امن جرگہ؛ یہاں بم پھٹتا ہے تو وہ یہ نہیں دیکھتا کہ کس پارٹی سے ہے، وزیراعلیٰ کے پی
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل خان آفریدی نے کہا ہے کہ یہاں بم پھٹتا ہے تو وہ یہ نہیں دیکھتا کہ کس پارٹی سے ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب نے قربانیاں دی ہیں، اس لیے اب وقت آگیا ہے کہ سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر ایک مشترکہ پالیسی اپنائی جائے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں منعقدہ امن جرگے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سہیل خان آفریدی نے کہا کہ دہشت گردی کا ناسور پچھلے 20 سال سے صوبے کو کھا رہا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم امن کی بات کرتے ہیں تو کچھ لوگوں کو برا لگتا ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ جب بند کمروں میں فیصلے ہوتے ہیں تو امن نہیں آتا، اس پالیسی میں اب تبدیلی آنی چاہیے۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ ہمیں دوسروں کو عقلمند سمجھ کر فیصلے کرنے ہوں گے، شارٹ ٹرم نہیں بلکہ ’’وَنس فار آل پالیسی‘‘ بنانی ہوگی۔ خیبر پختونخوا کے عوام نے امن کے لیے 80 ہزار سے زائد قربانیاں دی ہیں اور ان قربانیوں کا تقاضا ہے کہ صوبے کو اس کا جائز حق دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کا 6.
وزیراعلیٰ نے وفاق سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک نہ کیا جائے، اور تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ صوبے کے حقوق کے لیے متحد ہو جائیں۔
افغانستان سے متعلق گفتگو میں سہیل خان آفریدی نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ ہمارے بہت سے مشترکہ اقدار ہیں، ہم پاکستانی ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان تعلقات کو بگاڑا نہ جائے۔ جنگ ہمیشہ آخری آپشن ہونی چاہیے۔
امن جرگے میں بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، مذہبی شخصیات، عمائدین اور پارلیمنٹرینز نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے میں دیرپا امن، وسائل کی منصفانہ تقسیم اور بین الپارٹی اتفاقِ رائے کے لیے تجاویز پر غور کیا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا نے کہا کہ
پڑھیں:
کے پی حکومت کے زیر اہتمام امن جرگہ آج اسمبلی ہال میں ہوگا
خیبر پختونخوا حکومت کے زیر اہتمام امن جرگہ آج خیبر پختونخوا اسمبلی ہال میں ہوگا، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی، اسپیکر بابر سلیم سواتی میزبان ہوں گے۔
پی ٹی آئی پارلیمانی وفد کی گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کو امن جرگے میں شرکت کی دعوت، صوبے کے امن، ترقی و خوش حالی کے لیے متحد ہوکر آگے بڑھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبے کے حالات متقاضی ہیں کہ سب مل کر آگے بڑھیں، قیامِ امن کے لیے صوبائی حکومت کا امن جرگہ خوش آئند ہے۔
دوسری جانب جماعت اسلامی نے بھی امن جرگہ میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