آزاد کشمیر کا ذکر کرنے پر بھارتی میڈیا نے ثنا میر کیخلاف نفرت انگیز مہم شروع کردی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
کراچی:
ویمنز ورلڈ کپ کے دوران بھارتی میڈیا نے ایک اور تنازع کھڑا کر دیا۔
پاکستانی کمنٹیٹر اور سابق کپتان ثنا میر نے کمنٹری کے دوران صرف اتنا کہا کہ پاکستانی کرکٹر نتالیہ پرویز کا تعلق آزاد کشمیر سے ہے، جس پر بھارتی میڈیا نے ان کے خلاف نفرت انگیز مہم شروع کر دی۔
Yes, Natalia Pervaiz is from Azad Kashmir in Pakistan ????????♥️♥️
Kashmir is Pakistan’s territory.
pic.twitter.com/yZNax4VeJv — Farid Khan (@_FaridKhan) October 2, 2025
ثنا میر نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ کمنٹیٹر کے لیے کھلاڑی کا شہر سے تعلق بتانا معمول کی بات ہے، اس معاملے پر عوامی سطح پر وضاحت دینے کی ضرورت افسوس کی بات ہے۔
ثنا میر نے کہا کہ معاملے کو سیاسی رنگ دینا انتہائی افسوسناک ہے، کھیل سے وابستہ شخصیات کو غیر ضروری دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔"
It's unfortunate how things are being blown out of proportion and people in sports are being subjected to unnecessary pressure. It is sad that this requires an explanation at public level.
My comment about a Pakistan player's hometown was only meant to highlight the challenges… pic.twitter.com/G722fLj17C
واضح رہے کہ کھیل کو نفرت اور سیاست سے دور رکھنا چاہیے مگر بھارتی میڈیا کھیل کے میدان میں بھی تعصب پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے جو کہ کھیل کے جذبے اور اس کی روح کے منافی ہے۔
اس سے قبل ایشیا کپ میں بھی بھارت نے نفرت انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی کرکٹرز سے ہاتھ نہ ملاکر اپنی اخلاقی گراوٹ کا ثبوت پیش کیا تھا۔ جبکہ فائنل جیتنے کے بعد چیئرمین پی سی بی اور ایشین کرکٹ کونسل کے صدر مھسن نقوی سے ٹرافی وصول کرنے سے بھی انکار کیا تھا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی میڈیا
پڑھیں:
کرشنگ نہ کرنے والی ملوں کیخلاف آج سے ایکشن ہوگا،کین کمشنر پنجاب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کین کمشنر پنجاب نے اعلان کیا ہے کہ کرشنگ کا سیزن شروع نہ کرنے والی شوگر ملوں کے خلاف آج سے کارروائی کی جائے گی۔
سرکاری ہدایات کے باوجود پنجاب کی بیشتر شوگر ملوں نے کرشنگ شروع کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ حکومت پنجاب نے اس سلسلے میں 15 نومبر کی آخری تاریخ مقرر کی تھی، لیکن صوبے کی 41 میں سے صرف 5 ملوں نے کرشنگ کا آغاز کیا۔
کین کمشنر پنجاب کے مطابق ڈیڈ لائن پر صرف شریف فیملی کی شوگر ملوں نے کرشنگ شروع کی ہے، جبکہ زیادہ تر ملوں کی جانب سے تاخیر سے چینی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
دوسری جانب کسان اتحاد کے چیئرمین خالد باٹھ نے الزام لگایا ہے کہ مل مالکان جان بوجھ کر کرشنگ میں تاخیر کر رہے ہیں تاکہ گنا کم نرخوں پر خریدا جا سکے۔
واضح رہے کہ اس وقت ملک بھر میں چینی 200 سے 229 روپے فی کلو کے درمیان فروخت ہو رہی ہے۔