پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے محمود اچکزئی کو نیا اپوزیشن لیڈر بنانے کی حمایت کردی۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ، وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور پی ٹی آئی کے رہنما شہرام خان تراکئی نے شرکت کی۔

ناصر حسین شاہ نے دوران گفتگو محمود اچکزئی کو نیا اپوزیشن لیڈر بنانے اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی حمایت کی۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اکثریت جسے بھی اپنا لیڈر نامزد کرے، اسے قائد حزب اختلاف بنا دینا چاہیے۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات بھی کروائی جانی چاہیے۔

ناصر حسین شاہ نے یہ بھی کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس کو وہاں کے حالات کی وجہ سے بہتر گاڑیاں چاہئیں، یہ مسئلہ حل کیا جانا چاہیے۔

اُن کا کہنا تھا کہ عالمی امداد کے بغیر سیلاب متاثرین کو ریلیف کی فراہمی ہمارے بس کی بات نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

پی ٹی آئی افغانستان کو برادر ملک سمجھتی ہے، تعلقات مضبوط بنانے کی خواہاں ہے، اسد قیصر

پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنماؤں اسد قیصر، عامر ڈوگر اور شہرام تراکئی نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی، جس میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے، افغان تعلقات اور صوبائی حقوق سے متعلق امور پر گفتگو کی گئی۔

اسد قیصر نے کہا کہ عمر ایوب کی نااہلی کے بعد اپوزیشن لیڈر کی نشست خالی تھی اور پارٹی نے اس عہدے کے لیے محمود خان اچکزئی کا نام پیش کیا ہے۔ ان کے مطابق، محمود اچکزئی ایک سینیئر اور باوقار سیاستدان ہیں، امید ہے کہ ان کے انتخاب میں غیر جمہوری حربے استعمال نہیں کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: ’قائداعظم محمد علی جناح بانی پی ٹی آئی ہیں‘، سہیل آفریدی کی زبان پھسل گئی

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان اور پاکستان کو صبر و تحمل سے کام لینا ہوگا تاکہ باہمی تعلقات بہتر ہوں۔ اسد قیصر نے دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تجارتی راستے کھولے جائیں اور تجارت کو وسطی ایشیائی ممالک تک پھیلایا جائے، تحریکِ انصاف ہمیشہ افغانستان کو برادر ملک سمجھتی ہے اور تعلقات کو مضبوط بنانے کی خواہاں ہے۔

سہیل آفریدی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا مطالبہ جائز ہے کہ انہیں عمران خان سے ملاقات کی اجازت دی جائے، کیونکہ یہ ان کا قانونی حق ہے۔ جو سہولتیں قاتلوں کو دی جاتی ہیں، وہ کم از کم ایک سابق وزیراعظم کو بھی ملنی چاہئیں۔

انہوں نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس کو ناکارہ گاڑیاں دی گئیں اور این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کا حصہ تاحال ادا نہیں کیا گیا۔ سرتاج عزیز نے وعدہ کیا تھا کہ تین فیصد شیئرز دیے جائیں گے مگر ایک روپیہ بھی نہیں ملا۔

یہ بھی پڑھیے: علی امین گنڈاپور کے استعفے کے بعد اپوزیشن متحرک، کیا پختونخوا میں پی ٹی آئی نئی حکومت بنا سکے گی؟

عامر ڈوگر نے کہا کہ 74 اراکین اسمبلی کے دستخطوں کے ساتھ درخواست جمع کرائی جا چکی ہے اور محمود خان اچکزئی اپوزیشن لیڈر کے لیے نامزد ہیں۔ جمہوریت کی بقا کے لیے اچکزئی کا نام ایک مضبوط علامت ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسپیکر جلد نوٹیفکیشن جاری کرے تاکہ اپوزیشن لیڈر کا عہدہ خالی نہ رہے۔

اسد قیصر نے مزید بتایا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) سے مشاورت جاری ہے اور پارٹی کے چیف وہپ اس سلسلے میں رابطہ کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اپوزیشن رہنما اسد قیصر افغانستان

متعلقہ مضامین

  • محمود اچکزئی کی بطور اپوزیشن لیڈر نامزدگی سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے: اکبر ایس بابر
  •  محمود اچکزئی کی اپوزیشن لیڈر تقرری کی درخواست جمع
  • اپوزیشن اتحاد نے محمود اچکزئی کو قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف نامزد کردیا
  • پی ٹی آئی افغانستان کو برادر ملک سمجھتی ہے، تعلقات مضبوط بنانے کی خواہاں ہے، اسد قیصر
  • محمود خان اچکزئی قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نامزد
  • اپوزیشن اتحاد نے محمود خان اچکزئی کو قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف نامزد کردیا
  • قومی اسمبلی: اپوزیشن نے محمود خان اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر نامزد کردیا
  • پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود اچکزئی قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نامزد
  • تحریک انصاف محمود خان اچکزئی کی اپوزیشن لیڈر تقرری کی درخواست سپیکر کو جمع کروادی