بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے جلسہ عام میں پاکستان سے شکست کا اعتراف کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں انہوں نے جلسہ عام میں پاکستان سے شکست کا اعتراف کیا ہے۔
وائرل ویڈیو میں نریندر مودی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لوگوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کے جنرل کا مجھ پر ایسا قرض ہے جو مجھے چکانا ہے۔ آپ کے جنرل نے ایسا کام کیا ہے کہ مودی کی آتما ابھی تک بدلے کی آگ میں جل رہی ہے۔ آپ نے ہمارے فوجیوں پر حملہ کر کے بھارت کو جو چوٹ پہنچائی ہے مودی اس کا بدلہ لیے بغیر رکنے والا نہیں۔ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی اب جنگ پوری تیاری سے ہو گی اور پاکستانی فوج سے ہو گی۔
اس وقت پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل میرے نشانے پر ہے، اس نے جو میرے ساتھ کیا میں بدلے کی آگ میں جل رہا ہوں۔ سرینڈر مودی ????
مودی کی باتیں سن کر فیلڈ مارشل حافظ سید عاصم منیر کی عزت ہمارے دل میں مزید بڑھ گئی یے، لو یو حافظ صاحب???????????? pic.
— Niki Chiri♡ (@cutehunmee) October 6, 2025
سوشل میڈیا صارفین اس پر مختلف تبصرے کرتے نظر آتے ہیں، ایک صارف نے کہا کہ جب انڈیا کہتا ہم جنگ جیت گے تو بدلہ کیسا؟
لیں جی ساری کہانی سامنے آ گئئ ہے مودی نے براہ راست فیلڈ مارشل کو دھمکی دی اور کہا کہ میرا سینہ بدلے کی آگ میں جھلس رہا جب انڈیا کہتا ہم جنگ جیت گے تو بدلہ کیسا ؟
تحریک انصاف قوم پرست نسل پرست بے ایمان مزاری سے مطیع تک عاصم منیر پر اسی لیے حملہ آور ہیں
pic.twitter.com/573BlOsUca
— RAShahzaddk (@RShahzaddk) October 6, 2025
ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ مودی نے جلسہ عام میں پاکستان سے شکست کا اعتراف کرلیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے پاکستان زندہ باد اور پاک فوج پائندہ باد کے نعرے لگائے۔
مودی نے جلسہ عام میں پاکستان سے شکست کا اعتراف کرلیا۔
پاکستان زندہ باد ، پاک فوج پائندہ باد https://t.co/lhRQ3tVDwv
— Media Talk (@mediatalk922) October 6, 2025
صحر انورد نامی صارف کا ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بہار میں شکست سامنے دیکھ کر مودی کے منہ سے سچ نکل آیا۔
بہار میں شکست سامنے دیکھ کر مودی کے منہ سے سچ نکل آیا۔ pic.twitter.com/oBjyzxttdh
— صحرانورد (@Aadiiroy2) October 6, 2025
مدثر عباسی لکھتے ہیں کہ مودی جی دوبارہ آزمانا ہے تو آزما لو اس بار پہلے سے بھی ذلت آمیز شکست ملے گی۔
https://Twitter.com/Abbbbbasi/status/1975107009315041674
یاد رہے کہ رواں سال مئی میں بھارت نے پہلگام حملے کو جواز بناتے ہوئے پاکستان کیخلاف’آپریشن سندور‘ لانچ کیا تھا، جس کا جواب اسے پاکستان کے ’آپریشن بُنیان مرصوص‘ کی صورت میں دیا گیا، اس جنگ میں بھارت کو بھاری نقصان اٹھا کر جنگ بندی کی طرف آنا پڑا تھا۔ اس جھڑپ کے بعد تعلقات تجارت، سیاحت اور کھیلوں تک متاثر ہوئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
