ویب ڈیسک : ایف بی آر نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کو وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 15 کے بعد گوشوارے جمع کرانے والے ’’لیٹ فائلر‘‘ کیٹیگری میں آجائیں گے۔

ایف بی آر نے واضح کر دیا ہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 15 اکتوبر ہے اور اس تاریخ کے بعد مزید کوئی توسیع قابلِ غور نہیں ہوگی۔ 

حکام نے ٹیکس دہندگان کو آخری تاریخ سے پہلے اپنے گوشوارے مکمل اور درست طور پر جمع کرانے کی ہدایت کی ہے، کہنا ہے کہ جو لوگ 15 اکتوبر کے بعد گوشوارے جمع کرائیں گے وہ "لیٹ فائلر” کیٹیگری میں آجائیں گے جس پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح زیادہ لاگو ہوتی ہے۔

غالب مارکیٹ پولیس کی کارروائی ؛2 منشیات فروش اور ایک اشتہاری گرفتار

ایف بی آر نے خبردار کیا ہے کہ گوشوارے میں معلومات چھپانے یا غلط بیانی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: گوشوارے جمع

پڑھیں:

پاکستان کے افغانستان میں فضائی حملوں میں ہلاکتیں؛ طالبان کا بے بنیاد الزام

طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بغیر شواہد پیش کیے الزام عائد کیا کہ پاکستان سے افغانستان کے صوبوں خوست، کنڑ اور پکتیکا میں فضائی حملے کیے گئے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے یہ بے بنیاد الزام سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں لگائے۔

ترجمان طالبان نے کہا کہ خوست صوبے میں ایک گھر پر فضائی حملہ کیا گیا جس میں 9 بچے اور ایک خاتون ہلاک ہوگئیں۔

ذبیح اللہ مجاہد نے ان حملوں کو ملکی سالمیت اور قومی سلامتی کے خلاف قرار دیتے ہوئے مزید بتایا کہ صوبوں کنڑ اور پتیکا میں ہونے والے فضائی حملوں میں بھی 4 افراد مارے گئے۔ 

یاد رہے کہ طالبان حکومت کی جانب سے پاکستان پر فضائی حملے کا الزام ایسے وقت میں سامنے آیا جب گزشتہ روز ہی پشاور میں وفاقی کانسٹیبلری ہیڈکوارٹرز پر ہونے والے خودکش حملے میں 3 اہلکار شہید اور 12 زخمی ہوگئے تھے۔

اس حملے کی ذمہ داری جماعت التحریر نے قبول کی ہے جو کہ افغانستان میں موجود تحریک طالبان پاکستان کا ذیلی گروپ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔

تفتیش میں یہ بات ثابت بھی ہوگئی کہ حملہ آور افغانی تھے جو سرحد پار کرکے حملہ کرنے آئے تھے اور افغانستان کی کمین گاہوں میں پناہ اور تربیت لیتے ہیں۔

رواں ماہ کے آغاز میں اسلام میں ہونے والے ایک حملے میں 12 افراد شہید ہوگئے تھے اور اس حملے میں کالعدم ٹی ٹی پی ملوث تھی۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں پاک افغان سرحدی جھڑپوں کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا تھا اور 25 اکتوبر کو استنبول میں دوسرا دور ہوا تھا۔

بعدازاں ترکی اور قطر کی ثالثی سے مذاکراتی عمل کو عارضی طور پر بچایا گیا اور 31 اکتوبر کے مشترکہ بیان میں مزید بات چیت پر اتفاق ہوا۔

تاہم 7 نومبر کو تیسرے دور کے بعد وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے اعلان کیا کہ مذاکرات غیر معینہ مدت کے لیے ختم ہو گئے کیونکہ بڑے اختلافات تاحال برقرار ہیں۔

مذاکرات کی ناکامی کے بعد طالبان حکومت نے پاکستان سے تجارت معطل کر دی جبکہ پاکستان پہلے ہی اکتوبر کی جھڑپوں کے بعد سرحدیں بند کر چکا تھا۔

ترکیہ نے اعلان کیا تھا کہ اس کے اعلیٰ حکام اسلام آباد کا دورہ کر کے کشیدگی کم کرنے کی کوشش کریں گے مگر وفد کی آمد میں تاخیر دیکھنے میں آ رہی ہے۔

گزشتہ ہفتے پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت کی بحالی کابل حکومت کی جانب سے سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے سے مشروط ہے اور علاقائی توانائی منصوبوں کا مستقبل بھی اسی شرط سے منسلک ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا دوٹوک مؤقف 

ادھر آج پریس کانفرنس کے دوران افغانستان پر حملے سے متعلق سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے جواب دیا کہ ہم جب حملہ کرتے ہیں تو اس کا کھلم کھلا اعلان کرتے ہیں۔ جب اکتوبر میں حملہ کیا تھا تو سب کو بتایا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کبھی سویلین پر حملہ نہیں کرتا، ہم ریاست ہیں، ریاست کے طور پر ہی ردعمل دیتے ہیں، خون اورتجارت ایک ساتھ نہیں چل سکتے، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم پرحملے بھی ہوں اور ہم تجارت بھی کریں، ہم افغان عوام کے نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • افغانستان، فضائی حملوں میں ہلاکتیں؛ پاکستان پر الزام عائد کردیا
  • پاکستان کے افغانستان میں فضائی حملوں میں ہلاکتیں؛ طالبان کا بے بنیاد الزام
  • داتا دربار ہائیڈولک کینوپیز منصوبے کے لیے ٹیکس چھوٹ پر پنجاب کابینہ کا اہم فیصلہ
  • 2 ملین اسرائیلی شہریوں کو غزہ جنگ کی وجہ سے ذہنی مسائل کا سامنا ہے، اسرائیلی اخبار
  • کراچی والے ہوجائیں ہوشیار! ٹریفک پولیس نے بڑا اعلان کردیا
  • اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر 2023 کے حماس حملے میں ناکامی پر تین جرنیل برطرف کر دیے
  • دھرمیندر، بھارتی سنیما کے ایک عہد کا اختتام
  • آئی ایم ایف کا ٹیکس نیٹ مزیدبڑھانے کا مطالبہ
  • ضمنی گرانٹس کا آڈٹ کرایا جائے، بجٹ تیاری ایگزیکٹو کے سپرد، کرپشن کا باعث ہو سکتی ہے: آئی ایم ایف
  • جیلوں میں قیدیوں سے ملاقاتیں کرانے سے وزیراعلیٰ پنجاب کا کوئی لینا دینا نہیں: عظمیٰ بخاری