کراچی، پٹاخوں کے گودام میں دھماکے سے جاںبحق نوجوان کی والدہ نے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
کراچی:
ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے گودام میں دھماکے سے جاں بحق نوجوان کی والدہ نے گودام مالکان اور حکومت سندھ کے خلاف ہرجانے کے لیے سینئر سول جج جنوبی کی عدالت میں درخواست دائر کردی۔
سینیئر سول جج جنوبی کی عدالت میں ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے گودام میں دھماکے میں جاں بحق نوجوان کی والدہ نے عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے گودام مالکان کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔
عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے فیکٹری مالکان اور حکومت سندھ کے خلاف جان لیوا حادثات ایکٹ کے تحت دعویٰ دائر کیا گیا۔
دعوے میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 21 اگست کو ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے غیر قانونی گودام میں دھماکا ہوا اور اس کے نتیجے میں 16 سالہ سید اسد شاہ جاں بحق اور سید اظفر شاہ شدید زخمی ہوا۔
مزید پڑھیں: کراچی، پٹاخوں کے گودام میں دھماکا، سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج
درخواست میں کہا گیا ہے کہ فیکٹری اور گودام مالکان کی غفلت کے باعث درخواست گزار کا بیٹا جاں بحق ہوا اور دھماکے کے مقدمے کے اندراج کے باوجود تاحال فیکٹری منتقل نہیں گئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ حادثے کے ذمہ داران ہرجانے کی مد میں 5 کروڑ 37 لاکھ روپے ادا کریں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیر اعظم شہباز شریف پر جرح مکمل
—فائل فوٹوبانی پی ٹی آئی کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے دعوے کی سماعت کے دوران شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے جن پر عمران خان کے وکیل نے جرح مکمل کر لی۔
لاہور کی سیشن کورٹ میں ہرجانے کے دعوے پر سماعت ہوئی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل محمد حسین چوٹیا نے سوال کیا کہ کیا آپ نے جھوٹا اور من گھڑت دعویٰ دائر کیا ہے؟ شہباز شریف نے جواب دیا کہ جی یہ غلط ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ آپ کا لیگل نوٹس جعلی اور فرضی ہے، اس کی کاپی خود ساختہ بنا کر پیش کی گئی۔ شہباز شریف نے کہا کہ جی یہ بھی غلط ہے۔
بانی پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ آپ نے بانی پی ٹی آئی کو لیگل نوٹس بھیجا ہی نہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ یہ بھی غلط ہے میں نے لیگل نوٹس بھیجا ہے۔
وکیل نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ کیا بانی پی ٹی آئی نے سیاسی بیان دیا تھا؟ شہباز شریف نے کہا کہ بالکل سیاسی بیان نہیں تھا بلکہ اس نے ہتک عزت کی۔
وکیل نے سوال کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے ہاتھ سے تحریر کردہ ہتک آمیز الفاظ نہیں لکھے۔ جس پر وزیر اعظم نے کہا کہ یہ مجھے علم نہیں ہے۔
جس کے بعد عدالت نے دیگر گواہوں کو جرح کے لیے 27 ستمبر کو طلب کر لیا۔