صدر آصف علی زرداری چین کے 10 روزہ سرکاری دورے پر چنگدو پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
صدر مملکت آصف علی زرداری چین کے 10 روزہ سرکاری دورے پر چنگدو پہنچ گئے ۔
چین کے نائب وزیرِ خارجہ اور نائب گورنر نے چنگدو ایئر پورٹ پر صدر آصف علی زرداری کا استقبال کیا، پاکستان کے سفیر خالد ہاشمی اور چینی سفیر جیازگن زی ڈونگ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
واضح رہےکہ صدر آصف علی زرداری اپنے دورےکے دوران چین کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے، ساتھ ہی پاک-چین تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بھی بات چیت کی جائے گی۔
آصف علی زرداری چین کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے مواقعوں پر بات کریں گے جبکہ پاکستان، چین آزمودہ اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید آگے بڑھایا جائےگا۔
دریں اثنا، ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران صدر زرداری کے دورہِ چین پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ صدر مملکت کا چین کا حالیہ دورہ ہنگامی نہیں بلکہ پہلے سے شیڈول تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک نے صدر مملکت کے دورہِ چین کے حوالے سے کچھ عرصہ قبل ہی تمام ضروری اقدامات اُٹھا لیے گئے تھے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاک چین دوستی نسل در نسل آگے بڑھے گی، صدر مملکت آصف زرداری کی شنگھائی میں اعلیٰ سطح ملاقاتیں
صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مخالف اور دشمن عناصر پاک چین دوستی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے، یہ تعلقات نسل در نسل آگے بڑھیں گے اور وقت کے ساتھ مزید مستحکم ہوں گے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے شنگھائی میں سی پی سی سیکریٹری چن جینِنگ سے ملاقات کی۔ اس کے علاوہ مختلف مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب میں بھی شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک چین دوستی آنے والے وقتوں میں مزید مستحکم ہوگی: صدر مملکت آصف زرداری
سی پی سی سیکریٹری نے کہاکہ ہر چینی پاکستان کو آئرن برادر اور ہر موسم کا ساتھی سمجھتا ہے۔ فروری میں صدر آصف علی زرداری کی صدر شی جن پنگ سے ملاقات نہایت نتیجہ خیز رہی، جس کے بعد حالیہ دنوں وزیراعظم پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس اور فسطائیت پر فتح کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر چین کا دورہ کیا۔
چن جینِنگ نے مزید کہاکہ دونوں ممالک آئندہ سال تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے کا جشن منانے کے منتظر ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ شنگھائی میں صحت اور تعلیم پر بھاری سرمایہ کاری کی جا رہی ہے جس کی بدولت یہاں اوسط عمر دیگر علاقوں سے زیادہ ہے، جب کہ شہر میں 9 ہزار سے زائد کافی شاپس ہیں جو دنیا کے کسی بھی شہر سے زیادہ ہیں۔
صدر زرداری نے شنگھائی کی عالمی مالیاتی مرکز میں تبدیلی کو سراہا اور کہا کہ پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز اور گوادر فری زون میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ ملاقات کے دوران ٹیکنالوجی، آئی ٹی، مصنوعی ذہانت اور جدت کے موضوعات پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔
اس موقع پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سندھ کے وزرا شرجیل میمن اور ناصر حسین شاہ، پاکستان کے چین میں سفیر خلیل ہاشمی اور چین کے پاکستان میں سفیر جیانگ زائی ڈونگ بھی موجود تھے، جبکہ چینی قیادت اور شنگھائی الیکٹرک کے صدر سمیت اعلیٰ حکام بھی ملاقات میں شریک تھے۔
ملاقات کے بعد سیکرٹری چن جینِنگ نے صدر اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔
دریں اثنا صدر آصف علی زرداری نے شنگھائی میں چینی ماحولیاتی ٹیکنالوجی کمپنی کے سربراہ سے بھی ملاقات کی۔
اس موقع پر بی بی آصفہ بھٹو زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی شریک تھے۔ ملاقات میں شہروں میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور ویسٹ ٹو انرجی منصوبوں پر بات چیت ہوئی۔
صدر نے پاکستان میں جدید ویسٹ مینجمنٹ سسٹمز کی ضرورت پر زور دیا جبکہ چینی کمپنی نے پاکستان میں سرمایہ کاری اور شراکت داری میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔
بعد ازاں صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے شنگھائی میں ہونے والی ایک اہم تقریب میں شرکت کی جہاں پاکستان اور چین کے درمیان تین مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کیے گئے۔
ان معاہدوں کا بنیادی مقصد پاکستان میں زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ کے شعبوں کو ترقی دینا ہے۔
تقریب میں خاتونِ اوّل بی بی آصفہ بھٹو زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی شریک تھے۔
پہلا ایم او یو کنٹرولڈ ایگریکلچر سائنس اینڈ ایجوکیشن پارک کے قیام سے متعلق ہے، جس کے ذریعے زرعی پیداوار میں اضافہ اور خوراک کے تحفظ کو یقینی بنانے کے اقدامات کیے جائیں گے۔
دوسرا ایم او یو شینونگ کالج کے ساتھ طے پایا، جس کے تحت کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کرنے کے لئے ایک ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ قائم کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان چین سرمایہ کاری کانفرنس، اربوں ڈالرز کے کون سے 21 معاہدے ہوئے؟
اسی طرح تیسرا ایم او یو ٹائر ری سائیکلنگ پروجیکٹ سے متعلق ہے، جس کا مقصد ماحول دوست فاضل مادہ کی مینجمنٹ کو فروغ دینا ہے۔
صدر مملکت آصف زرداری نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ایم او یوز پاک چین زرعی، تکنیکی اور ماحولیاتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی عملی کوشش ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آصف زرداری اعلیٰ سطح ملاقاتیں صدر مملکت