پاکستانی تارکین وطن کے بچوں کے لیے مفت پیشہ ورانہ تربیتی کورسز، رجسٹریشن کیسے کروائی جائے؟
  •   سعودی عرب : فلو ویکسین کے لیے آن لائن بکنگ کا اعلان
  • اسٹارلنک کی سروس میں خلل، امریکا میں ہزاروں صارفین متاثر