فراز الرحمن کا پاکستان میں صدارتی وفاقی نظام کے قیام کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(بزنس رپورٹر) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے سابق صدر اور پاکستان بزنس گروپ (پی بی جی او) کے بانی فراز الرحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان میں دیرپا سیاسی استحکام، میرٹ پر مبنی گورننس اور پائیدار معاشی ترقی کیلئے صدارتی وفاقی نظام وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔فراز الرحمٰن نے کہا کہ موجودہ پارلیمانی نظام بار بار سیاسی عدم استحکام، مفاہمتی سیاست اور ناقص پالیسیوں کی وجہ سے کمزور ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘حکومتوں کی بار بار تبدیلی، سیاسی سودے بازی اور غیر یقینی صورتحال نے ملک کے وڑن اور ترقی کی رفتار کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ہمیں ایسے نظام کی ضرورت ہے جس میں قیادت بااختیاراور عوام کے سامنے براہ راست جوابدہ ہو۔فراز الرحمٰن نے تجویز دی کہ پاکستان کو ترکی اور انڈونیشیا جیسے ممالک کے طرز پر صدارتی وفاقی نظام اپنانا چاہئے جہاں منتخب صدر ماہرین اور ٹیکنوکریٹس پر مشتمل ٹیم کے ذریعے کارکردگی کی بنیاد پر نتائج فراہم کرتا ہے۔فراز الرحمٰن نے زور دیا کہ پاکستان کو ایک ایسے نظام کی طرف بڑھنا چاہیے جو اسلامی عدل، میرٹ اور نظم و ضبط کو جدید طرزِ حکومت کے ساتھ ہم آہنگ کرے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فراز الرحم ن نے
پڑھیں:
حکومت نیب کے ذریعے سیاسی انتقام، کارروائیوں پر یقین نہیں رکھتی، وزیراعظم
اسلام آ باد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو مکمل ادارہ جاتی آزادی حاصل ہے تاکہ شفافیت سے اپنا کام جاری رکھ سکے اور وفاقی حکومت نیب کے ذریعے سیاسی انتقام اور کارروائیوں پر پر یقین نہیں رکھتی ہے۔
وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں یوم عالمی بدعنوانی کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف نے خطاب کے دوران نیب کی غیر معمولی کارکردگی پر ادارے کے افسران اور قیادت کی تحسین کرتے ہوئے واضح کیا کہ وفاقی حکومت کے لیے مالی، انتظامی اور ادارہ جاتی شفافیت اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نیب کے ذریعے کسی بھی قسم کے سیاسی انتقام اور کاروائیوں پر یقین نہیں رکھتی۔
عالمی انسداد بدعنوانی دن کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ یہ دن دنیا کو یہ موقع فراہم کرتا ہے کہ بدعنوانی کے مضر معاشرتی اثرات کی حوصلہ شکنی اور بدعنوانی سے پاک معاشرہ تشکیل دینے کے اپنے عزم کی تجدید کریں۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ مالی بدعنوانی کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اس ضمن میں نیب اور تمام متعلقہ ادارے بھرپور طریقے سے اور بڑی تندہی سے کارروائی کر رہے ہیں تاکہ ہر سطح پر جواب دہی یقینی بنائی جا سکے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے نیب کی کارروائیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ منظم مالی جرائم کے باعث اپنی رقوم سے محروم ہونے والے شہریوں کی بروقت داد رسی سے نیب پر عوام کا اعتماد مزید مستحکم ہوا ہے۔
تقریب سے چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے بھی خطاب کیا اور نیب کی حالیہ چند برسوں اور بالخصوص اس سال کی کارکردگی پر وزیراعظم اور حاضرین کو بریفنگ دی اور کہا کہ تمام متعلقہ ریاستی اداروں کے ساتھ باہمی اور مؤثر تعاون سے نیب نے 2025 میں 5.1 ٹریلین روپے سے زائد مالیت کے اثاثوں کی غیر معمولی وصولیاں ممکن بنائیں۔