ملک و قوم کے دشمن دہشتگردوں کے خلاف آپریشن ناگزیر ہے، گورنرخیبرپختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے صوبے میں ترقی اور خوش حالی کے لیے قیام امن ضروری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک و قوم کے دشمن دہشت گردوں کے خلاف انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن ناگزیر ہے۔
گورنر خیبرپختونخوا کے پریس سیکریٹری کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کی وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات ہوئی، جس میں خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورت حال اور دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں صوبے کے مختلف اضلاع میں فتنہ الخوارج کے خلاف جاری آپریشن، پاک-افغان صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی اور خیبرپختونخوا میں پائیدار امن کے قیام کے لیے بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے خلاف مؤثر کارروائیوں پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
گورنر خیبرپخونخوا اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے پولیس ٹریننگ سینٹر اور نادرا آفس ڈی آئی خان پر دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں پولیس ٹریننگ سینٹر اور نادرا آفس ڈی آئی خان کی متاثرہ عمارت کی ازسر نو بحالی پر بھی گفتگو کی گئی۔
گورنر خبیرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام امن کے داعی ہیں، خیبرپختونخوا کی ترقی و خوش حالی کے لیے قیام امن ناگزیر ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ملک و قوم کے دشمن دہشت گردوں کے خلاف انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن ناگزیر ہے۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے مذموم عزائم کامیاب نہیں ہوں گے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبرپختونخوا کے عوام کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا کے فیصل کریم کنڈی دہشت گردوں کے ناگزیر ہے کے خلاف
پڑھیں:
ایف سی ہیڈکوارٹر پشاور پر خودکش حملے کی تحقیقات میں پیش رفت
پشاور:ایف سی ہیڈکوارٹر پشاور پر خودکش حملے کی تحقیقات میں پیش رفت سامنے آئی ہے۔
آئی جی خیبر پختونخوا پولیس کے مطابق ایف سی ہیڈکوارٹر حملے کی منصوبہ بندی کراس دی بارڈر ہوئی ہے۔ اسی طرح اسلام آباد دھماکے کے تانے بانے بھی ایف سی ہیڈکوارٹر حملے سے مل رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں حملوں میں بارودی مواد اور جائے وقوع تک رسائی کی حکمتِ عملی یکساں رہی جب کہ دہشت گردوں کی خودکش جیکٹس تک رسائی میں بھی مماثلت پائی گئی ہے۔
آئی جی کے پی کے نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ایک منظم گروہ دہشت گردوں کو ٹارگٹ تک پہنچنے میں سہولت کاری کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ ایف سی ہیڈکوارٹر پشاور پر حملے میں 3 اہل کار شہید ہو گئے تھے جب کہ اہل کاروں نے بروقت جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا تھا۔ واقعے میں مجموعی طور پر 11 افراد زخمی ہوئے تھے۔