سکھر: پیٹرول پمپ پر مبینہ قبضے کے خلاف عبدالقیوم قریشی کی پریس کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر(نمائندہ جسارت)سکھر کے معروف تاجر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما عبدالقیوم قریشی نے پیٹرول پمپ پر مبینہ قبضے کے خلاف سکھر پریس کلب میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے پر آئینی پٹیشن 2025/ D-940 سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں دائر کردی گئی ہے، جس میں پی ایس او کیجنرل منیجر، میئر سکھر، میونسپل کمشنر اور دیگر پی ایس او افسران کو فریق بنایا گیا ہے۔عبدالقیوم قریشی کا کہنا تھا کہ 9 جولائی کو میونسپل انٹی انکروچمنٹ فورس کی مدد سے اْن کے پیٹرول پمپ پر زبردستی قبضہ کیا گیا۔ اس دوران متعلقہ عملے نے نہ صرف توڑ پھوڑ کی بلکہ قیمتی مشینری کو نقصان پہنچایا، اہم دستاویزات، سامان اور لاکھوں روپے نقدی لوٹ لی گئی۔انہوں نے بتایا کہ واقعے کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے لیے سیشن کورٹ سے رجوع کیا گیا، جہاں سے درخواست منظور ہونے پر فریقین کو نوٹس جاری ہوئے، مگر اس کے باوجود پیٹرول پمپ کی عمارت مسمار کرتے ہوئے دیواریں گرا دی گئیں اور میونسپل کارپوریشن کی گاڑیاں کھڑی کرکے مکمل قبضہ کرلیا گیا۔پریس کانفرنس میں عبدالقیوم قریشی نے مزید الزام عائد کیا کہ پی ایس او کے ایم ڈی نے مبینہ طور پر کرپشن کے ذریعے کروڑوں روپے کی جعلی ٹرانزیکشن کی ہوئی ہے، جس کے خلاف پہلے ہی عدالت میں درخواست زیر سماعت ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ میئر سکھر ارسلان اسلام شیخ نے ان سے رابطہ کرکے 10 کروڑ روپے رشوت کے عوض معاملہ حل کرانے کا مبینہ دباؤ ڈالا، جسے انہوں نے مسترد کردیا۔ اس کے بعد ان کے مطابق ایم ڈی پی ایس او، میئر اور دیگر افسران کی جانب سے انہیں درخواست واپس لینے کے لیے دبائو، ہراساں اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔انہوں نے بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ نے مقدمے کی سماعت کے دوران اسٹے آرڈر جاری کرتے ہوئے پیٹرول پمپ کی پیٹرول سپلائی بند کرنے کا حکم دیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عبدالقیوم قریشی پیٹرول پمپ پی ایس او انہوں نے کے خلاف
پڑھیں:
پی ڈی پی کی نظر میں بڈگام انتخابات عمر عبداللہ کی حکومت کے خلاف عوامی فیصلہ ہے
آغا سید روح اللہ کی تصویریں ہاتھوں میں لئے لوگ کہہ رہے تھے کہ اسی ناراضگی کیوجہ سے انہوں نے پہلی بار پی ڈی پی کو ووٹ دیا تاکہ نیشنل کانفرنس کو آئینہ دکھایا جاسکے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈران بڈگام ضمنی انتخابات کے نتائج کو عمر عبداللہ کی حکومت کے خلاف عوامی فیصلہ قرار دے رہے ہیں۔ جمعہ کو مشتہر ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج نے جموں کشمیر خاص کر وادی کے سیاسی منظر نامے میں اُس وقت زلزلہ بپا کر دیا جب پی ڈی پی کے امیدوار آغا سید منتظر مہدی نے حکمران جماعت (نیشنل کانفرنس) کے امیدوار آغا سید محمود کو شکست دیکر اسمبلی میں پی ڈی پی کو ایک اور نمائندگی دلائی۔ بڈگام نشست پر اسمبلی الیکشن میں نیشنل کانفرنس نے پہلی بار ہار کا سامنا کیا ہے اور اس پی ڈی پی اس جیت کو عمر عبداللہ کی حکومت کے خلاف عوامی منڈیٹ سے تعبیر کر رہی ہے۔ میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے پی ڈی پی کے لیڈر اور رکن اسمبلی وحید الرحمن پرہ نے کہا کہ انتخابی نتائج دراصل ایک سال مکمل کرنے والی (عمر عبداللہ) حکومت کی کارکردگی پر سیدھا فیصلہ ہے۔
وحید الرحمن پرہ نے الزام عائد کیا کہ پچاس سے زائد ایم ایل ایز کے باوجود حکومت نے کبھی اصل اور عوام دوست کردار ادا نہیں کیا اور نہ ہی عوامی مسائل کے تئی کوئی سنجیدگی اس حکومت کی کبھی نظر آئی۔ وحید الرحمن پرہ نے ان باتوں کا اظہار بڈگام میں کیا جہاں وہ اپنے پارٹی امیدوار سید منتظر مہدی سے ملاقات کے لئے پہنچے۔ آغا سید منتظر کے گھر کے باہر پی ڈی پی حامی جن میں مرد، خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل تھی، جمع ہوئے اور سید منتظر مہدی کی جیت کا جشن منایا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ بھیڑ نے آتش بازی بھی کی، پٹاخے پھوڑے اور نعرے بازی بھی کی، تاہم حیران کن طور پر یہ نعرے نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان آغا روح اللہ مہدی کے حق میں تھے۔ آغا سید روح اللہ کی تصویریں ہاتھوں میں لئے لوگ کہہ رہے تھے کہ اسی ناراضگی کی وجہ سے انہوں نے پہلی بار پی ڈی پی کو ووٹ دیا تاکہ نیشنل کانفرنس کو آئینہ دکھایا جا سکے۔
نیشنل کانفرنس کے اندرونی اختلافات پہلے ہی نمایاں تھے اور اس ہار کے بعد یہ دراڑ اور گہری ہونے کا امکان ہے۔ ضمنی الیکشن اس لئے بھی اہم تھا کہ یہ عمر عبداللہ حکومت کے لئے پہلا عوامی امتحان تھا۔ آغا سید منتظر مہدی کا تعلق بڈگام کے بااثر شیعہ خاندان سے ہے۔ 32 سالہ سید منتظر مہدی پیشے سے وکیل ہیں اور 2024ء میں عمر عبداللہ کے ہاتھوں اسی نشست سے شکست کھا چکے ہیں۔ چونکہ وزیراعلٰی نے گاندربل سے بھی الیکشن جیتا تھا اور وہی سیٹ برقرار رکھی اور بڈگام نشست سے مستعفی ہوئے اس لئے بڈگام نشست پر دوبارہ انتخابات ناگزیر قرار پائے۔ ادھر پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیراعلٰی محبوبہ مفتی نے بھی بڈگام کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا انہوں نے صحیح فیصلہ کیا۔