نریندر مودیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: نے جلسہ عام میں پاکستان سے شکست کا اعتراف
پڑھیں:
یورپ میں تحریک خالصتان
ریاض احمدچودھری
خالصتان کا پہلا باضابطہ مطالبہ 29 اپریل 1986 کو عسکریت پسند تنظیموں کی یونائیٹڈ فرنٹ پنتھک کمیٹی نے کیا تھا۔اس کا سیاسی مقصد یوں بیان کیا گیا: ‘اس خاص دن پرمقدس اکال تخت صاحب سے، ہم تمام ممالک اور حکومتوں کے سامنے اعلان کر رہے ہیں کہ آج سے ‘خالصتان’ خالصہ پنتھ کا الگ گھر ہو گا۔ خالصہ اصولوں کے مطابق تمام لوگ خوشی اور مسرت سے زندگی گزاریں گے۔”ایسے سکھوں کو حکومت چلانے کے لیے اعلیٰ عہدوں کی ذمہ داری دی جائے گی، جو سب کی بھلائی کے لیے کام کریں گے اور اپنی زندگی پاکیزگی کے ساتھ گزاریں گے۔’اب خالصتان کا مطالبہ امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ جیسے ممالک میں رہنے والے بہت سے سکھوں کی طرف سے اٹھایا جا رہا ہے۔ اگرچہ ان ممالک میں رہنے والے سکھوں کی بہت سی تنظیمیں جو اس مسئلے کو مسلسل اٹھا رہی ہیں، لیکن پنجاب میں انھیں زیادہ حمایت حاصل نہیں ہے۔سکھس فار جسٹس امریکہ میں مقیم ایک گروپ ہے۔ بھارتی حکومت نے 10 جولائی 2019 کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت اس پر یہ کہتے ہوئے پابندی لگا دی تھی کہ اس تنظیم کا علیحدگی پسند ایجنڈا ہے۔اس کے ایک سال بعد 2020 میں بھارتی حکومت نے خالصتانی گروپوں سے وابستہ نو افراد کو دہشت گرد قرار دیا اور تقریباً 40 خالصتان نواز ویب سائٹس بند کر دیں۔سکھس فار جسٹس کے مطابق ان کا مقصد سکھوں کے لیے ایک خود مختار ملک بنانا ہے، جس کے لیے گروپ سکھ برادری کے لوگوں کا تعاون حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔سکھس فار جسٹس کا قیام سال 2007 میں امریکہ میں عمل میں آیا۔ اس گروپ کا مرکزی چہرہ گروپتونت سنگھ پنوں ہے۔
سوال یہ ہے کہ آخر اس وقت ہی کیوں خالصہ تحریک دوبارہ زور پکڑ رہی ہے۔ تو جواب بڑا سیدھا سا ہے کہ ہندوستان میں ایک بہت بڑی اور منظم تحریک ہے جو ہندوستان کی ریاست کو مذہبی انتہا پسندانہ پیرائے میں چلانا چاہتی ہے۔ یہی سوچ اور تحریک ہے جس کی وجہ سے پاکستان وجود میں آیا۔ یہی سوچ اور تحریک ہے جس نے کشمیر کو دھونس کے ذریعے ہندوستان میں شامل کر کے جنوبی ایشیاء کے امن کو تباہ کیا اور یہی سوچ اور تحریک ہے جس کے نتیجے میں سکھوں کی ایک بہت بڑی تعداد ہندوستان میں رہنے کے لیے تیار نہیں ہے۔حد تو یہ ہے کہ وہ شخص جو ہزاروں مسلمانوں کے قتل کا ذمہ دار گردانا گیا، اْسے انتخابات میں تاریخی فتح حاصل ہوئی۔
مودی حکومت کی فسطائیت اور ہندوتوا نظریات نے نہ صرف بھارت کے سیکولر تشخص کو داغدار کیا بلکہ اقلیتوں کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز کردیا ہے۔ فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے سکھ برادری کے خلاف جابرانہ ہتھکنڈوں کے استعمال اور دبا ئوکے باوجود خالصتان تحریک مزید زور پکڑ رہی ہے۔سکھز فار جسٹس کے کوآرڈینیٹر اندرجیت سنگھ گوسل نے اعلان کیا ہے کہ اگلا خالصتان ریفرنڈم کینیڈا کے شہر اوٹاوا میں 23نومبر 2025کو ہوگا۔ وہ سکھز فار جسٹس کے جنرل کونسلر گرپتونت سنگھ پنوں کی مکمل حمایت کررہے ہیں اور بھارت کو کھلے عام للکار رہے ہیں۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے بھی مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنا تے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت اندرجیت سنگھ کو ہتھیاروں کے جھوٹے کیس میں پھنسانے کی کوشش کر رہی ہے۔ 23نومبر کو اوٹاوا میں خالصتان ریفرنڈم بھرپور طریقے سے منعقد ہوگا جہاں ووٹ ڈالے جائیں گے۔انہوں نے مودی حکومت کو للکارتے ہوئے کہا کہ اگر ہمت ہے تو کینیڈا، امریکہ یا یورپ میں آ کر گرفتاری کر کے دکھائے۔ اجیت ڈوول! تمہارا سمن تیار ہے اور میں تمہارا انتظار کر رہا ہوں۔سکھ رہنمائوں نے کہا کہ مودی حکومت بیرون ملک سکھوں کو نشانہ بنانے کے لیے خفیہ ایجنسی” را ”کے نیٹ ورکس استعمال کر رہی ہے، لیکن اب بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے مقابلے میں خالصتان کا قیام ہر سکھ کی آواز بن چکا ہے۔سکھوں کی عالمی سطح پر ٹارگٹ کلنگ میں ملوث بھارت کی مودی سرکار کا بین الاقوامی دہشتگرد نیٹ ورک بے نقاب ہوگیاہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ہندوتوا نظریے کے تحت سرحد پار دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں۔ انتہا پسند مودی حکومت کی سرپرستی میں بیرون ملک سکھوں کے قتل عام کی مذموم سازش ناکام اور بے نقاب ہوئی ہے۔
عالمی جریدے دی گارڈین کے مطابق کینیڈا نے ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگ میں ملوث بھارتی گروہ بشنوئی گینگ کو دہشت گرد قرار دیاہے۔ لارنس بشنوئی کا مجرمانہ نیٹ ورک بیرون ِملک ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔برطانوی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ کینیڈین حکومت کے مطابق بشنوئی گینگ معروف سکھ کارکن ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھی ملوث ہے۔ بشنوئی گینگ تارکین وطن سے بھتہ خوری ، انہیں ڈرانے دھمکانے اور قتل میں ملوث ہے اور اسکے بھارتی حکومت سے مبینہ روابط ہیں۔کینیڈین حکام کا کہناہے کہ بھارت نے بشنوئی گینگ کی مدد سے نجر کے قتل کی منصوبہ بندی کی۔دی انڈین ایکسپریس کے مطابق پبلک سیفٹی کے وزیر گیری آنند سنگھری نے کہاہے کہ دہشت گرد تنظیم کی نامزدگی سے اثاثے ضبط کرنے اور جرائم کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ بشنوئی گینگ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے اور بھتہ خوری پر بات کرنے پرایک ریڈیو اسٹیشن پر بھی حملہ کیاگیاہے۔ پنجابی، ہندی ریڈیو اسٹیشن پر 29ستمبر کی درمیانی شب مسلح افراد نے فائرنگ کی ہے۔کینیڈین پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ سمیت دیگر وارداتوں کے کیسز مبینہ طور پر لارنس بشنوئی گینگ سے جڑے ہیں۔مودی حکومت اپنی آمرانہ طرز حکمرانی برقرار رکھنے کے لیے بیرون ملک بھی سکھوں سمیت اقلیتوں کی آواز خاموش کرنے میں مصروف ہے۔ مودی حکومت امن کے بجائے عالمی سطح پر ریاستی دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہے۔
٭٭٭