صمود فلوٹیلا خطرے میں، مفتی تقی عثمانی نے مسلم دنیا کو جھنجھوڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ ہونے والا “گلوبل صمود فلوٹیلا” اپنی منزل کی جانب بڑھ رہا ہے اور جلد ہی رسک زون میں داخل ہوگا۔ دوسری جانب اسرائیل نے قافلے کو روکنے کے لیے مختلف آپشنز پر غور کرنے کی غرض سے ہفتے کی شام ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اٹلی اور اسپین نے فلوٹیلا کی حفاظت کے لیے اپنے بحری جہاز روانہ کر دیے ہیں تاکہ کسی ممکنہ حملے یا ہنگامی صورتحال میں متاثرین کو فوری امداد فراہم کی جا سکے۔
اس صورتحال پر معروف پاکستانی عالم دین مفتی تقی عثمانی نے بھی ردِعمل دیا ہے۔ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ اسپین اور اٹلی نے صمود فلوٹیلا کی ہمراہی کے لیے جہاز اس لیے بھیجے ہیں تاکہ اگر قافلے پر حملہ ہو تو متاثرین کو امداد پہنچائی جا سکے۔ انہوں نے سوال اٹھایا: “کیا مسلمان ممالک انسان دوستی کے اس ادنیٰ مظاہرے سے بھی قاصر ہیں؟”
مفتی تقی عثمانی نے اپنی ٹوئٹ کے ذریعے عالم اسلام کی حکومتوں کو ان کی ذمہ داری یاد دلانے اور ان کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
ہم نے ایران کے میزائل اور جوہری خطرے کا خاتمہ کر دیا ہے، نیتن یاہو کا دعوی
ایک ایسے وقت میں کہ جب عالمی ذرائع ابلاغ ایرانی میزائل و جوہری صلاحیتوں کی مکمل بحالی کی بات کر رہے ہیں، قابض اسرائیلی وزیراعظم نے دعوی کیا ہے کہ اسرائیل نے ایرانی میزائلوں و جوہری پروگرام کے خطرے کا خاتمہ کر دیا ہے اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کے پارلیمنٹ (کنیسٹ - Knesset) میں ایک تقریر کے دوران قابض اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ کی پٹی کے خلاف 2 سالہ جنگ میں "مبینہ کامیابیوں" کو اجاگر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ایران کے خلاف 12 روزہ اسرائیلی جنگ کا بھی حوالہ دیا اور دعوی کیا ہے کہ اسرائیل نے ایرانی خطرات کا خاتمہ کر دیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق نین یاہو نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل، ایران کے پیدا کردہ "بیلسٹک اور جوہری خطرے" کو ختم کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔
یاد رہے کہ نیویارک ٹائمز نے گذشتہ روز ہی خبر دی تھی کہ ایران کی میزائل فیکٹریاں 24 گھنٹے کام کر رہی ہیں اور آئندہ کسی بھی جنگ کی صورت میں ایران، دشمن پر بیک وقت 2 ہزار میزائل داغنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ غزہ پر اسرائیل کی دو سالہ جنگ، اسرائیل کے لئے پہلے سے زیادہ نفرت کا باعث بنی ہے جیسا کہ خود صیہونی میڈیا کا بھی کہنا ہے کہ جنگ غزہ کے باعث حتی امریکہ میں موجود جوان یہودی نسل بھی صیہونی رژیم کے خلاف ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے وسیع جنگی جرائم کے باعث اسرائیل کے اندر اور باہر شدید دباؤ کا شکار نیتن یاہو، 7 اکتوبر 2023ء سے متعلق فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی تشکیل کو روکنے کی مسلسل کوشش میں ہے جبکہ آج کنیسٹ کے اجلاس کے دوران صیہونی نمائندوں نے اس کمیٹی کی تشکیل اور نیتن یاہو سے مواخذے پر ایک بار پھر زور دیا ہے۔