بلاول بھٹو زرداری کا عالمی یومِ امن پر پیغام: اسرائیل و بھارت کی جارحیت روکنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عالمی یومِ امن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ امن صرف تنازعات کی غیر موجودگی نہیں بلکہ انصاف، مساوات اور اقوام کے درمیان باہمی احترام کا نام ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے رواں سال کے تھیم کی مکمل حمایت کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل اور بھارت کی بلا روک ٹوک جارحیت اور مظالم کو فوری طور پر بند کرائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت اور اسرائیل کی فوجی کارروائیاں نہ صرف خطے بلکہ دنیا کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ ان کے بقول "اسرائیلی افواج کے غزہ میں مظالم اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت انسانیت کے ضمیر پر ایک دائمی زخم ہیں، جنہیں دنیا کبھی فراموش نہیں کر سکتی۔"
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے وژن کے مطابق امن، جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کرتی رہی ہے۔ "امن خوشحالی کی بنیاد ہے، جس کے بغیر جمہوریت کمزور، انصاف ماند اور انسانی روح زخمی ہو جاتی ہے۔"
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس موقع پر پاکستان کے بانیوں اور پارٹی کی شہید قیادت کو بھی خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ "ہمارے بزرگوں نے وقار، انصاف اور امن پر مبنی وطن کا خواب دیکھا اور اس کے لیے لازوال قربانیاں دیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ انتہاپسندی، غربت اور عدم مساوات امن کے لیے بڑے خطرات ہیں، جبکہ حقیقی امن صرف خاموشی یا جبر سے قائم نہیں کیا جا سکتا۔ "اس کے لیے سماجی انصاف، پسماندہ طبقات کا بااختیار بنانا اور بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ ناگزیر ہے۔"
بلاول بھٹو زرداری نے عزم دہرایا کہ پیپلز پارٹی اپنی جدوجہد ایک پُرامن، جمہوری اور ترقی پسند پاکستان کے لیے جاری رکھے گی، جو قائداعظم کے وژن کے مطابق ہو اور دنیا میں امن، استحکام اور تعاون کے فروغ میں مؤثر کردار ادا کرے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات جاری کردیں
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرقیادت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے حمایت مانگی ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں چیئرمین پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کا وفد صدر زرداری اور مجھ سے ملنے آیا تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے وفد نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی۔ اس مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار شامل ہے۔
PMLN delegation headed by PM @CMShehbaz called on @AAliZardari & myself. Requested PPPs support in passing 27th amendment. Proposal includes; setting up Constitutional court, executive magistrates, transfer of judges, removal of protection of provincial share in NFC, amending…
— Bilawal Bhutto Zardari (@BBhuttoZardari) November 3, 2025انہوں نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے نکات بھی شامل ہیں۔
علاوہ ازیں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی وفاق کو واپسی اور الیکشن کمیشن کی تقرری پر جاری تعطل ختم کرنا شامل ہیں۔
بلاول بھٹو نے اپنے بیان میں بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو صدرِ پاکستان کے دوحا سے واپسی پر طلب کیا گیا ہے تاکہ پارٹی پالیسی کا فیصلہ کیا جاسکے۔