بھارت میں ہندو مسلم فسادات، گودی میڈیا کا ایجنڈا بھارتی نشریاتی ادارے کے ہاتھوں بے نقاب ہو گیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, October 2025 GMT
بھارت میں ہندو مسلم فسادات، گودی میڈیا کا ایجنڈا بھارتی نشریاتی ادارے کے ہاتھوں بے نقاب ہو گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 5 October, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (آئی پی ایس )بھارت میں جاری ہندو مسلم فسادات سے متعلق گودی کا ایجنڈا بھارتی نشریاتی ادارے کے ہاتھوں بے نقاب ہوگیا۔غاصب مودی نے بھارت کو انتہا پسندی کے اکھاڑے میں بدل دیا، نفرت کی آگ میں اندھی بی جے پی حکومت نے نواراتری پر مسلمانوں کے کاروبار بند کرنے کا حکم سنا دیا۔گودی میڈیا آئی لو محمد پر جاری احتجاج کو اسلامو فوبیا کا رنگ دے کر پیش کر رہا ہے۔
بھارتی نشریاتی ادارے نیوز لانڈری نے مذہب کے نام پر سیاست کرنے والے مودی کے میڈیا کا پول کھول دیا جبکہ اقتدار پر قابض مودی نے آر ایس ایس کے غنڈوں اور گودی میڈیا کو پروپیگنڈا کا آلہ بنا دیا۔بھارتی میڈیا پر مسلمان غدار ہوتے ہیں کا من گھڑت بیانیہ زور پکڑنے لگا جبکہ بھارت کے گمراہ کن میڈیا کے اینکرز آر ایس ایس کے ترجمان نفرت انگیز بیانات کو ہوا دینے لگے۔انتہا پسند آر ایس ایس ترجمان نے کھلے عام بیان دیا ہے کہ یہ ہندوں کا دیس ہے جس میں مسلمان مساوی حقوق کے حقدار نہیں ہیں۔ ترجمان نے دعوی کیا کہ مسلمانوں نے 1924 سے ہی متحدہ ہندوستان کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے لیے آزادی کی جدوجہد کی۔بھارتی میڈیا مسلمانوں کو نشانہ بنا کر اب ہر تہوار کو نفرت میں بدل کر داخلی مسائل سے توجہ ہٹانے لگا۔ گودی میڈیا نے معاشرے کو منافرت میں بدل کر انسانیت کی تذلیل کی نئی مثال قائم کر دی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحماس نے جنگ بندی نہ مانی تو غزہ پر حملے مزید بڑھیں گے، نیتن یاہو کی دھمکی حماس نے جنگ بندی نہ مانی تو غزہ پر حملے مزید بڑھیں گے، نیتن یاہو کی دھمکی پاکستان کی جانب سے پسنی پورٹ کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی، سیکیورٹی ذرائع کی وضاحت ایمل ولی خان سے وفاق کے بعد کے پی پولیس کی سیکیورٹی بھی واپس لے لی گئی پنجاب حکومت ہماری آڑ میں وزیراعظم کو نشانہ بنارہی ، یہ سازش کامیاب نہیں ہوگی، پیپلز پارٹی غزہ امن منصوبہ،پاکستان سمیت 8مسلم ممالک کا حماس کے ردعمل کا خیرمقدم بلوچستان، فتن الہندوستان کے دہشتگردوں کامقامی قبائل پر حملہ، جھڑپ میں 4دہشتگرد ہلاکCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بھارتی نشریاتی ادارے گودی میڈیا
پڑھیں:
بھارتی ثقافت اپنائیں تو مسلمان اور عیسائی بھی ہندو ہیں، آر ایس ایس چیف کا بیان
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ ہندو مت کو صرف مذہبی معنوں تک محدود نہ سمجھا جائے، یہ ایک جامع اور ہمہ گیر تصور ہے۔
ان کے مطابق اگر مسلمان اور مسیحی اس ملک کی عبادت کرتے ہیں، بھارتی تہذیب و ثقافت کی پیروی کرتے ہیں، تو اپنی روایات اور رسوم چھوڑے بغیر بھی وہ ہندو کہلائے جا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: ’آئی لو محمدﷺ‘ کہنے پر مقدمات، مسلمانوں کے خلاف نیا کریک ڈاؤن
