مودی کی روس نواز پالیسیوں نے بھارتی نوجوانوں کو غیر ملکی جنگ کا ایندھن بنا دیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
روس یوکرین جنگ میں پھنسے بھارتی نوجوانوں نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں جھوٹی نوکریوں کے بہانے روس لے جایا گیا اور وہاں بغیر کسی فوجی تربیت کے زبردستی جنگ کے محاذ پر دھکیل دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی روس نواز پالیسیوں نے بھارتی نوجوانوں کو غیر ملکی جنگ کا ایندھن بنا دیا ہے۔ روس یوکرین جنگ میں پھنسے بھارتی نوجوانوں نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں جھوٹی نوکریوں کے بہانے روس لے جایا گیا اور وہاں بغیر کسی فوجی تربیت کے زبردستی جنگ کے محاذ پر دھکیل دیا گیا۔بھارتی نوجوانوں کا کہنا ہے کہ انہیں بنیادی سہولتیں، کھانا اور پانی تک فراہم نہیں کیا جا رہا اور اگر آواز بلند کریں تو دھمکایا جاتا ہے کہ "آپ یوکرین میں ہیں، یہاں کوئی آپ کی نہیں سنے گا"۔ ایک ویڈیو پیغام میں بھارتی نوجوانوں نے کہا کہ یہ ان کی "آخری ویڈیو" ہو سکتی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اقوام متحدہ میں خطاب کے دوران بھارت کو روس کی مالی مدد کرنے کا ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان روس سے سستا تیل خرید کر یوکرین جنگ کو تقویت دے رہا ہے۔ادھر کانگریس ایم ایل اے پرگت سنگھ نے انکشاف کیا کہ بھارتی نوجوان جھوٹی نوکریوں کے وعدوں پر روس بھیجے جا رہے ہیں جہاں وہ جنگ کے میدانوں میں جان گنوا رہے ہیں جبکہ ان کے خاندانوں کو مکمل طور پر بے خبر اور بے سہارا چھوڑ دیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق مودی حکومت کی "فاشسٹ پالیسیوں" نے نہ صرف بھارتی نوجوانوں کو موت کے منہ میں دھکیل دیا ہے بلکہ بھارت کو شدید سفارتی اور معاشی نقصانات کا بھی سامنا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بھارتی نوجوانوں
پڑھیں:
یوکرین فرانس سے 100 رافیل طیارے خریدے گا، اہم دفاعی معاہدہ طے پا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے فرانس کے ساتھ ایک اہم دفاعی معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس معاہدے کے تحت یوکرین آئندہ دس برسوں میں فرانس سے ایک سو رافیل لڑاکا طیاروں سمیت ڈرون، ریڈار، فضائی دفاعی نظام، اسمارٹ گائیڈڈ بم اور دیگر جدید عسکری آلات خریدے گا۔
پیرس میں فرانسیسی صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر زیلنسکی نے اس معاہدے کو تاریخی پیش رفت قرار دیا اور کہا کہ اس سے یوکرین کی طویل مدتی سکیورٹی مزید مضبوط ہوگی۔
فرانسیسی صدر میکرون نے بھی اسے دونوں ممالک کے اسٹریٹجک روابط میں ایک نئے دور کا آغاز قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ معاہدے میں شامل ڈرون، انٹرسیپٹر، گائیڈڈ میزائل اور جدید ایئر ڈیفنس سسٹمز کی پہلی کھیپ کی ترسیل آئندہ تین سال کے اندر شروع کردی جائے گی۔