صدر ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ اقتصادی و تجارتی تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
لندن:
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔
برطانوی دارالحکومت لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ واشنگٹن میں امریکی صدر ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات نہایت خوشگوار ماحول میں ہوئی جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔ دونوں ملکوں کے تعلقات گزشتہ چند ماہ میں مزید مستحکم ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران تجارت، سرمایہ کاری، تیل و گیس کی تلاش اور معدنی وسائل کے منصوبوں پر تفصیلی بات چیت ہوئی جب کہ صدر ٹرمپ نے امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ہدایت بھی کی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ کو بتایا کہ بھارت کے ساتھ روایتی جنگ پاکستان نے جیت لی اور اگر امریکا بروقت مداخلت نہ کرتا تو صورتحال سنگین ہو سکتی تھی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کیا، کیونکہ انہوں نے عالمی سطح پر تنازعات کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ میں مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے بھرپور آواز اٹھائی۔ معرکہ حق میں بھارت کو شکست فاش دی۔ اللہ کے فضل اور عوام کی دعاؤں سے پاکستان نے یہ کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی قیادت کو خراجِ تحسین پیش کیا، جنہوں نے ملک کا دفاع کرتے ہوئے دنیا کو دکھایا کہ ایٹمی پاکستان ہر میدان میں برتری رکھتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ فوج اور حکومت کے درمیان بہترین ہم آہنگی موجود ہے اور اگر یہ سلسلہ برقرار رہا تو پاکستان جلد دنیا میں ایک ابھرتی ہوئی طاقت کے طور پر سامنے آئے گا۔
وزیراعظم نے پاکستان اور سعودی عرب کے حالیہ دفاعی معاہدے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے عوام کی دیرینہ خواہش تھی۔ اس معاہدے کے تحت اگر کسی ایک ملک پر حملہ ہوتا ہے تو اسے دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔
شہباز شریف نے فلسطین کے مسئلے پر بھی دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ اور عرب سربراہی اجلاسوں میں پاکستان نے مظلوم فلسطینیوں کی بھرپور حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2023ء سے جاری غزہ کی تباہی تاریخِ حاضر میں ظلم کی بدترین مثال ہے، تاہم انہیں امید ہے کہ بہت جلد اس مسئلے کا پائیدار حل نکل آئے گا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث حالیہ سیلابوں نے پنجاب اور سندھ میں شدید تباہی مچائی ہے، ہزاروں افراد جاں بحق ہوئے اور فصلیں برباد ہوئیں، تاہم حکومت مشکلات پر قابو پا لے گی اور معیشت کی بحالی کے لیے پرعزم ہے۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان طاقت کے حصول کی دوڑ میں شامل نہیں بلکہ خوشحالی، روزگار، زراعت، معدنیات اور آئی ٹی کے فروغ پر توجہ دے رہا ہے اور اگر نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی کی تربیت دی جائے تو وہ حقیقی انقلاب لا سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شہباز شریف نے پاکستان نے نے کہا کہ انہوں نے کے ساتھ
پڑھیں:
معیشت مستحکم کرنا اولین ترجیح، سرمایہ کاروں کو سہولتیں دی جائیں: شہباز شریف
لاہور+ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے سینیٹر مشتاق احمد خان اور گلوبل صمود فلوٹیلا کے دیگر گرفتار پاکستانی امدادی کارکنوں کی رہائی اور بازیابی کے لیے کوششیں تیز کرنے پر زور دیا ہے۔ ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے قوم کو آگاہ کیا کہ وزیراعظم نے انہیں بتایا ہے کہ اس اہم نوعیت کے مسئلہ پر انہوں نے وزیر خارجہ اسحق ڈار کی ذمہ داری لگا دی ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے واضح کیا ہے کہ یہ صرف جماعت اسلامی کا معاملہ نہیں بلکہ پورے پاکستان کے حوالے سے اس کی اہمیت ہے۔ گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ اور گرفتاریاں سخت قابل مذمت ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ پروگرام پر بھی جماعت اسلامی بلکہ پوری قوم کی جانب سے سخت تحفظات کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو صرف آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبہ پر قائم رہنا چاہیے اور کسی ایسے منصوبہ کی حمایت نہیں کرنی چاہیے جو بالآخر اسرائیل ہی کو طاقت فراہم کرے۔ امیر جماعت اسلامی نے وزیراعظم سے کہا کہ آزاد کشمیر کی تشویش ناک صورت حال اس بات کی متقاضی ہے کہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ احتیاط کا برتاؤ کیا جائے۔ حکومت ذمہ داری کے ساتھ اس معاملے کا بات چیت کے ذریعے حل نکالے اور ایسا کوئی بیانیہ جو صرف چند لوگ کے زیر اثر ہے اسے تمام کشمیریوں کا مؤقف نہ سمجھا جائے۔ کشمیری پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی قسم کا غیر ذمہ دارانہ رویہ ملک اور کشمیر کاز کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے اور دشمن اس کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم نے فلسطین میں جنگ بندی اور فلسطینیوں کے جاری قتل عام کی فوری روک تھام کی اہمیت پر زور دیا اور کہا پاکستان کا مسئلہ فلسطین پر مؤقف دوٹوک اور واضح ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ دنیا کے ہر فورم پر اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی آواز اٹھائی ہے اور اٹھاتا رہے گا۔ فلسطینی ریاست کو 1967ء سے قبل کی سرحدوں کے مطابق ہونا چاہئے۔ فلسطین کا دارالخلافہ القدس الشریف کو تسلیم کیا جانا چاہئے۔ پاکستان نے فلسطینی بہن بھائیوں کا مقدمہ اقوام عالم کے سامنے ہمیشہ زور دار طریقے سے لڑا۔ آٹھ اسلامی ممالک فلسطین میں جنگ بندی کیلئے اپنی فعال‘ بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ پرامید ہیں کہ بہت جلد یہ کوششیں رنگ لائیں گی۔ امن کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام کا دیرینہ خواب پورا ہو گا۔ فلوٹیلا سے اسرائیلی زیرحراست پاکستانیوں کی واپسی کیلئے حکومت متحرک ہے۔ کشمیر میں امن کیلئے بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی اور اقتصادی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی میں نجی شعبے کی شمولیت کو یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت کو مضبوط بنیادوں پر مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے\ عوامی فلاح و بہبود اور روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری کے تمام مواقع کو بروئے کار لایا جائے گا۔ وزیراعظم کی زیرصدارت ملکی معیشت اور پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں مجموعی اقتصادی صورتحال، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ اور جاری و مجوزہ ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اقتصادی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی میں نجی شعبے کا کلیدی کردار ہوگا، ان کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ مثبت معاشی رجحان غیر ملکی سرمایہ کاروں کے پاکستانی معیشت پر اعتماد کا عکاس ہے۔ شفافیت، بین الاقوامی معیار کے مطابق معاشی پالیسیوں کی تشکیل اور پالیسیوں پر فوری عملدرآمد کے ذریعے پاکستان کو خطے میں سرمایہ کاری کا پرکشش مرکز بنایا جائے گا۔ حکومت عوامی فلاح و بہبود اور روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری کے تمام مواقع کو بروئے کار لائے گی، ہماری جاری معاشی اور اقتصادی اصلاحات کی پالیسی نے معیشت کو ایک نئی سمت دی ہے اور اس جدت اور شفافیت کی بدولت ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ تجارت کو بھی فروغ دینا ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔ اجلاس میں توانائی، انفراسٹرکچر، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعتی شعبے میں جاری منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