آسام کے دورے کے موقع پر موہن بھاگوت آر ایس ایس کی صد سالہ تقریبات کے سلسلے میں دانشوروں، اسکالروں، ایڈیٹرز، قلمکاروں اور کاروباری شخصیات سے خطاب کررہے تھے۔
#RSS chief doesn't understand the difference between #patriotism & religious extremism. A patriot can be any religion but it's not necessary that all #Hindu will be patriots. #BANRSS
"If Muslims, Christians Worship India, Then They Are Hindus": RSS Chiefhttps://t.co/vCxgmzZ8fi
— FreeBird????️ (@Serendipit27455) November 19, 2025
’جو لوگ مادرِ وطن سے محبت رکھتے ہیں، اپنے اسلاف پر فخر کرتے ہیں اور ہماری تہذیبی وراثت کو آگے بڑھاتے ہیں، وہ سب ہندو ہیں، ہندو مت کو مذہبی مفہوم میں محدود نہ کیا جائے۔‘
ان کے مطابق، ہندو ازم اور ہندو ثقافت کھانے پینے یا عبادات تک محدود نہیں، یہ ایک ہمہ گیر اور جامع تصور ہے۔
مزید پڑھیں:مودی اور آر ایس ایس کا گٹھ جوڑ انتہا پسندی کی جڑ، ریاستی وزیر کو قتل کی دھمکیاں
’یہ اپنے دائرے میں بہت سے لوگوں کو سمیٹ سکتا ہے۔ اگر مسلمان اور عیسائی اپنی عبادات اور روایات چھوڑے بغیر اس ملک سے محبت کریں، بھارتی ثقافت پر عمل کریں اور بھارتی آبا و اجداد پر فخر محسوس کریں، تو وہ بھی ہندو ہیں۔‘
موہن بھاگوت نے اس موقع پر ’پنج پَروَرتن‘ یعنی 5 سماجی تبدیلیوں پر بھی تفصیل سے گفتگو کی، جن میں سماجی ہم آہنگی، خاندانی بیداری، شہری نظم و ضبط، خود انحصاری اور ماحولیات کا تحفظ شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: بھارتی میڈیا کی من گھڑت خبریں بے نقاب، پاکستانی شہریوں کو دہشتگرد ثابت کرنے کی کوشش ناکام
خاندان کی مضبوطی پر خاص زور دیتے ہوئے موہن بھاگوت نے کہا کہ ہر خاندان کو چاہیے کہ وہ اپنے آباؤ اجداد کی کہانیوں کو محفوظ رکھے اور نئی نسل میں ذمہ داری اور ثقافتی شعور پیدا کرے۔
موہن بھاگوت نے لچت بورفوکن اور شری مانتا شنکر دیو جیسے تاریخی شخصیات کو قومی شخصیات قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ وہ مخصوص صوبوں میں پیدا ہوئے، لیکن ان کی اہمیت پورے بھارت کے لیے ہے۔
مزید پڑھیں:بھارتی عدالت نے ’الجزیرہ‘ کی دستاویزی فلم نشر کرنے پر پابندی کیوں لگائی؟
آر ایس ایس سربراہ نے آزادئ ہند کی تحریک میں سنگھ کے رضاکاروں کے کردار کا بھی ذکر کیا اور ڈاکٹر ہیڈگوار کی عدم تعاون تحریک، سول نافرمانی تحریک، اور 1942 کی ’بھارت چھوڑو تحریک‘ کے دوران قید و بند کی صعوبتوں کا حوالہ دیا۔
انہوں نے شمال مشرقی بھارت کو ’بھارت کی وحدت میں تنوع‘ کی روشن مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ لچت بورفوکن اور شنکر دیو جیسی شخصیات قومی اہمیت رکھتی ہیں۔
خطاب کے اختتام پر موہن بھاگوت نے سماج کے تمام طبقات، خصوصاً موجود معزز شخصیات پر زور دیا کہ وہ قوم کی تعمیر کے لیے مشترکہ طور پر بے لوث ہو کر کام کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آر ایس ایس بھارتی ثقافت ڈاکٹر ہیڈگوار راشٹریہ سویم سیوک سنگھ عیسائی مسلمان موہن بھاگوت ہندو