ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(آن لائن)سندھ حکومت کی جانب سے سندھ انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس کے نفاذ سے پیٹرولیم مصنوعات کی کراچی پورٹ سے کلیئرنس میں تاخیر کے سبب ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) نے وزیراعلیٰ کو ہنگامی خط لکھ کر آگاہ کردیا، پیٹرولیم مصنوعات کے ڈسچارج ہونے والے کارگو اور بندرگاہوں
پر کھڑے جہاز بھی ڈسچارج ہو رہے ہیں، فوری کسٹم کلیئرنس کی ضرورت ہے۔او سی اے سی کے مطابق پی ایس او کا کارگو آئل ٹینکرز ایم ٹی اسلام 2 اور ایم ٹی حنیفہ کسٹم کلیئرنس کے لیے برتھوں پر لنگرانداز ہیں، کیماڑی میں آئل کا ذخیرہ ختم ہو رہا ہے، کے پی ٹی پر برتھ لنگرانداز دو جہازوں کو فوری کسٹمز کلیئرنس کرنے کی ضرورت ہے کسٹمز کلیرنس کے بعد ہی ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی چین کے تسلسل کو یقینی بنایا جاسکیگا۔او سی اے سی کے مطابق وافی انرجی کے پیٹرولیم کارگو اور کے پی ٹی میں 21 اکتوبر کو پارکو کے کروڈ کارگو کو بھی کلیرنس نہ ملی تو مسئلہ بڑھ جائے گا، سیس کے نفاذ سے ڈاؤن اسٹریم پیٹرولیم انڈسٹری کو شدید مالی اور آپریشنل خطرات لاحق ہیں۔ آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے کہا ہے کہ سیس کے 1.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میں پیٹرولیم مصنوعات کی ملک بھر میں سی اے سی
پڑھیں:
روسی صدر ولادیمیر پوتن اپنے ہندوستان دورے پر نئی دہلی پہنچے، نریندر مودی نے کیا استقبال
روس کو ہندوستانی برآمدات بڑھانے کیلئے کئی راستے تلاش کئے جارہے ہیں، فارماسیوٹیکل، ہندوستانی مصنوعات، آٹوموٹو اور تجارتی مصنوعات کے شعبوں میں برآمدات بڑھانے پر زور دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نئی دہلی پہنچ چکے ہیں۔ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے پالم ایئرپورٹ پر روسی صدر کا استقبال کیا۔ ایئرپورٹ سے دونوں لیڈر ایک ہی گاڑی میں سوار ہوکر نکلے۔ پوتن تقریباً 30 گھنٹے ہندوستان میں قیام کریں گے۔ امریکہ بھارت تجارتی معاہدے کی ناکامی کے بعد روسی صدر کا بھارت دورہ کافی اہمیت کا حامل مانا جارہا ہے۔ اس دورے میں دفاع سمیت کئی اہم معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں۔ پوتن کے دورے پر پوری دنیا کی نظر ہے۔ پوتن کے دورے کے بارے میں ہندوستانی حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دورہ اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے میں بہت مددگار ثابت ہوگا۔ پوتن کاروباری افراد کے ایک بڑے گروپ کے ساتھ بھارت پہنچے ہیں۔
ہندوستان روس کے ساتھ تجارتی خسارے کو بہتر کرنے کی امید رکھتا ہے۔ روس کو ہندوستانی برآمدات بڑھانے کے لئے کئی راستے تلاش کئے جارہے ہیں۔ فارماسیوٹیکل، ہندوستانی مصنوعات، آٹوموٹو اور تجارتی مصنوعات کے شعبوں میں برآمدات بڑھانے پر زور دیا گیا ہے۔ مصنوعات کو ایک بڑی مارکیٹ ملے گی اور اس سے ہمارے کسانوں کی فلاح و بہبود میں بھی اضافہ ہوگا، توقع ہے کہ جہاز رانی، صحت کی دیکھ بھال، کھاد اور کنیکٹیویٹی کے شعبوں میں مزید تعاون، نقل و حرکت اور تعاون کی ثقافت میں بھی اضافہ ہوگا۔
ممبئی میں واقع ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے چیئرمین وجے کلانتری نے کہا کہ یہ پوتن کا تاریخی دورہ ہے، یہ سچ ہے کہ تجارتی خسارہ نمایاں طور پر بڑھ گیا ہے، کیونکہ تجارت اب 65 بلین ڈالر تک پہنچ چکی ہے اور اگلے سال 100 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ بھارت کی مارکیٹ بڑھ رہی ہے، اس لئے روس بھی اس میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا ہے، وہ بھارت کے ساتھ اپنی تجارت کو بڑھانا چاہتے ہیں اور ہمیں روس پر اعتماد کرنے کی ضرورت ہے اور ہمیں سچے دوست کی ضرورت ہے۔