عمران خان سے ملاقات کی اجازت، ڈاکٹر عظمیٰ خانم اڈیالہ جیل روانہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: بانی تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان کی بہن ڈاکٹر عظمیٰ خانم کو آج اپنے بھائی سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی ہے جس کے بعد وہ کچھ ہی دیر میں فیکٹری ناکے سے گیٹ نمبر 5 کی جانب روانہ ہوں گی۔
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عظمیٰ خانم کی یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب پارٹی پچھلے ہفتے اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کی کال دے چکی ہے، اس احتجاج کا مقصد پارٹی چیئرمین تک رسائی میں مشکلات اور مبینہ رکاوٹوں کے خلاف اپنی سیاسی قوت کا اظہار کرنا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ہونے والے پارٹی اجلاس میں خیبر پختونخواہ سہیل آفریدی نے کارکنان کو ہدایت کی تھی کہ منگل کے روز ہر ضلع، گاؤں اور یونین کونسل سے لوگ اڈیالہ جیل پہنچیں، اگر منگل کے روز بھی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ ملی تو پارٹی اپنی مستقبل کی حکمت عملی اور ممکنہ احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کارکنان کی بڑی تعداد میں موجودگی سے نہ صرف پارٹی کا موقف مضبوط ہوگا بلکہ قیادت تک رسائی کے مسئلے کو حکام کے سامنے بھرپور انداز میں اجاگر کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ عمران خان سے ملاقاتوں میں رکاوٹیں سیاسی ماحول کو مزید تناؤ کی طرف دھکیل رہی ہیں جبکہ کارکنان کا کہنا ہے کہ قیادت سے براہ راست رابطہ پارٹی کی تنظیمی حکمت عملی کے لیے ضروری ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سے ملاقات پی ٹی آئی
پڑھیں:
مرکز کے دھرنے کی کال پر پورا صوبہ جام کر دینگے، پی ٹی آئی بلوچستان
کوئٹہ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماء داؤد کاکڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہ کرنے دینا بہت سے سوالات کو جنم دے رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دینا توہین عدالت ہے۔ ملاقات کرائی جائے تاکہ کارکنوں کے غصہ اور نفرت پر قابو پایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی بلوچستان کے صوبائی صدر داﺅد شاہ کاکڑ نے صوبائی قیادت کے ہمراہ کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پی ٹی آئی بلوچستان کے صدر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہ کرانا توہین عدالت و توہین جمہوریت ہے۔ بلوچستان کی قیادت، عہدیداران اور کارکنان عمران خان کی رہائی کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ اگر مرکزی قیادت نے دھرنے اور احتجاج کی کال دی، تو ہم پورے بلوچستان کو جام کردیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہ کرنے دینا بہت سے سوالات کو جنم دے رہا ہے۔ عمران خان سے فوری طور پر ملاقات کرائی جائے، تاکہ لیڈرشپ، کارکنان و عوام میں پایا جانے والا اضطراب، شکوک، غصہ اور نفرت پر قابو پایا جاسکے۔