آج بھی سمجھتا ہوں وزیر اعظم سیلاب متاثرین کے لیےعالمی سطح پر اپیل کریں، بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
کراچی : چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاک،سعودیہ دفاعی معاہدے پر وزیراعظم اور ان کی پوری ٹیم کومبارکباد دیتا ہوں۔
چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹوزرداری نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، میئر کراچی اور صوبائی وزرا، ارکان اسمبلی اور سییٹرز کے ہمراہ گریٹر سیوریج پلانٹ کا معائنہ کیا اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی اور وفاقی حکومت کے درمیان مسلسل بات چیت ہوتی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم کراچی کے حوالے سے وعدے کر کے گئے ہیں، ان پر عمل کریں گے، ایس تھری بھی وفاقی حکومت کا منصوبہ تھا اور اب صوبائی حکومت کرے گی، اب کہنا تھا کہ اُمید ہے وزیراعظم کراچی میں منصوبوں کی اسپیڈ سےمتعلق اپنےوعدے کوپورا کریں گے،قدرتی آفت کے دوران سیاست نہیں کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم توسیاست نہیں کرتے مگرمخالفین کوئی موقع نہیں چھوڑتے،تاریخی سیلاب کےاثرات عوام بھگت رہےہیں، سیلاب سے خیبرپختونخوا،پنجاب متاثرہوئےہیں۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے مدد کرنے کی درخواست کی تھی، جب ایسے سیلاب آتے ہیں تو دنیا سے مدد کی اپیل کی جاتی ہے، آج بھی سمجھتا ہوں کہ وزیراعظم عالمی سطح پر اپیل کریں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاک، سعودیہ دفاعی معاہدے پر وزیراعظم اوران کی پوری ٹیم کومبارکباد دیتا ہوں اور معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہوں۔
اُن کا سعودی عرب کےساتھ معاہدے کومثبت پیشرفت قراردیتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان پر حملہ، سعودی عرب پر حملہ تصور ہو گا ہم نے بھارت سے مقابلہ کرکے جنگ میں کامیابی حاصل کی۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا کہ پاکستان نے بدترین سیلاب کا سامنا کیا ہے، بدقسمتی سے قدرتی آفت کے بعد اب تک عالمی سطح پرامداد کی اپیل نہیں ہوئی،عالمی سطح پرامداد کی اپیل کرنا سیلاب متاثرین کا حق تھا۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب سے پنجاب سب سے زیادہ متاثرہوا ہے، سندھ کے بھی کچےکےعلاقوں میں لوگ سیلاب سے متاثر ہوں گے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے کہا کہ
پڑھیں:
وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے لیے تعاون مانگا ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے صدر مملکت آصف زرداری اور مجھ (بلاول بھٹو زرداری) سے ملاقات کی، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر اہم گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں آنے والے ن لیگ کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ان کی جماعت کی حمایت مانگی ہے۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں کئی اہم نکات شامل ہیں جن میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار نمایاں ہیں۔
اس کے علاوہ اس ترمیم کے تحت این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے، آرٹیکل 243 میں تبدیلی اور تعلیم و آبادی کی منصوبہ بندی جیسے اختیارات کو دوبارہ وفاق کے ماتحت لانے کی تجویز بھی شامل ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید بتایا کہ اس اہم آئینی معاملے پر حتمی فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی دوحا سے واپسی پر 6 نومبر کو اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں پارٹی رہنما تفصیلی مشاورت کے بعد پالیسی طے کریں گے۔