data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251026-2-10

ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) سندھ زرعی یونیورسٹی میں انٹومولوجیکل سوسائٹی آف سندھ اور اسٹوڈنٹس ٹیچرز انگیجمنٹ پروگرام (اسٹیپ) کے باہمی تعاون سے‘‘سیکنڈ انٹرفیکلٹی کوئز کمپیٹیشن 2025ء’’کا کامیاب انعقاد کیا گیا جس میں میزبان زرعی یونیورسٹی سمیت مختلف جامعات اور تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات نے بھرپور شرکت کی ہمیں حشرات پر تحقیقات کرانا ہو گی تاکہ معلوم ہو سکے کہ ہمارے ماحول اور فصلوں کے لیے کون سے حشرات بہتر ہیں معلوم ہو سکے، وائس چانسلر۔ تفصیلات کے مطابق سندھ زرعی ٹنڈوجام میں طلبہ اور طالبات کے درمیان انٹو مولوجکیل سوسائٹی آف سندھ کے تحت مقابلے منعقد ہوئے جن میں انسیکٹ پینٹنگ اور انسیکٹ ڈسپلے باکس سمیت کوئز کی نشستیں شامل تھیں جس کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے کی، جبکہ اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف کراپ پروٹیکشن ڈاکٹر عبدالمبین لودھی، پروفیسر ڈاکٹر منظور علی ابڑوپروفیسر ڈاکٹر امتیاز احمد نظامانی، ڈاکٹر محمد عمران کھتری، ڈاکٹر آغا مشتاق احمد، ڈاکٹر عرفان احمد گلال اور دیگر ماہرین بھی شریک ہوئے ۔اس موقع پر طلبہ نے ٹیبلو اور مزاحیہ شاعری بھی سنائی، بعدازاںججز کمیٹی کی جانب سے مقابلوں کے نتائج بھی جاری کئے جس کے مطابق انسیکٹ پینٹنگ کے مقابلے میں گورنمنٹ گرلز کالج ٹنڈوالٰہیار کی طالبہ سدرۃ المنتہیٰ نے پہلی پوزیشن حاصل کی ۔سندھ زرعی یونیورسٹی کے عبدالحکیم نے دوسری جبکہ فیڈرل اردو یونیورسٹی کراچی کی صفیہ اشفاق نے تیسری پوزیشن حاصل کی ۔انسیکٹ ڈسپلے باکس کے مقابلے میں محمد افضل اور شیراز علی نے پہلی اشفاق احمد اور محمد عدیل نے دوسری، جبکہ امینہ فاطمہ اور عبدالاحد نے تیسری پوزیشن حاصل کی ۔اس موقع پر اپنے خطاب میں وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے کہا کہ موسمی تبدیلیوں کے بعد فصلوں پر مختلف اور نئے حشرات کے منفی اثرات ظاہر ہوئے ہیں،لہٰذا پاکستان میں حشرات کی سائنسی تحقیق اور ان کے معاشی و زرعی کردار کو سمجھنے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی نظام میں کیڑے مکوڑے نہ صرف نقصانات کا باعث بنتے ہیں بلکہ قدرتی توازن، پولینیشن، اور مٹی کی صحت میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ کتابی علم کے ساتھ ساتھ عملی مشاہدے اور تحقیقی تجربات پر توجہ دیں تاکہ وہ مستقبل میں موسمیاتی تبدیلی فصلوں کے تحفظ، اور پائیدار زراعت کے چیلنجز سے بہتر طور پر نمٹ سکیں۔ ڈین ڈاکٹر عبدالمبین لودھی نے کہا کہ سندھ زرعی یونیورسٹی کا مقصد نوجوان نسل کو صرف تعلیم نہیں بلکہ سائنس جدت اور عملی تحقیق سے جوڑنا ہے انہوں نے اسٹیپ پروگرام اور انٹومولوجیکل سوسائٹی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے مقابلے طلبہ میں تحقیقی ذوق، مشاہداتی صلاحیت اور سائنسی سوچ کو فروغ دیتے ہیں آخر میں وائس چانسلر، ڈین اور دیگر ماہرین نے کامیاب طلبہ و طالبات میں نقد انعامات اور تعریفی اسناد تقسیم کیں۔

نمائندہ جسارت.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: زرعی یونیورسٹی وائس چانسلر ڈاکٹر ا کہا کہ

پڑھیں:

ایمرجنسی سروس ایکٹ 2006 میں ترامیم کا بل پنجاب اسمبلی سے منظور

لاہور:

پنجاب ایمرجنسی سروس ایکٹ 2006 میں ترامیم کا بل پنجاب اسمبلی سے منظور کرلیا گیا۔

پنجاب ایمرجنسی سروس (ترمیمی) ایکٹ 2025 گزشتہ روز کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔ 

ترمیم کے تحت پنجاب ایمرجنسی کونسل کے وائس چیئرمین کے محکموں میں تبدیلی کی گئی ہے، وزیر قانون کی جگہ وزیر ایمرجنسی سروس کو وائس چیئرمین تفویض کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ 

ترمیم سیکشن 6 کی شق (aa) میں کی گئی، محکمہ کے انتظامی کی درخواست پر ترمیم تجویز کی گئی۔

ترمیم کا مقصد ایمرجنسی سروسز انتظام کو مؤثر بنانا ہے، بل کی حتمی منظوری گورنر پنجاب دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے داخلی معاملات میں شورش، نظام کو پیچھے دھکیلا جا رہا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان
  • پاکستان کے داخلی معاملات میں شورش، نظام کو پیچھے دھکیلا جا رہا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • ایمرجنسی سروس ایکٹ 2006 میں ترامیم کا بل پنجاب اسمبلی سے منظور
  • شوگر ملز کی کرشنگ شروع نہ ہوسکی، سندھ میں زرعی بحران کا خدشہ
  • کشمیر، فلسطین میں ظلم نہیں رکتا تو اقوام متحدہ کی حیثیت پر سوال: ملک احمد خان
  • صدر انتخابی کمیشن جماعت اسلامی پاکستان راشد نسیم مرکزی انتخابی کمیشن کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں،ڈاکٹر عطا الرحمان،بلال قدرت بٹ،ذکر اللہ مجاہد،انجینئر اخلاق احمد بھی شریک ہیں
  • ٹنڈو جام پریس کلب کی جانب سے سندھی کلچر ڈے کے موقع پر تقریب کا انعقاد
  • حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز کے نائب صدر کا ایس اے بی ایس یونیورسٹی کا دورہ
  • آئی بی اے کراچی کے کانووکیشن میں 1046 طلبہ کو ڈگریاں فراہم کی گئیں
  • آئی بی اے کراچی کا کانووکیشن 2025ء، 1046 طلبہ کو ڈگریاں دی گئیں