خیبر میں سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
خیبرمیں حساس علاقے لالہ چینہ دوسارکے علی مسجد میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے ایک بڑی اور فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے تین خطرناک دہشت گردوں کو ہلاک کیا اور ان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کرلیا۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق خیبر میں کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں محمد نعیم عرف عبدالناصر اور محمد کریم شامل ہیں جو کرک کے رہائشی اور چمکنی خودکش دھماکے کے ماسٹر مائنڈ تھے اور تیسرا دہشت گرد نور نبی افغانستان کے صوبہ ننگرہار سے تعلق رکھتا تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے قبضے سے تین ایس ایم جیز، بارہ میگزین، 135 کارتوس اور تین بنڈولیئر بھی برآمد ہوئے۔
ترجمان سی ٹی ڈی نے بتایا کہ خفیہ اطلاع ملنے پر سی ٹی ڈی کی ٹیم جدید ہتھیاروں سے لیس ہو کر جیسے ہی مقام پر پہنچی تو دہشت گردوں نے گھات لگا کر شدید فائرنگ شروع کر دی تاہم اپنی حفاظت اور دہشت گردوں کو قابو کرنے کے لیے اہلکاروں نے بھرپور جوابی کارروائی کی جو تقریباً آدھے گھنٹے تک جاری رہی۔
انہوں نے بتایا کہ بعدازاں علاقے کو کلیئر کرنے کے دوران تین لاشیں برآمد ہوئیں جبکہ مطلوب ترین کمانڈر فضل نور اپنے چند ساتھیوں سمیت موقع سے فرار ہوگیا۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق دہشت گرد کسی بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے جسے بروقت ایکشن لے کر ناکام بنا دیا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ علاقے میں بھاری نفری کی موجودگی میں سرچ آپریشن جاری ہے اور فرار ملزمان کی گرفتاری کے لیے گھیراؤ مزید سخت کر دیا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سی ٹی ڈی
پڑھیں:
افغانستان سے دراندازی ناکام‘ فورسز کی کارروائی میں 3 خوارج ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-01-18
شمالی وزیرستان /ٹانک ( مانیٹرنگ ڈیسک) سیکورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں افغان سرحد سے دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ گروہ فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، ہلاک ہونے والوں میں افغان سرحدی فورس کا اہلکار بھی شامل ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز نے 2 نومبر 2025 کو 2 علیحدہ علیحدہ کارروائیاں کرتے ہوئے مؤثر اور کامیاب آپریشن کیے۔سیکورٹی فورسز نے کارروائیوں میں بھارتی پراکسی تنظیم فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 3 دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔ پہلی کارروائی میں شمالی وزیرستان کے علاقے عیشام کے بالمقابل پاک افغان سرحد کے قریب ایک گروہ کی مشکوک نقل و حرکت دیکھی جو سرحد عبور کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا، مؤثر اور درست نشانے پر مبنی فائرنگ کے نتیجے میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوئے، جن کا تعلق بھارتی پراکسی گروہ فتنہ الخوارج سے تھا۔ترجمان پاک فوج کے مطابق مارے جانے والے ایک دہشت گرد کی شناخت ‘‘خارجی قاسم’’ کے نام سے ہوئی جو افغان نژاد اور افغان بارڈر پولیس کا اہلکار تھا۔ایک اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران ضلع ٹانک میں سیکورٹی فورسز نے فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے ایک اور دہشت گرد خارجی اکرام الدین عرف ابو دجانہ کو ہلاک کیا، جو افغان شہری تھا۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ یہ واقعات پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں میں افغان شہریوں کی مسلسل شمولیت کو ظاہر کرتے ہیں، پاکستان کئی بار عبوری افغان حکومت سے مطالبہ کر چکا ہے کہ وہ سرحدی نظم و نسق کو مؤثر بنائے اور اپنی سرزمین کو خوارج یا دہشت گرد عناصر کے استعمال سے روکے۔آئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز نے علاقے میں آپریشن کلین اپ کا آغاز کر دیا ہے تاکہ کسی بھی بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کو تلاش کر کے ختم کیا جا سکے۔صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کی دراندازی ناکام بنانے پر سیکورٹی فورسز کو خراجِ تحسین کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی پشت پناہی یا فتنہ الخوارج کو شکست دینا پاکستان کے امن و استحکام کے لیے ضروری ہے۔ دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے پر قوم کو اپنی افواج پر فخر ہے۔دونوں رہنمائوں نے کہا کہ ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہیں۔