صائم کے بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی کا امکان، بھارت کیخلاف پاکستانی ٹیم فائنل
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
دبئی میں آج ہونے والے ایشیا کپ کے فائنل کے لیے پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ شائقین کرکٹ اس بڑے ٹاکرے کے شدت سے منتظر ہیں اور اسٹیڈیم ہاؤس فل ہونے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاک-بھارت ایشیا کپ فائنل، کن کھلاڑیوں کے درمیان اصل مقابلہ ہوگا؟
نجی ٹیلیویژن کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے خلاف فائنل میں حسن نواز کی واپسی کا کوئی امکان نہیں ہے تاہم صائم ایوب کا بیٹنگ آرڈر تبدیل ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب حارث رؤف مکمل فٹ قرار دے دیے گئے ہیں اور ٹیم میں شامل ہوں گے۔
بھارتی ٹیم کی صورتحال کے بارے میں ذرائع نے بتایا کہ ان کے کھلاڑیوں کو فٹنس مسائل درپیش نہیں ہیں۔ ٹورنامنٹ کے ٹاپ اسکورر ابھیشک شرما مکمل فٹ ہیں جبکہ تلک ورما کو بھی فائنل کے لیے کلئیرنس مل گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاک-بھارت ایشیا کپ فائنل، جیتنے والی ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملے گی؟
مزید یہ کہ بھارتی ٹیم میں جسپریت بمرا اور شیوم دوبے کی واپسی یقینی بتائی جا رہی ہے، جس کے بعد توقع ہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان ایک سخت اور سنسنی خیز مقابلہ ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایشیا کپ فائنل بھارت پاکستان پاکستانی ٹیم صائم ایوب فائنل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایشیا کپ فائنل بھارت پاکستان پاکستانی ٹیم صائم ایوب فائنل ایشیا کپ
پڑھیں:
ویمنز ورلڈکپ: آئی سی سی نے پاکستانی کپتان کی پریس کانفرنس میں سیاسی سوالات پر پابندی لگا دی
ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ویمنز ورلڈکپ میں کسی بھی ممکنہ تنازعے سے بچنے کے لیے احتیاطی اقدامات اٹھا لیے ہیں۔
ورلڈکپ میں پاک بھارت ویمنز میچ سے ایک دن قبل، پاکستان ویمن ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا کی پریس کانفرنس کے دوران کچھ صحافیوں نے غیر رسمی انداز میں موجودہ سیاسی حالات پر سوالات اٹھانے کی کوشش کی۔ اس پر آئی سی سی کی میڈیا مینیجرسیپوا کازی نے فوری مداخلت کرتے ہوئے واضح ہدایت دی کہ پریس کانفرنس صرف کرکٹ تک محدود رکھی جائے گی۔ کسی بھی سیاسی معاملے یا دونوں ٹیموں کے ہینڈ شیک سے متعلق سوالات کی اجازت نہیں ہوگی۔
ان ہدایات کے بعد پریس کانفرنس کا سلسلہ آگے بڑھا، جس میں کپتان فاطمہ ثنا نے بھارت کے خلاف میچ کی تیاریوں، ٹیم کی حکمت عملی، اور موجودہ فارم پر بات کی۔
فاطمہ ثنا نے کہاکہ ہماری توجہ صرف اور صرف کرکٹ پر ہے۔ بھارت کے خلاف میچ کیلئے بھرپور تیاری کی ہے، لیکن فائنل الیون کا اعلان ابھی نہیں کر سکتے۔
انہوں نے اس تاثر کو بھی رد کیا کہ بنگلادیش کے خلاف شکست کے بعد ٹیم کا ورلڈکپ سے باہر ہونے کا خدشہ ہے۔ ایسا ہرگز نہیں، ہم واپسی کریں گے۔ پوری ٹیم نے محنت کی ہے، اور سب کا فوکس اگلے میچز پر ہے۔ جب ایک صحافی نے ماضی میں ٹیموں کے دوستانہ تعلقات اور میل جول سے متعلق سوال کیا تو فاطمہ نے محتاط انداز میں جواب دیتے ہوئے کہاکہ پہلے ٹیموں میں آپس میں گھلنا ملنا عام تھا، جو خوش آئند تھا، لیکن موجودہ حالات میں ہماری اولین ترجیح صرف کھیل ہے۔ ہمیں علم ہے کہ میدان سے باہر کیا کچھ ہو رہا ہے، لیکن ہم صرف کرکٹ پر فوکس کر رہے ہیں۔ اپنی کپتانی سے متعلق سوال پر فاطمہ کا کہنا تھاکہ کم عمری میں کئی اعزازات ملے، جو میرے لیے باعثِ فخر ہیں۔ ٹیم میں شامل سینئر کھلاڑی مجھے بھرپور سپورٹ کرتی ہیں، اور ہم سب ایک ٹیم کی طرح متحد ہو کر میدان میں اترتے ہیں۔ آئی سی سی کی سخت ہدایات نے ایک بار پھر واضح کر دیا کہ کھیل کو سیاست سے دور رکھنا ناگزیر ہے۔ پاکستانی کپتان فاطمہ ثنا کا بھی یہی پیغام تھا — ہم یہاں صرف کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، اور یہی ہماری اصل توجہ ہے۔