بنگلہ دیش: سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کے صاحبزادے طارق رحمان شدید علیل والدہ سے کب ملیں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
گزشتہ 10 روز سے شدید علیل بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کی رہنما اور سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کے صاحبزادے طارق رحمان اپنی والدہ کی علالت نہ سنبھلنے کی صورت میں وطن واپس پہنچیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش نے سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کو باضابطہ طور پر ‘وی آئی پی’ شخصیت قرار دے دیا
خالدہ ضیا ڈھاکہ کے ایور کیئر اسپتال میں نازک حالت میں زیر علاج ہیں۔ اتوار کی رات ان کی حالت اچانک بگڑنے پر انہیں آئی سی یو میں منتقل کیا گیا۔
بی این پی کے سیکریٹری جنرل مرزا فخر الاسلام عالمگیر نے بتایا کہ خالدہ ضیا کے بیٹے اور پارٹی کے قائم مقام چیئرمین طارق رحمان صرف اس وقت بنگلہ دیش واپسی کا فیصلہ کریں گے جب معالجین یہ تعین کر لیں کہ آیا وہ بین الاقوامی علاج کے لیے قابل منتقلی ہیں یا نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر حالت میں کوئی بہتری نہ آئے تو طارق رحمان کی واپسی جلد متوقع ہے۔
یہ بیان منگل کی شام بی این پی کے تصدیق شدہ فیس بک پیج پر جاری کیا گیا۔
خالدہ ضیا جو اب تقریباً 80 سال کی ہیں طویل عرصے سے دل کی بیماری، ذیابیطس، گٹھیا، جگر کے امراض، اور گردوں کے مسائل سمیت متعدد پیچیدگیوں کا سامنا کر رہی ہیں۔ انہیں سانس لینے میں دشواری کے بعد 23 نومبر کو ایور کیئر اسپتال داخل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے بعد میں ان کے دل اور پھیپھڑوں میں انفیکشن کی تصدیق کی۔
بی این پی کی رہنما اور خالدہ ضیا کی ذاتی معالجہ ڈاکٹر اے زیڈ ایم زاہد حسین نے بتایا کہ برطانیہ سے ماہر ڈاکٹرز آج یہاں پہنچیں گے تاکہ ان کا معائنہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹرز انہیں منتقلی کے قابل سمجھیں اور میڈیکل بورڈ بھی متفق ہو، تو انہیں مناسب علاج کے لیے بیرونِ ملک لے جایا جا سکتا ہے۔
جنوری میں خالدہ ضیا لندن گئی تھیں تاکہ جدید طبی علاج حاصل کر سکیں جہاں انہوں نے ابتدا میں اسپتال اور بعد میں طارق رحمان کے گھر قیام کیا اور 6 مئی کو ڈھاکہ واپس آئیں۔
طارق رحمان سنہ 2008 سے برطانیہ میں مقیم ہیں جب انہیں 1/11 ہنگامی صورتحال کے دوران جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ اس وقت سے وہ بنگلہ دیش واپس نہیں آئے اور بیرون ملک سے ہی بی این پی کی قیادت کر رہے ہیں۔
گزشتہ جولائی میں افواج کی حمایت یافتہ مداخلت کے بعد عوامی لیگ حکومت کے خاتمے کے بعد طارق رحمان کے خلاف کئی مقدمات خارج کر دیے گئے جس کے باعث ان کی واپسی پر دوبارہ گفتگو شروع ہو گئی۔ اگرچہ بی این پی رہنما کہتے ہیں کہ وہ جلد واپس آنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن کسی مخصوص تاریخ کی تصدیق نہیں ہوئی۔
مزید پڑھیے: سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کے علاج کے لیے چینی ٹیم ڈھاکہ پہنچ گئی
گزشتہ ہفتے خالدہ ضیا کی حالت بگڑنے پر قیاس آرائیاں شدت اختیار کر گئیں اور کچھ بی این پی اندرونی حلقوں نے کہا کہ طارق فوری طور پر واپس آنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
تاہم ہفتہ کی صبح فیس بک پوسٹ میں طارق رحمان نے لکھا کہ وہ اپنی بیمار والدہ کے ساتھ رہنے کے خواہشمند ہیں لیکن واپسی کا فیصلہ مکمل طور پر ان کے اختیار میں نہیں ہے۔
انہوں نے تفصیلات ظاہر کیے بغیر کہا کہ سیاسی حقائق حل کیے جانے ضروری ہیں قبل اس کے کہ وہ واپس آئیں۔
دوسری جانب حکومت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ طارق رحمان کی واپسی پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ پیر کو مشیر خارجہ توحید حسین نے کہا کہ اگر وہ درخواست کریں تو ان کو ایک دن کے اندر ٹریول پاس جاری کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: خالدہ ضیا کو علاج کے لیے بیرون ملک منتقل کرنے کی تیاریاں مکمل
آج، مشیر داخلہ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) جہانگیر عالم چوہدری نے کہا کہ بنگلہ دیش میں کسی کے لیے کوئی سیکیورٹی خطرہ نہیں اور یقین دہانی کرائی کہ حکومت تمام شہریوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش خالدہ ضیا طارق رحمان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش خالدہ ضیا سابق وزیراعظم خالدہ ضیا خالدہ ضیا کے علاج کے لیے بنگلہ دیش نے کہا کہ بی این پی انہوں نے کیا گیا
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف آج برطانیہ سے وطن واپس پہنچیں گے
ویب ڈیسک:وزیراعظم شہباز شریف برطانیہ میں 4 روز قیام کے بعد آج وطن واپس روانہ ہوں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف آج رات وطن واپس پہنچیں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے لندن میں قیام کے دوران 7 میڈیکل اپوائٹمنٹس ہوئے۔
انہوں نے کئی وفود سے ملاقاتیں بھی کیں۔