ویب ڈیسک:لاہور کی مقامی عدالت نے پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کوجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ۔

 جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹونےدرخواست پر سماعت کی،ملزمہ کودو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد عدالت پیش کیاگیا،تفتیشی نےعدالت کوبتایا ملزمہ تفتیش میں تعاون نہیں کررہی جس سے تفتیش مکمل نہیں ہے۔

 ملزمہ کےوکیل نےجسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی اورجوڈیشل کرنے کی استدعا کی۔

وینزویلا کی ماریہ کورینہ نے امن کانوبل انعام جیت لیا

 عدالت نےاستدعا منظورکرلی اورملزمہ کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا،زمان پارک کےباہرجلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں پولیس نےملزمہ سےجیل میں تفتیش کے لئےلاہورکی انسداد دہشت گردی عدالت سے اجازت مانگی۔

 اے ٹی سی کےجج منظرعلی گل نےاستدعامنظورکرلی اورفلک جاوید سے کوٹ لکھپت جیل میں تفتیش کی اجازت دیدی،تھانہ ریس کورس پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے۔ 
 

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

ملائیشیا میں 16 سال سے کم عمر صارفین کے لیے سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ملائیشین حکومت نے ملک میں آن لائن خطرات اور ڈیجیٹل دنیا میں بچوں کے عدم تحفظ کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر ایک بڑا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 2026ء سے 16 برس سے کم عمر بچے کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنا نیا اکاؤنٹ نہیں بنا سکیں گے۔ یہ فیصلہ کابینہ کی حالیہ مشاورت کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں بچوں کو درپیش آن لائن خطرات، نامناسب مواد اور سائبر بُلنگ جیسے مسائل پر تفصیل سے غور کیا گیا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق وزیر کمیونیکیشن داتوک فہمی فاضل نے واضح کیا کہ حکومت اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے کیونکہ گزشتہ چند سالوں میں کم عمر بچوں کے آن لائن استحصال، غلط مواد تک رسائی اور نفسیاتی دباؤ میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا اب معمولی تفریح نہیں رہا بلکہ ایک ایسا پلیٹ فارم بن چکا ہے جہاں کم عمر ذہن بہت تیزی سے متاثر ہوتے ہیں، اسی لیے ملک کو ایسے قوانین کی ضرورت ہے جو بچوں کے ڈیجیٹل ماحول کو محفوظ بنا سکیں۔

حکومت اس پابندی کے نفاذ کے لیے ایک جامع نظام تیار کر رہی ہے، جس کے تحت تمام ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر رجسٹریشن کے وقت e-KYC یعنی الیکٹرانک تصدیقِ شناخت کا نظام لازمی قرار دیا جائے گا۔ اس طریقہ کار کے تحت نئے اکاؤنٹ بنانے والے صارفین کو اپنی عمر اور شناخت ثابت کرنے کے لیے MyKad، پاسپورٹ یا ڈیجیٹل آئی ڈی جیسی سرکاری دستاویزات فراہم کرنا ہوں گی۔

حکومت کا کہنا ہے کہ یہ میکانزم جعلی عمر کے ساتھ اکاؤنٹ بنانے کا راستہ بند کر دے گا اور سوشل میڈیا کمپنیوں کو بھی زیادہ ذمہ داری کے ساتھ کام کرنا پڑے گا۔

یہ فیصلہ آن لائن سیفٹی ایکٹ کا حصہ ہے، جو یکم جنوری 2026ء سے نافذ العمل ہوگا۔ اس قانون کو بچوں کے تحفظ کے لیے اہم بنیاد قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ اس کے ذریعے حکومت کو پلیٹ فارمز کی نگرانی، خلاف ورزی کی صورت میں کارروائی اور ڈیجیٹل ماحول کو محفوظ بنانے کے وسیع اختیارات ملیں گے۔

متعدد ماہرین نے حکومت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ کم عمر بچوں کو ایسی ڈیجیٹل دنیا میں چھوڑ دینا جس میں نقصان دہ مواد، غیر اخلاقی رجحانات اور سائبر بُلنگ عام ہو چکی ہے، والدین اور ریاست دونوں کے لیے تشویشناک صورتحال ہے۔

یہ پابندی مستقبل میں بچوں کی ذہنی صحت، تعلیم اور محفوظ آن لائن تعامل کے لیے مثبت اثرات مرتب کرے گی۔

حکومتی مؤقف ہے کہ سخت نگرانی، واضح قوانین اور بہتر ڈیجیٹل آگاہی پروگراموں کے ذریعے اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ والدین، اسکولوں اور سوشل میڈیا کمپنیوں کے تعاون کے بغیر یہ نظام کام نہیں کرے گا، اس لیے آنے والے مہینوں میں ایک آگاہی مہم بھی شروع کی جائے گی جس میں بچوں کو ڈجیٹل خطرات، ذمہ دارانہ استعمال اور آن لائن رویوں کے بارے میں تعلیم دی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • کرسٹیانو رونالڈو کا جادوئی گول؛ ویڈیو نے سوشل میڈیا پر دھوم مچادی
  • ملائیشیا میں 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال پابندی
  • سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف پروپیگنڈا،افغانستان،بھارت، فتن الہندوستان اور پی ٹی ایم کا پردہ چاک
  • متھیرا کی ریمپ واک، سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی
  • ملائیشیا میں 16 سال سے کم عمر صارفین کے لیے سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی
  • متھیرا کی ریمپ واک نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر دیا
  • شیخ پی ٹی آئی آفیشل سے متعلق غلط بیانی کی گئی، وقاص اکرم کی وضاحت
  • بھارتی اداکار نے جذباتی پوسٹ کر کے اچانک سوشل میڈیا کو خیرباد کہہ دیا
  • ادکارہ فضا علی اور بیٹی کی تصاویر پر ہنگامہ کھڑا ہوگیا
  • سابق برازیلین صدر جائر بولسونارو کو جیل بھیج دیا گیا