پیپلز پارٹی نے پنجاب حکومت کے کینالز منصوبے خلاف آئین قرار دیدیے
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
پاکستان پیپلزپیپلز پارٹی (پی پی پی) نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے متنازعہ کینال منصوبے کے حوالے سے دیے گئے ریمارکس کو سی سی آئی کے فیصلے کی خلاف ورزی اور آئینی فورم کی توہین قرار دیا ہے۔
پی پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ مریم نواز کے بیانات کا نوٹس لیں اور پارٹی پالیسی واضح کریں۔
یہ بھی پڑھیں: کینالز منصوبہ ختم ہونے کے باوجود سندھ میں احتجاج کیوں جاری ہے؟
نثار کھوڑو نے کہا کہ سی سی آئی ایک آئینی فورم ہے جس نے متنازعہ کینال منصوبے کو متفقہ طور پر مسترد کیا ہے اور جب تک تمام صوبے اتفاق نہیں کرتے، کوئی کینال منصوبہ نہیں بنایا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی سی سی آئی کے مقابلے میں کوئی حیثیت نہیں اور وہ آئینی فورم سے بالاتر نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز کو اپنے صوبے میں اپنے دریاؤں پر ڈیم بنانے سے کسی نے نہیں روکا، لیکن اگر سندھو دریا پر لنک کینالز یا ڈیم بنانے کی کوشش کی گئی تو سندھ مزاحمت کرے گا، جیسا کہ ماضی میں نواز شریف کو کالاباغ ڈیم بنانے سے روک دیا گیا تھا۔
نثار کھوڑو نے خبردار کیا کہ سندھ اپنے حصے کے پانی پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دے گا اور آئینی طور پر پانی پر پہلا حق ٹیل والے صوبے سندھ کا ہے۔ ان کے مطابق سندھ کے پانی پر حملہ صوبے اور ملک کی وحدت پر حملہ تصور ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز نے پیپلز پارٹی کا معافی مانگنے کا مطالبہ مسترد کردیا
پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ نواز شریف میں سیاسی بصیرت تھی جنہوں نے کالاباغ ڈیم کا اعلان واپس لیا، لیکن مریم نواز میں وہ سیاسی سمجھ نہیں ہے اور وہ آئینی فورمز کی توہین کررہی ہیں۔
نثار کھوڑو نے پنجاب حکومت سے سیلاب متاثرین کو دی جانے والی امداد قوم کے سامنے ظاہر کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ مریم نواز کی جانب سے امداد فراہم کرنے کے دعوے صرف ٹی وی چینلز تک محدود ہیں جبکہ متاثرین اب بھی ریلیف کے منتظر ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ پنجاب حکومت نے منصوبہ بندی کے تحت کٹ لگا کر غریب کسانوں اور ان کی فصلوں کو ڈبویا جبکہ امیر طبقے کے بنگلوں کو بچایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: وی نیوز ڈیبیٹ: نہروں کے معاملے پر پنجاب اور سندھ کے وزرائے آبپاشی کے درمیان دلچسپ بحث
نثار کھوڑو نے کہا کہ پنجاب کسی ایک جماعت کی جاگیر نہیں اور پیپلز پارٹی سمیت ہر سیاسی جماعت کو وہاں سرگرمیاں کرنے کا حق حاصل ہے، وزیراعلیٰ پنجاب پیپلز پارٹی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں اور اسی وجہ سے وہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سیلاب متاثرین کو ریلیف دینے کی مخالفت کررہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پنجاب حکومت پیپلز پارٹی سندھ کینالز پراجیکٹ نثار کھوڑو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پنجاب حکومت پیپلز پارٹی کینالز پراجیکٹ نثار کھوڑو نثار کھوڑو نے پیپلز پارٹی پنجاب حکومت مریم نواز نے کہا کہ
پڑھیں:
وال چاکنگ برداشت نہیں کی جائےگی، مریم نواز کے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سخت احکامات
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے دورہ برازیل سے واپسی کے ساتھ ہی صوبے میں امن و امان کے لیے مزید ہائی الرٹ جاری کردیا گیا۔
پنجاب حکومت نے انتہا پسندوں اور دہشتگردوں کے نیٹ ورک کا مالیاتی اور جنگی انفراسٹرکچر اکھاڑ پھینکا ہے۔ کالعدم انتہا پسند جماعت کے ٹھکانوں سے غیر قانونی جدید ترین اسلحہ، ہزاروں گولیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر جنگی ساز و سامان برآمد ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹی ایل پی کے مزید سابق ٹکٹ ہولڈرز کا جماعت سے علیحدگی کا اعلان
حکومت نے احتجاج کے نام پر نفرت اور فتنہ پھیلانے والی فنڈنگ کو بھی روک دیا ہے۔ کالعدم جماعت کے عہدیداروں کے 23 ارب 40 کروڑ روپے مالیت کے اثاثے منجمد کردیے گئے ہیں جبکہ 92 بینک اکاؤنٹس اور جاز کیش سمیت تمام ڈیجیٹل اکاؤنٹس بھی جام کر دیے گئے ہیں۔ کالعدم جماعت کے 90 فنانسرز کے خلاف بھی مقدمات درج کر دیے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت امن و امان پر غیرمعمولی اجلاس منعقد ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ باقی صوبوں میں بھی کالعدم جماعت کے خلاف پنجاب جیسی یکساں کارروائی کے لیے وفاقی حکومت سے درخواست کی جائے۔ وزیراعلیٰ نے کومبنگ آپریشن مستقل جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کے خلاف مواد شئیر کرنے پر 31 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق پنجاب میں مساجد اور ائمہ کرام کے لیے 61 ہزار سے زیادہ فارم تقسیم کیے گئے، اور 50 ہزار سے زیادہ ائمہ کرام نے خود اپنی رجسٹریشن کرکے امن اور قانون کے ساتھ تعلق مضبوط کیا۔ آئمہ کرام کی رجسٹریشن کا عمل صوبے میں 82 فیصد مکمل ہو چکا ہے، جس پر وزیراعلیٰ نے اطمینان کا اظہار کیا۔
حکام کے مطابق امن کی مضبوطی کے لیے 5 بڑے وفاق المدارس نے مساجد اور ائمہ کرام کی رجسٹریشن پر اتفاق رائے کر لیا ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ائمہ کرام کو پریشان نہ کرنے اور ان کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھنے کی ہدایت بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ ائمہ کرام نماز پڑھاتے ہیں، وہ چندے کے لیے ہاتھ نہیں پھیلانا چاہتے۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ پنجاب کے کسی شہر میں وال چاکنگ برداشت نہیں کی جائے گی، اور تمام ڈپٹی کمشنرز کو صوبے بھر میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی کے لیے مؤثر اقدامات جاری رکھنے کا حکم دیا گیا۔
مزید پڑھیں: ہتھیار اٹھانے والی جماعت سیاسی یا مذہبی نہیں رہتی، مریم نواز ٹی ایل پی کے خلاف کھل کر بول پڑیں
حکومت نے عوام کی جانب سے انتہاپسندی اور فتنہ انگیزی کو یکسر مسترد کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اسلحہ لے کر چلنے کے لیے ایس او پیز وضح کرنے کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا۔
اسلام آباد میں حملے کے پیش نظر وزیراعلیٰ نے سرویلنس مزید بڑھانے، اضلاع میں ڈرون سرویلنس اور ہراسانی کے واقعات کی نگرانی کے لیے بھی ہدایات جاری کی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews احکامات انتہا پسندی دہشتگردی مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز