چیف آف ڈیفنس فورسز کا نوٹیفکیشن ہوجائیگا ‘یہ کوئی پریشانی کی بات نہیں‘وفاقی وزیر قانون
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر قانونی اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ چیف آف دی ڈیفنس فورسز کے عہدے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جلد جاری ہوجائے گا، میرے اور آپ کے لیے پریشانی کی بات نہیں ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ سرکاری پراسس کا حصہ ہے، وزیراعظم ملک میں نہیں ہیں، وزیر اعظم آجائیں گے تو سب کچھ ہوجانا چاہیے، ہوسکتا ہے فائل ورک ہوچکا ہو۔وزیر قانون کا مزید کہنا تھا کہ وزارت دفاع کو وزیراعظم ہاؤس سے کوآرڈی نیشن کے بعد نوٹیفکیشن جاری کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت کو پہلے ہی تحفظ حاصل ہے، آرمی چیف کی مدت ملازمت کو نومبر 2027ء تک قانونی تحفظ حاصل ہے، نئی ترمیم کے بعد اکٹھی تعیناتی کا نوٹیفکیشن آئے گا۔ نوٹیفکیشن کے اجرا میں تاخیر سے متعلق انہوں نے مزید کہا کہ آج کل لگتا ہے میڈیا کے پاس کوئی خبر ہی نہیں ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چیف آف ڈیفنس فورسز کا نوٹیفکیشن جلد جاری ہوگا، وزیر دفاع کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن کا عمل آغاز کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے جاری قیاس آرائیوں سے گریز کیا جانا چاہیے۔
خواجہ آصف نے واضح کیا کہ نوٹیفکیشن کے حوالے سے مختلف افواہیں اور مبہم باتیں گردش کر رہی ہیں لیکن یہ عمل منصوبہ بندی کے مطابق اور مناسب وقت پر مکمل کیا جائے گا، چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن کے بارے میں مزید کسی قسم کی قیاس آرائیوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ ملکی سلامتی اور مسلح افواج کے معاملات ہمیشہ شفاف اور درست طریقے سے انجام دیے جاتے ہیں، اور چیف آف ڈیفنس فورسز کی تعیناتی بھی اسی اصول کے تحت ہوگی۔
اس موقع پر انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے وطن واپسی کے بارے میں بھی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم جلد ہی وطن واپس پہنچ رہے ہیں، جس کے بعد اہم دفاعی اور ملکی امور پر مزید اقدامات کیے جائیں گے۔
خواجہ آصف کے اس بیان کو سیاسی اور عسکری حلقوں میں اہم قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ چیف آف ڈیفنس فورسز کی تعیناتی ملکی دفاعی حکمت عملی اور مسلح افواج کی قیادت کے لیے حساس معاملہ ہے۔