Juraat:
2025-11-14@01:17:49 GMT

استثنیٰ واپس کرنے سے افواج کے وقار میں اضافہ ہوگا، آفاق احمد

اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT

استثنیٰ واپس کرنے سے افواج کے وقار میں اضافہ ہوگا، آفاق احمد

استثنیٰ کے حق میں ووٹ ڈالنے والے قومی مجرم ہیں،پاکستان کا ہر شہری برابر ہے اور قانون کا پابند ہے ،چیئر مین مہاجر قومی موومنٹ
تمام رہائشی علاقے اور شہر کی پولیس مئیر کے ماتحت کی جائے، استثنیٰ کے حق میں ووٹ ڈالنے والوں کی شدید مذمت ،اجتماع سے خطاب

چیئر مین آفاق احمد گزشتہ رات گئے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے 27ویں ترمیم کو ملک کی اشرافیہ کی جانب سے ملک میں جمہوریت کو دفن کرکے بادشاہت قائم کرنے کی کوشش قرار دیا۔27ویںترمیم آئین کے آرٹیکل(1) 25 کے قطعی خلاف ہے،جس کے مطابق پاکستان کا ہر شہری برابر ہے اور قانون کا پابند ہے ۔آفاق احمد نے کہا کہ 27ویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی آزادی، خودمختاری اور غیرجانبداری کا بھی گلا گھوٹ دیا گیا ہے۔آفاق احمد نے استثنیٰ کے حق میں ووٹ ڈالنے والوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں قومی مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں خبر دار کیا کہ وہ آئندہ انتخابات میں عوامی احتساب سے نہیں بچ سکتے ۔آفاق احمد نے کہا کہ عوام اور فوج کے درمیان اعتماد اور احترام کا مضبوط رشتہ ہے جسے استثنیٰ کے ذریعے کمزورکرنے کی سازش کی گئی ہے، استثنیٰ واپس کرنے سے عوام میں افواج کی عزت و وقارمیں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ کے ووٹوں کے بغیر27ویں ترمیم کیلئے دو تہائی اکثریت حاصل کرنانا ممکن تھااسکے باوجودسندھ کے شہری علاقوں کے مفادات کے حصول کے بغیر استثنیٰ کی حمایت میں ووٹ ڈال کرمتحدہ اپنے عوام کی بجائے آمریت اور کرپٹ ترین سیاسی لوگوں کے ساتھ کھڑی نظرآئی ۔آفاق احمد نے کہا کہ مہاجر قومی موومنٹ سمجھتی ہے کہ ملک کو معاشی طور پر مضبوط کرنے کیلئے معاشی حب کراچی کی مقامی حکومت کو مضبوط اور بااختیاربنانا ہوگا،جس کیلئے کراچی کے تمام رہائشی علاقوں اورکراچی کی پولیس کو میئرکے ماتحت کیا جائے اور NFCکے بعد PFCکو آئینی تحفظ دے کر اس پر عملدرآمدکو یقینی بنایا جائے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: ا فاق احمد نے نے کہا کہ میں ووٹ

پڑھیں:

امریکا کا غزہ میں فوجی موجودگی سے انکار، مگر بین الاقوامی افواج کی تعیناتی کی تیاری

واشنگٹن:

پینٹاگون کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے گزشتہ روز اس بات کی تصدیق کی کہ امریکا غزہ کی پٹی میں کوئی فوجی نہیں بھیجے گا۔

تاہم انہوں نے یہ تسلیم کیا کہ بین الاقوامی افواج کو فلسطینی علاقے کے قریب تعینات کرنے کے لیے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

پینٹاگون کے عہدیدار نے کہا کہ اسرائیلی میڈیا میں گردش کرنے والی رپورٹیں غلط ہیں تاہم اس نے اس بات کا بھی اشارہ دیا کہ امریکا اور اس کے عالمی فوجی اتحادی مل کر غزہ کے علاقے کے قریب بین الاقوامی فوجی دستوں کو تعینات کرنے کے آپشنز پر کام کر رہے ہیں۔

ان افواج کو انٹرنیشنل اسٹیبلائزیشن فورس کے تحت تعینات کیا جائے گا جو امریکی صدر کی غزہ امن منصوبے کی حمایت کریں گی۔

عہدیدار نے وضاحت کی کہ کسی امریکی فوجی کو غزہ میں تعینات نہیں کیا جائے گا، جو کچھ بھی اس کے برعکس رپورٹ کیا جا رہا ہے وہ غلط ہے۔

اس سے پہلے اسرائیلی میڈیا میں یہ رپورٹیں سامنے آئی تھیں کہ امریکا غزہ کی سرحد کے قریب 500 ملین ڈالر کی لاگت سے ایک فوجی اڈہ قائم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، جس میں کئی ہزار امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی گنجائش ہو گی۔

غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ 10 اکتوبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ 20 نکاتی منصوبے کی بنیاد پر نافذ کیا گیا تھا۔

آئی ایس ایف اس منصوبے کا اہم حصہ ہے، جو غزہ میں اسرائیل کی واپسی کے دوران استحکام کی کوششوں میں مدد فراہم کرے گا۔

غزہ ہیلتھ وزارت کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 2023 سے اب تک 69,000 سے زائد فلسطینی شہید اور 170,600 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • قاضی احمد: بے امنی میں اضافہ سندھ یونائٹیڈ پارٹی کی ریلی
  • قومی اسمبلی میں آج مسلح افواج کے نئے قواعد و ضوابط کی منظوری کا امکان
  • قومی اسمبلی تینوں مسلح افواج کیلئے نئے ضابطوں کی منظوری دیگی
  • عدلیہ کو بے وقار کرنے کی کوشش کو مسترد کرتے ہیں: چیئرمین پی ٹی آئی
  • صدر مملکت کو استثنیٰ کس صورت میں حاصل ہوگا؟ رانا ثنااللہ نے وضاحت کردی
  • تکنیکی غلطی کے باعث 27ویں آئینی ترمیم واپس سینیٹ میں جانے کا امکان
  • 27 ویں ترمیم میں تکنیکی غلطی، قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد ترمیم واپس سینیٹ جانے کا امکان
  • سینٹ سے منظوری کے بعد 27ویں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش: اپوزیشن کا احتجاج
  • امریکا کا غزہ میں فوجی موجودگی سے انکار، مگر بین الاقوامی افواج کی تعیناتی کی تیاری